پاکستان اور بھارت کے سیکورٹی ایڈوایزز کے درمیان ملاقات جلد متوقع ،پٹھان کوٹ حملے سے متعلق پاکستان نے بھارت کوہرقسم کی مدد دینے کا فیصلہ کیا ہے، افغانستان سمیت خطے میں امن کے خواہش مند ہیں، چارسدہ میں ہونے والی دہشت گردی کی سخت مزمت کرتے ہیں ،باچا خان یونیورسٹی پر حملہ کی تفتیش جاری ہے سکیورٹی ادارے اس حوالے سے اپنا کام جاری رکھے ہوئے ہیں، ملک میں داعش کا کوئی وجود نہیں ترجمان وزارت خارجہ کی ہفتہ وار بریفنگ

جمعہ 22 جنوری 2016 10:06

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 22جنوری۔2016ء) پاکستان نے ایکبا ر پھر وا ضع کیا ہے کہ پاکستان میں داعش کا کوئی وجود نہیں افغانستان سمیت خطے میں امن کے خواہش مند ہیں ، پاکستان اور بھارت کے سیکورٹی ایڈوایزز کے درمیان ملاقات جلد متوقع ہے ۔ ان خیا لا ت کا اظہا ر وزارت خارجہ کے ترجمان قاضی خلیل اللہ نے گزشتہ روز ہفتہ وار بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ چارسدہ میں ہونے والی دہشت گردی کی سخت مزمت کرتے ہوئیکہاہے کہ پاکستان کی قوم اورقیادت تما م لواحقین کے غم میں برار کی شریک ہے اور اس مشکل وقت میں دہشت گردی کے خلاف عزم میں مزید مضبوطی آئی ہے ان کا کہنا تھا کہ باچا خان یونیورسٹی پر حملہ کی تفتیش جاری ہے پاکستان کے سکیورٹی ادارے اس حوالے سے اپنا کام جاری رکھے ہوئے ہیں ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے سیکورٹی ایڈوائز ر کی ملاقات جلد متوقع ہے اور پاکستان خطے میں امن کا خواہاں ہے ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور امریکہ کے درمیان دوستانہ تعلقات ہیں اور دونوں ممالک کے مختلف شعبوں میں مشترکہ طورپر تعاون جاریہے جن میں توانائی اور سیکورٹی امور سرفہرست ہیں وزیراعظم کے گزشتہ دورہ امریکہ سے دونوں ممالک کے مابین باہمی تعلقات کو فروغ ملاہے اور امریکہ سے اچھے تعلقات کے خواہاں ہیں ۔

(جاری ہے)

پٹھان کوٹ کے بارے میں سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے بھارت کوہرقسم کی مدد دینے کا فیصلہ کیا ہے اور پاکستان دہشت گردی کی مزمت کرتا ہے ۔ وزارت خارجہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے کردار کو ایران اور سعودی عرب نے سراہا ہے اور دونوں ممالک کی کشیدگی ختم کرنے میں پاکستان اپنا کردار ادا کرتا رہے گاان کا مزید کہنا تھاکہ پاکستان کا مصالحتی کردار جاری رہے گادونوں ممالک سے پاکستان کی قیادت مسلسل رابطے میں ہے افغانستا ن کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی پالیسی واضع ہے کہ افغانستان سمیت پورے خطے میں امن کی خواہش مند ہیں اس حوالے سے ان کی کہنا تھا کہ پاکستان افغانستان میں امن کے لئے اپنی تمام ترکوششں بروکار لائے گاایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان کے مابین تمام معاملات پر مزاکرات جاری ہیں اور دہشت گردی کے حوالے سے دونوں ممالک کے مفاہمت پائی جاتی ہے اس حوالے سے ان کا مزید کہنا تھا کہ خطے میں امن سے دونوں ممالک کے عوام کو فائد ہ ہوگا اور افغانستان ہمسایہ ملک ہونے کے ناطے تمام معاملات کو مزاکرات سے حل کرنا ضرور ی ہے پاکستان افغانستان میں امن کے لئے اپنا کردار ادا کرتا رہے گا۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان میں داعش کا کوئی وجود نہیں اورسکیورٹی ادارے امن پر مزید کام کررہے ہیں ۔