ساتھ بیٹھ کرڈرائیوکرنابری بات نہیں ،میں نے بھی نوازشریف کے ساتھ ڈرائیوکیاتھا،مشرف ،فوج ایک ڈسپلن ادارہ ہے ،چیف تبدیل ہونے سے فرق نہیں پڑتا،پاکستان میں ترقی کیلئے تبدیلی ضروری ہے،کسی کی تعیناتی غلط نہیں ہوتی ،ہمیں پاکستان کاسوچناچاہئے،مجھے سیاست کرنے سے کسی نے نہیں روکا،نجی ٹی وی کو انٹرویو

ہفتہ 13 فروری 2016 09:57

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 13فروری۔2016ء)سابق صدرپرویزمشرف نے کہاہے کہ آرمی چیف کا وزیر اعظم کیساتھ بیٹھ کرڈرائیوکرنابری بات نہیں ،میں نے بھی نوازشریف کے ساتھ ڈرائیوکیاتھا،فوج ایک ڈسپلن ادارہ ہے ،چیف تبدیل ہونے سے فرق نہیں پڑتا،پاکستان میں ترقی کیلئے تبدیلی ضروری ہے ۔نجی ٹی وی کودیئے گئے انٹرویومیں انہوں نے کہاکہ کسی کی تعیناتی غلط نہیں ہوتی ،ہمیں پاکستان کاسوچناچاہئے ،پاکستان کی اس وقت سیکورٹی صورتحال قابل تشویش ہے ،پاکستان میں سرمایہ کاری نہیں آرہی اورکافی خلفشارموجودہے ،ہمیں اپنے نہیں پاکستان کے مفادکودیکھناچاہئے ۔

انہوں نے کہاکہ ملک میں بے روزگاری ہے ،غریب کی آمدن میں اضافہ اورنوکری ملنی چاہئے ۔انہوں نے کہاکہ آرمی چیف جنرل راحیل نے اپنی مرضی کااظہارکیاہے ،فوج ایک ڈسپلن ادارہ ہے چیف کی تبدیلی سے کوئی فرق نہیں پڑتالیکن میراخیال ہے کہ راحیل شریف کوابھی رہناچاہئے۔

(جاری ہے)

ایک سوال پرانہوں نے کہاکہ کسی کی ڈرائیوکرناکوئی بری بات نہیں ،میں نے بھی نوازشریف کے ساتھ گاڑی چلائی تھی دوراہنمااکٹھے تھے دونوں میں سے کسی ایک کوگاڑی چلاناتھی ۔

انہوں نے کہاکہ بھارت سے متعلق فوج اورنوازشریف میں سوچ کافرق ہے ،مودی نے پاکستان آنے سے پہلے افغانستان میں ہمیں برابھلاکہا،حکومت بھارت سے کشمیرکے مسئلے پربات نہیں کررہی ۔انہوں نے کہاکہ دہشتگردی کے خلاف جنگ جاری رہنی چاہئے،2016میں دہشتگردی کاخاتمہ نہیں لگتا،ان کاکہناتھاکہ بے نظیربھٹوکے قتل کے بعدان کاٹیلی فون غائب ہواہے ،خالدشہنشاہ کی حرکات بھی مشکوک تھیں اسے بھی ماردیاگیااورپھرخالدشہنشاہ کے قاتل کوبھی ماردیاگیا۔

انہوں نے کہا کہ عزیربلوچ ان سب باتوں کوجانتاہے ۔انہوں نے کہاکہ سندھی بلوچوں کومہاجروں سے لڑایاجارہاتھا،ان تمام کاموں کے پیچھے پیپلزپارٹی ہی ہے موجودہ صورتحال میں آصف زرداری واپس نہیں آئیں گے۔انہوں نے کہاکہ ترقی نہیں ہورہی ،ملک مصیبت میں ہے ،پاکستان میں ترقی کیلئے تبدیلی ضروری ہے ،عوام کچھ نہیں کرسکتے ،تبدیلی لیڈرشپ لاتی ہے اورلیڈرعوام کوآگے لیکرجاتاہے ۔

انہوں نے کہاکہ مجھے سیاست کرنے سے کسی نے نہیں روکا،شیخ رشیداحمدپیش گوئیاں کرتے رہتے ہیں ،ان کاکہناتھاکہ پیپلزپارٹی اورمسلم لیگ ن کوعوام نے بارباردیکھ لیا،دھرنے میں تحریک انصاب بہت ابھرکرسامنے آئی تھی ،عمران خان سے ملنے میں کوئی حرج نہیں ،متعددباراشارے دیئے ہیں مجھے ہمیشہ منفی جواب ملا، انکے تبدیلی کے نعرے میں فیل ہوگئے