چولستان کی300ایکڑ زمین وزیراعلی پنجاب کی اجازت سے 30روپے سالانہ پرمتحدہ عرب امارات کے فرمانراؤں کولیزپردے دی گئی

پیر 1 فروری 2016 09:30

بہاول پور (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔1فروری۔2016ء)چولستانی زمین کوڑیوں کے بھاؤ عرب شہزادے کو کرایہ پر دے دی گئی۔3 سو ایکڑ چولستانی زمین صرف 30روپے سالانہ فی ایکڑ کے حساب سے عرب شہزادے کو لیز کر دی گئی ۔ذرائع کے مطابق2008ء میں اس وقت کے سیکرٹری کالونیز پنجاب سید جاوید اقبال بخاری نے چولستان کی زمین متحدہ عرب امارات کے صدر اور دبئی کے فرمانروا ہز ہائنس خلیفہ بن زید کو بذریعہ چٹھی نمبری CDA-2008/COL/2427بتاریخ 24-09-2008کو ٹوبہ چنڈانہ تحصیل یزمان ضلع بہاولپور میں 3سو ایکڑ چولستانی زمین صرف 30روپے سالانہ فی ایکڑ کے حساب سے 30سال کے لیے لیز پر دینے کی اجازت دی تھی جبکہ سٹیٹ اور کرایہ دار کے درمیان ہونے والے اس معاہدے کی رو سے یہ معائدہ قابل توسیع بھی قرار پایا تھا اورجس کی کاپی برائے اطلاع بذریعہ چھٹی نمبری 3744-2008بتاریخ 12.11.2008کو وزیر اعلی پنجاب کے پرنسپل سیکرٹری سمیت وزیر اعلی سیکرٹریٹ کو بھجوائی گئی تھی جبکہ اس معاہدے کی کاپی مورخہ12.08.2008کو ریفرنس نمبرPSO/DS(INFRA)EMS/28/OT-s(A)6842 اسلام آباد پاکستان میں تعینات یو اے ای کے سفیر ہز ایکسی لینسی مسٹر علی سیف سلطان العوانی کو بھی بھجوائی گئی تھی ۔

(جاری ہے)

سٹیٹ اور عرب شہزادے کے مابین ہونے والے اس معاہدے میں زمین کس کام کے لیے استعمال کی جائے گی کا ذکر نہیں کیا گیا تاہم قیاس آرائی کی جارہی ہے کہ زمین لیز پر لینے کے لیے دی جانے والی درخواست میں لیز پر لی جانے والی زمین کے استعمال کا ذکر ہوسکتا ہے ۔ایک طرف تو چولستان کے رہنے والوں سے مبینہ خود ساختہ احتجاج کروایا گیا جس میں عرب شہزادوں کو چولستان میں شکار کھیلنے کی اجازت دینے کا مطالبہ کیا گیااور توجہ دلائی گئی کہ عرب شہزادوں کی چولستانی علاقے میں آمد سے سینکڑوں لوگوں کو روزگار میسر آتا ہے اورحال ہی میں سپریم کورٹ آف پاکستان کی جانب سے دیے جانے والے فیصلے کی رو سے بھی عرب شہزادوں کو شکار کھیلنے کی اجازت بھی دے دی گئی تاہم حقائق اس سے برعکس ہیں صرف موجودہ حکومت مسلم لیگ ن کو عرب شہزادوں کی جانب سے دی جانے والی مراعات اور سپورٹ کے لیے یہ تمام اقدامات کیے گئے ۔

66لاکھ ایکڑ رقبے پر محیط چولستانی رقبے میں سے سینکڑوں ایکڑ زمین اسی طرح متحدہ عرب امارات ، دبئی اور دیگر مڈل ایسٹ کے شہزادوں کو کوڑیوں کے دام لیز کر دی گئی جبکہ خود چولستانی اپنے ہی علاقے کی زمین کو لیز پر حاصل کرنے سے قاصر ہیں اور مخصوص مقامی سیاسی حلقہ بھی چولستانیوں کو ان کے حق سے محڑوم رکھنے میں حکومت کے ساتھ ساتھ برار کے شریک کار ہیں ۔

عرب شہزادوں کی چولستان میں آمد سے ماسوائے چند چولستانیوں کو مالی فوائد کے ملنے کے تمام تر اصل مالی فوائد حکومتی اور سیاسی لوگوں کو ملتے ہیں جبکہ صرف نام چولستانیوں کا استعمال کیا جاتا ہے ۔اب سوچنے کی بات یہ بھی ہے کہ عرب شہزادے چولستان کو ہی کیوں پسند کرتے ہیں جبکہ ان کے اپنے پاس بھی اس سے بڑے بڑے صحرائی علاقے موجود ہیں تو اس کا جوب صرف اتنا ہی ہے کہ چولستان دنیا میں موجود ان لائیو صحراؤں میں سے ایک ہے جس میں ہریالی بھی موجو د ہے اور میدان بھی موجود ہے جبکہ پاکستان میں سب سے بڑا لائیو سٹاک اور خصوصا دنیا کے بہترین نسل کے اونٹوں کی افزائش کے لیے بھی اپنی پہچان آپ ہے ۔

حکومت سے صرف استدعا کی جاسکتی ہے کہ اپنے ہی ملک کے باسیوں کے حق کو خود ہی صلب نہ کریں اور چولستانیوں کا حق انہیں کو دیں تاکہ وہ خود بھی اپنے پاؤں پر کھڑا ہو سکیں اور کشکول سے نجات حاصل کر سکیں ۔

متعلقہ عنوان :