سینیٹ کمیٹی کی گردشی قرضوں کی ادائیگیاں کرنیوالوں کو تمغے اور سرٹیفکیٹ دینے کی تجویز، 2008ء سے 16 جون 2013ء تک گیارہ کھرب روپے سے زائد کی ادائیگیاں آڈٹ کے بغیر کی گئیں،سٹیٹ بنک حکام کا انکشاف،بی آئی ایس پی میں ایک لاکھ 25 ہزار714 جعلی دستاویزات پر رجسٹریشن کا انکشاف ہوا،ادائیگی روک دی ہے،ماروی میمن

جمعہ 26 فروری 2016 10:34

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 26فروری۔2016ء) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی خزانہ نے پری آڈٹ کے بغیر گردشی قرضوں کی مد میں حکومت کی جانب سے 341 ارب روپے کی ادائیگی کو تاریخ کی سب سے تیز ترین ٹرانزیکشن قرار دیتے ہوئے ادائیگیاں کرنے والوں کو تمغے اور سرٹیفکیٹ دینے کی تجویز دیدی۔ کمیٹی میں اسٹیٹ بنک حکام نے انکشاف کیا کہ دوہزار آٹھ سے 16 جون 2013ء تک گیارہ کھرب روپے بنا آڈٹ ادا کیے گئے ہیں سینٹ کی قائمہ کمیٹی خزانہ کا اجلاس جمعرات کو چیرمین کمیٹی سیلم ماونڈوی والا کی زیر صدارت اسلام آباد میں ہوا اجلاس میں 28 جون 2013ء کو حکومت کی جانب سے گردشی قرضوں کی ادائیگی کے معاملے کی خصوصی آڈٹ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی خزانہ کے اجلاس میں رپورٹ زیر بحث آئی۔

اس موقع آڈیٹر جنرل آپ پاکستان کے حکام نے کمیٹی کو آگاہ کیا کہ ستائیس جون 2013ء کو وزارت پانی وبجلی نے ایک سمری ای سی سی کو بھجوائی، ای سی سی نے اسی روز اس سمری کی منظوری دی اور ایک ہی روز مین وزارت خزانہ نے مرکزی بنک کو ادائیگی کی ہدایت جاری کیں اور ایک ہی روز میں اسٹیٹ بنک نے یہ ادائیگیاں بھی کر دیں۔

(جاری ہے)

جس پر کمیٹی نے استفسار کیا کہ اتنی عجلت میں بنا پری آڈٹ کے وضع کردہ طریقہ کار کو پس پشت ڈالتے ہوئے ادائیگیوں کی کیا وجہ تھی؟ کیا ماضی میں بھی پری آڈٹ اور رائج طریقہ کار کے برخلاف کوئی ادائیگیاں کی گئی ہیں ؟ جس پر اسٹیٹ بنک حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ 2008ء سے 16 جون 2013ء تک گیارہ کھرب روپے سے زائد کی ادائیگیاں کی گئی ہیں۔

کمیٹی نے گردشی قرضوں کی ادائیگی کو دنیا کی تاریخ کی تیز ترین ادائیگی قرار دیتے ہوئے ذمہ داران کو تمغوں اور سرٹیفکیٹس سے نوازنے کی تجویز بھی دیدی ۔ اجلاس میں بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کی چیئرپرسن ماروی میمن نے کہا کہ انکم سپورٹ پروگرام تمام بینی فشیرز کی بائیو میٹرک ویری فیکیشن کے ذریعے دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے ویری فیکیشن پر کام جولائی 2016ء سے چھ فروری 2017ء میں ہوگا بی آئی ایس پی میں ایک لاکھ پچیس ہزار سات سو چودہ جعلی دستاویزات پر رجسٹریشن کا انکشاف ہوا ہے جعلی دستاویزات پر رجسٹرڈ مستحقین کی رقوم کی ادائیگی روک دی ہے اس سکینڈل میں بی آئی ایس پی ملازمین کے 75 ملازمین ملوث تھے سکینڈل میں ملوث افسران کیخلاف تحقیقات مارچ تک مکمل کرلی جائینگی ماروی میمن نے مزید کہا کہ بی آئی ایس پی کا محکمانہ آڈٹ کروایا جارہا ہے نادرا اور بی آئی ایس پی کی مشترکہ ٹیم محکمانہ آڈٹ کرے گی اجلاس میں سکیورٹی ایکسچینج کمیشن کے فیوچر مارکیٹ بل پر کمیٹی کو بریفنگ دی گئی چیئرمین کمیٹی سلیم مانڈوی والا نے کہا کہ بل کو اس طرح پاس نہیں کرواسکتے ایسی سی پی کو پڑھنے کا ٹائم دے جس پر فیوچر مارکیٹ بل آئندہ اجلاس کیلئے ملتوی کردیا گیا

متعلقہ عنوان :