عمران فاروق قتل کیس تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے کچھ لوگوں کی دم پر پاؤں آیا تو میرے خلاف پراپیگنڈ ہ کرنا شروع ہوگئے،چوہدری نثار ، پاکستان میں داعش اپنی اصلی حالت میں موجود نہیں ،کچھ لوگ داعش کا نام استعمال کرکے کارروائیاں کررہے ہیں،آپریشن ضرب عضب سے دہشت گردوں کے نیٹ ورک ٹوٹ چکے ہیں، آخری دہشت گرد کے خاتمے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے، کلر سیداں میں کارکنان سے خطاب

اتوار 14 فروری 2016 10:46

کلر سیداں (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 14فروری۔2016ء) وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ عمران فاروق قتل کیس تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے کچھ لوگوں کی دم پر پاؤں رکھا گیا تو میرے خلاف پراپیگنڈے کرنے شروع ہوگئے۔ پاکستان میں داعش اپنی اصلی حالت میں موجود نہیں کچھ لوگ داعش کا نام استعمال کرکے کارروائیاں کررہے ہیں۔ آپریشن ضرب عضب سے دہشت گردوں کے نیٹ ورک ٹوٹ چکے ہیں، آخری دہشت گرد کے خاتمے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کے روز کلر سیداں میں کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کلرسیداں میں ریسکیو 1122 عمارت کا افتتاح بھی کیا۔ اس موقع پر چوہدری نثار نے کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پینے کا صاف پانی میسر نہ ہو تو بیماریاں پھیلتی ہیں کلر سیداں کی عوام کیلئے ایک ارب روپے کی لاگت سے صاف پانی میسر کرنے کی سکیم شروع کررہے ہیں انہوں نے کہا کہ ملک میں چھوٹے ڈیموں کی کمی ہے ڈیموں کیلئے زمین لینے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔

(جاری ہے)

ڈیمز کے لئے لوگوں سے زمین چھیننے کے قائل نہیں ہیں انہوں نے کہا کہ بلدیہ میں جو لوگ سب سے زیادہ کرتے ہیں انہیں اپنے پیسوں سے فنڈ دوں گا کوشش ہے کہ ترقی کے ثمرات علاقے کی عوام تک پہنچائیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں داعش کا کوئی وجود نہیں ہے چند کالعدم تنظیمیں داعش کا لبادہ اوڑے کارروائیاں کررہی ہیں دہشت گردی کے خاتمے کیلئے آخری ہد تک جائیں گے۔

ملک کو دہشت گردی جیسے ناسور سے پاک کرکے ہی دم لیں گے۔ انہوں نے کہا کہ عوام اس دہشت گردی کے رستے میں رکاوٹ ہیں۔ تمام مدارس دہشت گردی میں ملوث نہیں ہیں۔ مدارس کی رجسٹریشن سے متعلق اتفاق ہوچکا ہے جلد اعلان کریں گے۔ وفاق المدارس کا اجلاس بلا رہا ہوں آرمی چیف جنرل راحیل شریف کو بھی دعوت دوں گا انہوں نے کہا کہ دشمن کو کمزوری والا نہیں عزم والا چہرہ دکھانا چاہیے۔

کسی ایک واقعے پر الزام تراشی کرنے والے دشمن کے عزم کو مضبوط کرتے ہیں انہوں نے مزید کہا کہ جو لوگ محاذ بناتے ہین انکی دم پر میرا پاؤں ہے جب بھی کوئی دہشت گردی کا واقعہ ہوتا ہے تو لوگ حکومت کی بجائے میرے پیچھے لگ جاتے ہیں انہیں پتہ ہونا چاہیے کہ جب ان کی حکومتی ہوتی تھی تو روز پانچ سے سات دھماکے ہوتے تھے آج ہفتوں مہینے گزر جاتے ہیں دھماکے نہیں ہوتے عوام کو سچ اور جھوٹ میں تفریق کرنی چاہیے قوم کو مزید متحریک ہونے کی ضرورت ہے۔