حکومت کا 4 ہزار عارضی ملازمین کو مستقل کرنے کا فیصلہ،مستقل ہونیوالے ملازمین کی کارکردگی، تعلیم اور تجربے کو مدنظر رکھا جائے گا، جن علاقوں سے پٹرولیم کی پیداوار ہو رہی ہے وہاں مقامی افراد کو ملازمت میں ترجیح دی جا رہی ہے،وزارت پٹرولیم

اتوار 31 جنوری 2016 10:49

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 31جنوری۔2016ء) حکومت نے وزارت پٹرولیم اور اس کے ذیلی اداروں کے 4 ہزار عارضی ملازمین کو مستقل کرنے کا فیصلہ کرلیا ،عارضی ملازمین کی تفصیلات طلب کر لی گئی ہیں، مستقل ہونیوالے ملازمین کی کارکردگی، تعلیم اور تجربے کو مدنظر رکھا جائے گا۔وزارت پٹرولیم کی رپورٹ کے مطابق عارضی ملازمین کو مستقل کرنے سے ملازمین کارکردگی میں تیزیآئے گی، اس لیے ملک بھر میں 4000کے قریب عارضی ملازمین کو مستقل کرنے کا شیڈول بنایا جا رہا ہے جبکہ جن علاقوں سے پٹرولیم کی پیداوار ہو رہی ہے ان علاقوں کے مقامی افراد کو ملازمت میں ترجیح دی جا رہی ہے، خیبر پختونخوا کے 3اضلاع کوہاٹ، ہنگو اورکرک میں پٹرولیم کمپنیوں کے 529 ملازمین میں سے 364 ورک چارج مقامی افراد ہیں، دور درازعلاقے جہاں گیس کی پائپ لائن بچھانا بہت مشکل کام ہے ان علاقوں میں ایل پی جی کے نئے پلانٹ لگائے جارہے ہیں۔

(جاری ہے)

اس سلسلے میں بلوچستان اور خیبر پختونخوا کے علاقوں کو ترجیح دی جائے گی، فلاحی کاموں کے لیے بھی وزارت پٹرولیم، اس کے ماتحت ادارے اور پٹرولیم کی پیداواری کمپنیاں سرگرم ہیں، اس سلسلے میں طلبہ کو1 سال کے لیے 25ہزار ماہانہ انٹرن شپ دی جا رہی ہے، گلگت بلتستان فاٹا سمیت ہرصوبے سے قابل طلبہ لیے جائیں گے۔دہشت گردی سے متاثرہ علاقوں سے بھی یتیم بچوں کو ملازمتوں میں ترجیح دی جائیگی۔ رپورٹ میں انکشاف کیا گیاکہ صوبہ خیبر پختونخوا کے علاقوں کرک،گھرگری میں سالانہ 3 سے 4 ارب روپے کی گیس چوری ہو رہی ہے، اب گیس چوری کے تدارک کیلیے ایف ا?ئی اے کو شامل کیا گیا ہے لیکن اس کے باوجود ایس این جی پی ایل کی ریکوری میں کمی آئی ہے۔

متعلقہ عنوان :