پاکستان اور ایران کا سمگلروں سمیت جرائم پیشہ عناصر کیخلاف سخت کارروائی کا فیصلہ،ایران پاکستان کیلئے نیک خواہشات و جذبات رکھتا ہے،تعلقات کو مزید مستحکم بنائینگے،ایرانی ڈپٹی گورنر، عالمی پابندیوں ہٹے سے پاکستان اور ایران کے درمیان معاشی تعلقات کی نئی راہیں کھلیں گی، چیف سیکرٹری بلوچستان

جمعرات 28 جنوری 2016 10:13

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 28جنوری۔2016ء)پاکستان اور ایران نے انسانی ومنشیات سمگلروں سمیت جرائم پیشہ عناصر کیخلاف سخت کارروائی کا فیصلہ کرلیا۔تفصیلات کے مطابق پاک ایران جوائنٹ بارڈر کمیشن کا اجلاس کوئٹہ میں منعقد ہوا جس میں پاکستان کے وفد کی قیادت چیف سیکرٹری بلوچستان سیف اللہ چٹھہ اور ایرانی وفد کی ڈپٹی گورنر سیستان علی اصغر نے کی ۔

ذرائع کے مطابق اجلاس میں پاک ایران سرحد پر دہشت گردوں کی نقل و حرکت روکنے ، انسانی ومنشیات سمگلنگ کی روک تھام سمیت اہم سرحدی امور زیر بحث آئے ۔دونوں ممالک کے رہنماؤں نے سرحدوں کو جرائم سے پاک کرنے کے عزم کا اظہار کیا ۔اس موقع پر ایرانی صوبے سیستان کے ڈپٹی گورنر علی اصغر نے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ایران پاکستان کے لئے نیک خواہشات اور جذبات رکھتا ہے اور پاکستان کیساتھ تعلقات کو اپنی انتہائی اہمیت دیتا ہے ، دونوں ممالک کے درمیان قریبی دوستانہ ، ثقافتی ، مذہبی اور معاشی تعلقات موجود ہیں جنہیں مزید مضبوط اور مستحکم بنانا چاہتے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ پاکستان نے ہر مشکل وقت میں ایران کا ساتھ دیا ہے اور ہم پاکستان کے ساتھ اپنے تعلقات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ دونوں ممالک کو اپنی سرحدوں پر دہشت گردوں ، سمگلروں اور منشیات فروشوں کی نقل وحمل روکنے کے لئے ملکر مزید کام کرنا چاہیے کیونکہ جرائم پیشہ عناصر دونوں ممالک کے عوام کیلئے خطرہ ہیں۔اس موقع پر چیف سیکرٹری بلوچستان سیف اللہ چٹھہ نے کہاکہ پاکستان اور ایران ہمسایہ اور برادر ملک ہیں دو نوں کے درمیان مختلف عالمی امورپر ہم آہنگی پائی جاتی ہے اور ایران سے عالمی پابندیوں کے خاتمے سے پاکستان اور ایران کے درمیان معاشی تعلقات کی نئی راہیں کھلیں گی۔