تصفیہ طلب امور حل،معاہدے کی خلاف ورزیاں اجاگر،وفود کے تبادلے،این اے کمیٹی نے بھارت کے ساتھ تعلقات کیلئے سفارشات کو حتمی شکل دیدی،وزارت خارجہ کی چین کے ساتھ تعلقات بہتر بنانے کیلئے مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے اور چین میں نمائشوں کے اجراء کیلئے 3کروڑ روپے کی بجٹ سفارشات مسترد،کمیٹی کی وزارت خارجہ کو تمام ممالک کے ساتھ تعلقاتبہتر بنانے اور پوری دنیا میں پاکستان کا سافٹ امیج بہتر بنانے کیلئے بجٹ اگلے اجلاس میں پیش کرنے کی ہدایت

منگل 2 فروری 2016 08:46

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 2فروری۔2016ء) بھارت کے ساتھ مسئلہ کشمیر ، سیاچن اور سرکریک سمیت تمام تصفیہ طلب امور پر بات چیت جاری رکھی جائے ،بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزیوں کو عالمی سطح پر اجاگر کیا جائے ،دونوں ممالک کے مابین آمن کے قیام کیلئے پارلیمینٹرین، ثقافتی طائفوں اور تجارتی وفود کے تبادلے کئے جائیں ،غیر قانونی تجارت کا خاتمہ کرکے معاہدے کے تحت تجارت شروع کی جائے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خارجہ امور نے بھارت کے ساتھ تعلقات کے فروغ کیلئے سفارشات کو حتمی شکل دیدی ہے ،کمیٹی نے وزارت خارجہ کی جانب سے مالی سال 2016/17کے لئے پیش کئے جانے والے 3کروڑ روپے کی بجٹ سفارشات مسترد کر دی ہیں ۔

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خارجہ امور کا اجلاس چیرمین اویس احمد خان لغاری کی قیادت میں پارلیمنٹ ہاوس میں منعقد ہوااجلاس میں ڈاکٹر شیریں مزاری ،افتاب احمد خان شیرپاؤ ،دانیال عزیز،سید آیاز علی شاہ شیرازی غوث بخش مہر،نعیمہ کشور خان ،ڈاکٹر فہمیدہ مرزا اور دیگر اراکین نے شرکت کی اس موقع پر وزارت خارجہ کے قائم مقام سیکرٹری نے چین کے ساتھ تعلقات کو مذید بہتر بنانے کیلئے مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے اور چین میں کے مختلف شہروں میں نمائشوں کے اجراء کیلئے 3کروڑ روپے کی بجٹ سفارشات پیش کیں جس پر کمیٹی کے اراکین نے کہاکہ کیا وزارت خارجہ اگلے مالی سال کے دوران صرف چین کے ساتھ تعلقات بہتر بنانے کیلئے اقدامات کر رہا ہے یا دیگر ممالک جہاں پر پاکستان کو اپنا امیج بہتر بنانے کی ضرورت ہے میں بھی کوئی پروگرام شروع کر رہا ہے جس پر کمیٹی کو بتایا گیا کہ موجودہ بجٹ وزارت منصوبہ بندی کی سفارش پر تیار کیا گیا ہے وزارت خارجہ دیگر ممالک کے ساتھ بھی تعلقات کو بہتر بنانے کے لئے کام کر رہا ہے مگر ان کے اخراجات اس بجٹ میں شامل نہیں ہیں اور یہ رقم صرف چین کے ساتھ مختلف پروگراموں میں پر خرچ کی جائیگی جس پر کمیٹی نے کہاکہ وزارت خارجہ کو تمام ممالک کے ساتھ تعلقات کو بہتر بنانے اور پوری دنیا میں پاکستان کا سافٹ امیج بہتر بنانے کیلئے بجٹ بناکر اگلے اجلاس میں کمیٹی کے سامنے پیش کرے ۔

(جاری ہے)

کمیٹی کو پاکستان اور ہندوستان کے مابین تعلقات کو بہتر بنانے کیلئے سفارشات پیش کرتے ہوئے پی ٹی آئی کی رکن کمیٹی ڈاکٹر شیریں مزاری نے کہاکہ جب تک دونوں ممالک کے مابین تعلقات ٹھیک نہ ہو اور آمن قائم نہ ہو اس وقت تک تجارت اور دیگر امور نہیں ہوسکتے ہیں انہوں نے کہاکہ ہندوستان کے ساتھ مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے جامع مذاکرات بے حد ضروری ہیں اس کے ساتھ ساتھ ساچن اور سرکریک پر مذاکرات کو دوبارہ جاری کیا جائے تاکہ یہ مسائل حل ہو سکے انہوں نے کہاکہ پاکستان اور بھارت دونوں ممالک بجلی بحران کے خاتمے کیلئے مشترکہ منصوبے شروع کریں جن میں ایٹمی بجلی کی منصوبے بھی شامل ہوں رکن کمیٹی ڈاکٹر فہمیدہ مرزا نے کہاکہ ہندوستان کے ساتھ تعلقات کو بہتر بنانے کے لئے پارلیمینٹرین سطح پر وفود کے تبادلے ہونے چاہیے رکن کمیٹی افتاب شیرپاؤ نے کہاکہ ہندوستان کے ساتھ تعلقات کے بارے میں ہر ممکن پہلو پر غور کیا جائے اور پانی کے مسائل پر دونوں ممالک کے درمیان بات چیت کا سلسلہ جاری رہنا چاہیے،چیرمین کمیٹی نے کہاکہ ہندوستان کے ساتھ تعلقات کے بارے میں سفارت کاری کو مذید موثر کیا جائے اور تمام تر سفارشات کو یکجا کرکے حکومت کو بھجوائی جائیں گی ۔