سابق چیف جسٹس افتخار محمد چودھری کو بلٹ پروف گاڑی فراہمی وفاقی حکومت سے 24 گھنٹوں میں جواب طلب،سابق چیف جسٹس کو تین سینئر وکلاء کے کہنے پر بلٹ پروف گاڑی فراہم کی گئی آئینی اور قانونی طور پر یہ گاڑی رکھنے کے مجاز نہیں، در خواست گزار

بدھ 27 جنوری 2016 10:07

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 27جنوری۔2016ء) سپریم کورٹ نے سابق چیف جسٹس افتخار محمد چودھری کو بلٹ پروف گاڑی فراہم کرنے کے معاملے پر وفاقی حکومت سے 24 گھنٹوں میں جواب طلب کیا ہے عدالت نے یہ جواب ریاض حنیف راہی ایڈووکیٹ کی درخواست پر طلب کیا ہے ۔

(جاری ہے)

جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے منگل کے روز مقدمے کی سماعت شروع کی تو درخواست گزار ذاتی طور پر پیش ہوئے اور انہوں نے عدالت کو بتایا کہ سابق چیف جسٹس کو تین سینئر وکلاء کے کہنے پر بلٹ پروف گاڑی فراہم کی گئی ہے حالانکہ آئینی اور قانونی طور پر یہ گاڑی رکھنے کے مجاز نہیں ہیں ویسے بھی اب وہ سیاست میں آ چکے ہیں اور ایک سیاسی جماعت کے سربراہ بھی ہیں اس لئے بطور سابق چیف جسٹس کے ان کو مراعات اور اس طرح کی گاڑی دیئے جانا خلاف قانون ہے ۔

گاڑی واپس لئے جانے کے احکامات صادر کئے جائیں۔اس دوران عدالت میں یہ بھی بتایا گیا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے یہ گاڑی دینے کا حکم دیا تھا اور عدالت کے فیصلے کے خلاف انٹراکورٹ اپیل بھی زیر التواء ہے اس پر عدالت نے اس انٹرا کورٹ اپیل کا سٹیٹس بھی طلب کیا ہے اور سماعت آج بدھ کو ملتوی کرتے ہوئے وفاقی وزارت قانون و انصاف سے جواب طلب کیا ہے ۔

متعلقہ عنوان :