کراچی کے نجی ہسپتال میں دہشتگردوں کا علاج،نادرا نے جواب تیار کرناشروع کر دیا، عاصم حسین کیس میں خصوصی عدالت نے ڈیٹا فراہم نہ کرنے پر نادرا افسر کو شوکاز نوٹس جاری کر کے آئندہ سماعت پرڈیٹا پیش کرنے کا حکم دیا تھا

پیر 15 فروری 2016 10:09

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 15فروری۔2016ء)نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) نے کراچی کے نجی ہسپتال میں دہشتگردوں کے علاج کے ملزموں کا ڈیٹا فراہم نے کرنے پر عدالت کے اظہار برہمی کے بعد عدالت میں جواب داخل کرنے کیلئے تیاری شروع کر دی ہے۔ ڈاکٹر عاصم حسین کیس میں خصوصی عدالت نے ڈیٹا فراہم نہ کرنے پر نادرا افسر کو گذشتہ روز شوکاز نوٹس جاری کر کے آئندہ سماعت پر تینوں مفرور ملزمان کا مکمل ڈیٹا پیش کرنے کا حکم دے دیا تھا۔

پاکستان رینجرز کی ایف آئی آر میں ڈاکٹر عاصم حسین کیخلاف دہشتگردوں کو پناہ دینے اور علاج معالجے کی سہولت فراہم کرنے کا حوالہ دیا گیا تھا اور کہا گیا تھا کہ ان کے ہسپتال میں کراچی کے علاقے نارتھ ناظم آباد اور کلفٹن میں قانون نافذ کرنے والے افراد کے خلاف مقابلے میں زخمی ہونے افراد کا علاج کیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

آیف آئی آر میں متحدہ قومی موومنٹ کے رہنما وسیم اختر،رؤف صدیقی،رئیس قائم خانی،سلیم شہزاد اور پاکستان پیپلزپارٹی کے عبدالقادر پٹیل اور پاسبان عثمان ملزم کا نام بھی شامل کیا گیا ہیں،عدالت کو بتایا گیا کہ ڈاکٹر ضیاء الدین ہسپتال سے تحویل میں لئے گئے کاغذات میں تمام مبینہ دہشتگردوں کا ذکر کیا گیا ہے جن کو ہسپتال میں طبی سہولیات فراہم کی گئی تھیں۔

ڈی ایس پی الطاف حسین نے عدالت میں تین مفرور ملزمان کی گرفتاری کی رپورٹ پیش کی۔انہوں نے عدالت کو بتایا کہ نادرا کو تینوں ملزمان کے ڈیٹا کیلئے درخواست دی گئی تھی لیکن نادرا نے ان کو اس حوالے سے کوئی جواب نہیں دیا،عدالت نے نادرا کراچی آفس کے ڈائریکٹر کو شوکاز نوٹس جاری کرکے جواب طلب کیا تھا۔