آپریشن ضرب عضب دہشتگردی کے خاتمہ تک جاری رہے گا‘تمام سیاسی جماعتیں دہشت گردی کیخلاف قومی پالیسی پر متفق ہیں‘پرویز رشید،قومی سلامتی کے اداروں کی معلومات کی وجہ سے دہشتگری کے متعدد واقعات کو رونما ہونے سے پہلے کچل دیا گیا‘،پاک بھارت مذاکرات میں ہمیشہ مسئلہ کشمیر کو سرفہرست رکھا ، دہشت گرد کشمیر کے بھی دشمن ہیں،پیپلز پارٹی کراچی کو جرائم اور دہشت گردی سے پاک کرنے کیلئے قومی پالیسی کی حمایت کرتی ہے، وفاقی وزیر اطلاعات کی میڈیا سے گفتگو

پیر 1 فروری 2016 09:30

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔1فروری۔2016ء) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر پرویز رشید نے کہا ہے کہ آپریشن ضرب عضب دہشت گردی کے خاتمہ تک جاری رہے گا‘تمام سیاسی جماعتیں دہشت گردی کیخلاف قومی پالیسی پر متفق ہیں‘قومی سلامتی کے اداروں کی معلومات کی وجہ سے دہشت گری کے متعدد واقعات کو رونما ہونے سے پہلے کچل دیا گیا‘پاک بھارت مذاکرات میں ہمیشہ مسئلہ کشمیر کو سرفہرست رکھا تا ہم مذاکرات سے قبل دہشت گردی کے واقعہ کا رونماہونا اس بات کی دلیل ہے کہ دہشت گرد کشمیر کے بھی دشمن ہیں‘پیپلز پارٹی کراچی کو جرائم اور دہشت گردی سے پاک کرنے کے لئے قومی پالیسی کی حمایت کرتی ہے۔

وہ اتوار کے روز سابق ضلع ناظم لاہور اوردنیا میڈیا گروپ کے چئیرمین میاں عامر محمود کے والد کی فاتحہ خوانی کے بعد میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔

(جاری ہے)

وفاقی وزیر اطلاعات نے کہاکہ آپریشن ضرب عضب دہشت گردی کے مکمل خاتمے کے عہد سے شروع کیا گیا تھا اور دہشت گردی کے مکمل خاتمہ تک یہ آپریشن جاری رہے گا ، وزیر اعظم محمد نوازشریف کی قوم کے ساتھ یہی کمٹمنٹ تھی کہ پوری دنیا میں جہاں بھی دہشت گردی کا واقعہ رونماہو پاکستان اپنا کردار ادا کر سکے۔

انہوں نے کہاکہ قومی سلامتی کے ادارے جو معلومات اکٹھی کرتے ہیں ان کی کامیابی کی وجہ سے دہشت گردی کے واقعات میں کمی آئی ہے اور متعدد واقعات رونما ہونے سے قبل ہی کچل دیے گئے‘اگر قومی سلامتی کے ادارے موثر نہ ہوتے تو ہمیں دہشت گردی کا اس سے زیادہ خمیازہ بھگتنا پڑنا تھا‘ قو می سلامتی کے ادارے جن معلومات کی بناء پر سہولت کاروں تک پہنچے وہ ان کی کارکردگی کا نمونہ ہے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ پاک بھارت مذاکرات جب بھی شروع ہوتے ہیں پاکستان کا ایک ہی مطالبہ ہوتا ہے کہ مسئلہ کشمیر کو سرفہرست رکھا جائے ،جسے بھارت بھی تسلیم کرتا ہے تاہم مذاکرات سے قبل دہشت گردی کا واقعہ رونما ہوجاتا ہے جو سوالات کو جنم دیتا ہے۔انہوں نے کہاکہ دہشت گردی کے حالیہ واقعات کی وجہ سے کشمیر کاز کو کافی نقصان پہنچا ہے۔وفاقی وزیر نے کہاکہ دہشت گردوں کا کچھ بھی نام رکھ لیں، ہمیں دہشت گردی کو ختم کرنا اور دہشتگردوں کا پیچھا کرنا ہے۔

ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر نے کہاکہ دہشت گردی کے واقعہ کی مکمل تفتیش کی جاتی ہے،اس میں اندرونی ہاتھ ہو یا بیرونی اسے کچلنا ہے ۔ ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر نے کہا کہ پیپلزپارٹی دہشت گردی کے معاملہ میں قومی پالیسی کی حمایت کرتی ہے اور کراچی کو جرائم و دہشت گردی سے پاک کرنے کے لئے حکومت کا ساتھ دے رہی ہے ،باقی ان کی اپنی سیاست ہے تاہم تمام سیاسی جماعتیں قومی مفادات پر اکٹھی ہیں۔

وفاقی وزیراطلاعات نے کہا کہ یہ غلط تاثر ہے کہ نیب صرف کراچی میں کام کر رہی ہے‘نیب میں بلوچستان‘پنجاب اور خیبر پختونخوا کے مقدمات بھی چل رہے ہیں‘بدعنوانی کا تعلق کسی صوبے یا قومیت سے نہیں بلکہ اسے بدعنوان ہی کہا جائے گا۔اورنج ٹرین لائن کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں وفاقی وزیر نے کہاکہ جو آج تنقید کر رہے ہیں وہ کل موٹر وے پر بھی تنقید کر رہے تھے اور آج اس بات کی خواہش کر رہے ہیں کہ آپ نے موٹر وے مغربی روٹ پر کیوں نہ بنائی‘پلوں پر تنقید کرنے والے اب باب خیبر بنا رہے ہیں۔