گورنرخیبرپختونخوا پیکس کمیٹی کا اجلاس ، باچاخان یونیورسٹی چارسدہ پر دہشت گرد حملہ کی تحقیقات کیلئے کمیٹی قائم ، 5 روز میں رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت، معصوم بچوں اور نہتے شہریوں کے قاتلوں کوہر قیمت پر انصاف کے کٹہرے میں کھڑا کیا جائے گا،عوام کے تعاون سے دہشت گردوں کو دندان شکن جواب دیا جائے گا،سیاسی و عسکری قیادت کا عزم

ہفتہ 23 جنوری 2016 09:13

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 23جنوری۔2016ء) گورنرخیبرپختونخوا کی ا پیکس کمیٹی نے باچاخان یونیورسٹی چارسدہ پر دہشت گرد حملہ کی تحقیقات کیلئے کمیٹی قائم کرتے ہوئے 5 روز میں رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کردی گئی ہے ،اجلاس میں سیاسی و عسکری قیادت نے اس عزم کااظہارکیا کہ معصوم بچوں اور نہتے شہریوں کے قاتلوں کوہر قیمت پر انصاف کے کٹہرے میں لاکھڑا کیا جائے گا،عوام کے تعاون سے دہشت گردوں کو دندان شکن جواب دیا جائے گا۔

گورنرخیبرپختونخوا سردار مہتاب احمد خان کی زیرصدار ت جمعہ کے روز گورنرہاؤس پشاور میں منعقدہ ایپکس کمیٹی کے غیرمعمولی اجلاس ہوا ۔ اجلاس میں باچا خان یونیورسٹی پر ہونے والے حملے کی تحقیقات میں پیش رفت ‘ امن و امان کی صوتہال اور نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد کا جائزہ لیا گیا ۔

(جاری ہے)

اجلاس میں فیصلہ کیاگیا کہ کمشنرپشاور ڈویژن کی سربراہی میں تحقیقاتی کمیٹی حملہ کے روزباچاخان یونیورسٹی کے سیکورٹی انتظامات کاجائزہ لے گی۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے گورنرسردارمہتاب نے کہا کہ دہشت گردی اندرونی ہو یا بیرونی ہو خواہ کسی بھی نام اورشکل میں ہو اس کامکمل صفایاکیاجائیگا۔ اجلاس میں وزیراعلی خیبر پختونخوا پرویز خان خٹک، کورکمانڈر پشاور لیفٹیننٹ جنرل ہدایت الرحمان ، چیف سیکرٹری امجد علی خان اورآئی جی پولیس ناصر درانی، ایڈیشنل چیف سیکرٹری فاٹامحمداسلم کمبوہ ، سیکرٹری داخلہ ، قائم مقام انسپکٹر جنرل فرنٹئیر کور بریگیڈئیر قیصر علی، کمانڈنٹ فرنٹیئر کانسٹیبلری لیاقت علی خان سمیت دیگر اعلی حکام بھی موجودتھے۔

اجلاس میں خیبر پختونخوا اورفاٹا میں امن و امان کی صورت حال اور نیشنل ایکشن پلان اورخاص طور پرباچا خان یونیورسٹی پر دہشت گرد حملہ کی تحقیقات میں پیش رفت کا جائزہ لیاگیا۔ اجلاس میں باچاخان یونیورسٹی پردہشت گردحملہ کی تحقیقات کافیصلہ کیاگیا۔ اجلاس میں فیصلہ کیاگیا کہ کمشنرپشاور ڈویژن کی سربراہی میں تحقیقاتی کمیٹی حملہ کے روزباچاخان یونیورسٹی کے سیکورٹی انتظامات کاجائزہ لے گی۔

تحقیقاتی کمیٹی یونیورسٹی کی سیکورٹی میں کسی غفلت کی نشاندہی ہونے پر ذمہ داروں کا تعین کرے گی جبکہ تحقیقاتی کمیٹی کو پانچ روز کے اندر اپنی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی گئی۔ اجلاس میں صوبہ کی سیاسی اور عسکری قیادت نے اس عزم کااظہارکیا کہ معصوم بچوں اور نہتے شہریوں کے قاتلوں کوہر قیمت پر انصاف کے کٹہرے میں لاکھڑا کیا جائے گا۔ اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیاگیاکہ صوبہ کے تمام تعلیمی اداروں میں مقررہ حفاظتی انتظامات کاجائزہ لیاجائیگا اور مطلوبہ انتظامات نہ کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی جائیگی۔

اس موقع پر اجلاس کو بتایاگیاکہ باچاخان یونیورسٹی حملہ میں ملوث گروہ اور سہولت کاروں کے بارے اہم معلومات پر موثر کارروائی کی گئی ہے۔اجلاس میں اس امر پر زوردیا گیاکہ دہشت گردی کی روک تھام کیلئے بارڈرمنیجمنٹ کے حوالہ سے مسائل کے ازالہ کیلئے موثر اقدامات کی ضرورت ہے۔اجلاس میں اس عزم کابھی اظہارکیاگیاکہ معصوم بچوں کو وحشت و بربریت کا نشانہ بنا کردہشت گردوں نے قوم کی غیرت کو چیلنج کیا ہے عوام کے فعال تعاون سے انہیں دندان شکن جواب دیا جائے گا۔

پولیس اورفرنٹیئرکانسٹبلری کی استعداد اور نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کے حوالے سے وفاق سے متعلق اقدامات کی سفارشات وفاقی حکومت کو ارسال کی جارہی ہیں۔اجلاس میں اس امید کا اظہار کیا گیا کہ وفاق سے متعلق ان امورپر وفاقی حکومت فوری اقدامات اٹھائیگی۔اجلاس کوبتایاگیاکہ پاک فوج اورسیکورٹی اداروں کے کامیاب آپریشن سے پسپاہونیوالے دہشت گرد معصوم شہریوں کو نشانہ بنارہے ہیں۔

عوامی مقامات پر ہونیوالی بہیمانہ دہشت گردی کی وارداتوں کو ناکام بنانے کیلئے اور دہشت گردی کے خلاف اندرونی محاذ پرلڑی جانیوالی اس جنگ میں عوام کا تعاون انتہائی ضروری ہے۔ عوام کے تعاون سے دہشت گردوں کو ناکام بنایاجائیگا۔عوام اپنے اردگرد کسی قسم کی مشکوک سرگرمی یا افراد دیکھنے پر فوری طور پر ایمرجنسی نمبر1125 پر اطلاع دیں ۔ اجلاس میں باچاخان یونیورسٹی حملہ اور کارخانو مارکیٹ دھماکہ کے شہدا کے درجات کی بلندی اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لئے دعابھی کی گی۔

قبل ازیں گورنر سردار مہتاب احمد خان نے استقبالیہ کلمات میں اجلاس کے شرکا ء کا خیر مقدم کیا ۔انہوں نے معصوم شہریوں پر حملے کو بزدلانہ فعل قراردیتے ہوئے اس کی شدید مذمت کی اور کہاکہ قوم شہدا کے خاندانوں اور زخمیوں کے دکھ میں برابر کی شریک ہے دہشت گردی کے خلاف ان عظیم قربانیوں کو رائیگاں نہیں جانے دیا جائیگا۔دہشت گردی کے خلاف جنگ بہادر افواج اور قانون نافذکرنے والے ادارے مل جل کر لڑرہے ہیں اور کامیاب ضرب عضب آپریشن کے نتیجے میں دہشت گردوں کے محفوظ ٹھکانوں ، مراکز اور کمین گاہوں کا صفایاکردیاگیاہے ۔

شکست خوردہ دہشت گرد بوکھلاہٹ میں بچوں اور معصوم شہریوں کواپنی درندگی کا نشانہ بنارہے ہیں۔ دہشت گردی کے خلاف ان عظیم قربانیوں کو رائیگاں نہیں جانے دیا جائیگا۔انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف بہادر افواج اور عوام کی قربانیوں کو رائیگاں نہیں جانے دیا جائیگااور دہشت گردوں کے ساتھ ان کے سہولت کاروں کو بھی کیفر کردار تک پہنچا کر دم لیں گے۔

متعلقہ عنوان :