ملک کی سیکورٹی ٹھیک کرنے کیلئے سرحدوں کو محفوظ کرنا ہوگا،پرویز خٹک،وفاق اور آرمی سے مل کر ملک کو محفوظ کرینگے، جب ملکی سرحدیں محفوظ ہوں گی تو یقین دلاتا ہو ں سکولز ، کالجز اور شہر محفوظ ہونگے، وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کا کرنل شیر خان کیڈٹ کالج کے چوتھے یوم والدین کی تقریب سے خطاب، میڈیا سے بات چیت

اتوار 24 جنوری 2016 10:31

صوابی(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 24جنوری۔2016ء)وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک نے دو ٹوک الفاظ میں واضح کر دیا ہے کہ اگر ملک کی سیکیورٹی ٹھیک کرنی ہے تو پاک افغان سرحد سمیت تمام سرحدوں کو محفوظ کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ جب تک سرحدیں محفوظ ہیں ہو گیں تب تک ملک اور عوام محفوظ نہیں ہو سکتے۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے ہفتہ کے روز کرنل شیر خان کیڈٹ کالج اسماعیلہ ( صوابی)کے چوتھے یوم والدین تقریب سے خطاب کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کر تے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ باچا خان یونیورسٹی چارسدہ پر جو حملہ ہوا تھا وہ انتہائی آفسوس ناک ہے۔ میں بار بار یہ کہہ کر چلا آرہا ہوں کہ اگر ملک کی سیکیورٹی ٹھیک کرنی ہے تو سرحدوں کو محفوظ کرنا ہو گا۔ کیونکہ ہمارے ملک اور صوبے کو پاسپورٹ کے بغیر لوگ آتے ہیں ہم وفاق اور آرمی سے مل کر اپنے ملک کو محفوظ کرینگے۔

(جاری ہے)

جب ملک کے سر حدات محفوظ ہو تو میں یقین دلاتا ہو ں کہ ہمارے سکولز ، کالجز اور شہر محفوظ ہونگے۔

انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں حکومت کو افغانستان کے ساتھ بھی بات کرنی چاہئے اور کھل کر اس سلسلے میں موقف اختیار کی جائے۔ اب فیصلہ کن مرحلہ آیا ہے اس ملک کے مستقبل کے فیصلے ہم سب مل کر کرینگے انہوں نے کہا کہ پاک فوج اور پولیس ملک و قوم کے لئے قر بانیاں دیتے ہیں ہم ان کو خراج تحسین پیش کر تے ہیں ہم ملک و قوم کے لئے قر بانیاں دیتے رہیں گے۔

تاہم اس پر سوچنا ہو گا کہ دہشت گردی کی روک تھام اور امن کے لئے کونسا آخری راستہ ہے۔ تاکہ اس راستے پر چل کر اس کا تدارک کیا جا سکے انہوں نے کہا کہ میں نے وفاقی حکومت سے بھی بات کی ہے کہ افغان مہاجرین کو با عزت طور پر واپس بھیجا جائے جب پاکستان میں ان کے لئے کیمپس بنائے گئے ہیں تو ان کو یہاں سے اپنے ملک افغانستان بھیج کر وہاں ان کے لئے کیمپس قائم کئے جائیں اگر چہ ان کے واپس جانے پر کچھ لوگ ناراض ہونگے لیکن یہ ایک عالمی مسئلہ ہے میں نے پولیس کو واضح طور پر ہدایات جاری کی ہے کہ جو افغان مہاجرین کاغذات نہیں رکھتے ہیں اور ان کے پاس شناخت نہ ہوں تو ان افغان مہاجرین کو سرحد پار افغانستان واپس بھیجا جائے اور وفاقی حکومت جلد از جلد افغان مہاجرین کو واپس بھیجنے کا فیصلہ کریں۔

تاکہ ہمارے ملک میں امن آسکے ہم کب تک لاشیں اُٹھاتے رہیں گے اور ہمارے بے گناہ لوگ مارے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم وفاق اور پاک آرمی کے ساتھ مل کر ملک کے مستقبل کے لئے فیصلے کرینگے۔ قبل ازیں انہوں نے کیڈٹ کالج میں یوم والدین تقریب سے خطاب کر تے ہوئے کالج کے لئے سالانہ دو کروڑ روپے گرانٹ جاری کر نے کا اعلان کر تے ہوئے کہا کہ کرنل شیر خان کیڈٹ کالج ایک بہترین تعلیمی ادارہ ہے۔

میں اس کے طلبہ اور اساتذہ سے بے حد متاثر ہوا ہوں اور اسے ایک بہترین کالج کے طور پر دیکھا اس پر تمام سٹاف اور طلبہ کو مبارک باد پیش کر تا ہوں انہوں نے کہا کہ مستقبل نوجوان قیادت کے ہاتھ میں ہے طلبہ اپنی تمام تر توانائیاں تعلیم پر مرکوز رکھے تعلیم حاصل کر نے سے ہی نوجوان ملک و قوم کی بہتر خدمت کر سکتے ہیں کرنل شیر خان نشان حیدر نے بہادری کی جو مثال قائم کی ہے نوجوان نسل کو ان کے نقش قدم پر چلنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت تعلیم پر خصوصی توجہ دے رہی ہے

متعلقہ عنوان :