لال مسجد اور جامعہ حفصہ میں جذبہ جہاد کے شوق کو اجاگر کیاجاتا ہے،مولانا عبدالعزیز،لال مسجد کے زیر سایہ مزید 28 مدارس کام کررہے ہیں 550 ملازمین کی تنخواہوں پر ماہانہ 28 لاکھ روپے خرچ ہوتے ہیں،جامعہ حفصہ اور لال مسجد حکومت کی زمین پر قائم ہیں مگر حکومت کی زمین پر مساجد اور مدارس بنانا جائز ہے،انٹرویو

پیر 1 فروری 2016 09:45

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔1فروری۔2016ء) خطیب لال مسجد مولانا عبدالعزیز نے کہا ہے کہ لال مسجد اور جامعہ حفصہ میں جذبہ جہاد کے شوق کو اجاگر کیاجاتا ہے۔ لال مسجد کے زیر سایہ مزید 28 مدارس کام کررہے ہیں ۔ 550 ملازمین کی تنخواہوں پر ماہانہ 28 لاکھ روپے خرچ ہوتے ہیں ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایک خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کیا۔ مولانا عبدالعزیز کا کہنا تھاکہ جب حکومت نے انہیں برقعہ پہنا کر باہر نکالا اور پھر میڈیا کے سامنے پیش کیا تو بہت افسوس ہوا۔

(جاری ہے)

حکومت نے بہت زیادتی کی مگر اس کے باوجود مجھے ندامت نہیں ہے۔ ایک سوال کے جواب میں مولانا عبدالعزیز نے کہا کہ جہاد میں اگر حالات کا تقاضا ہو تو پھر پچھے ہٹنا جرم نہیں ہے۔ اعتراف کرتا ہوں کہ جامعہ حفصہ اور لال مسجد حکومت کی زمین پر قائم ہیں مگر حکومت کی زمین پر مساجد اور مدارس بنانا جائز ہے۔ ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ 28 مدارس ملک بھر میں کام کررہے ہین اور ان کے ساتذہ ‘ معلمات اور دیگر سٹاف کی تنخواہیں تقریباً 28 لاکھ روپے بنتی ہیں جو باقاعدگی سے دی جارہی ہیں پانچ ہزار سے زائد طلباء و طالبات کو دینی تعلیمی سے آراستہ کیا جارہا ہے۔

متعلقہ عنوان :