برطانیہ،عدالت نے کم عمر لڑکیوں سے زیادتی کے جرم میں 6 افراد کو 10 سے 35 سال قید کی سزا سنادی

ہفتہ 27 فروری 2016 10:18

لندن(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 27فروری۔2016ء)برطانیہ کی ایک عدالت نے 15کم عمر لڑکیوں سے زیادتی کرنے اور انھیں جسم فروشی پر مجبور کرنے کے جرم میں 6 افراد کو 10 سے 35 سال قید کی سزا سنادی ،جن افراد کو سزا سنائی گئی ہے ان میں 3 بھائی اور ان کے چچا کے علاوہ 2 عورتیں بھی شامل ہیں۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق برطانیہ کے شہر رودھرم کی ایک عدالت نے 15 کم عمر لڑکیوں سیریپ کرنے اور انہیں جسم فروشی پر مجبور کرنیکے جرم میں چھ افراد کو 35 سے 10 برس تک قید کی سزا سنائی ہے۔

جن افراد کوسزا سنائی گئی ہے ان میں تین بھائی اور ان کے چچا کے علاوہ دو عورتیں بھی شامل ہیں۔شیفلڈ کی کراوٴن کورٹ نے40 سالہ ارشد حسین کو 35 سال، ان کے دو بھائیوں بشارت حسین اور بنارس حسین کو بالترتیب 25 اور 19 برس قید کی سزا سنائی ہے۔

(جاری ہے)

ان کے چچا قربان علی کو10 برس قید کی سزا سنائی گئی ہے۔اس گروہ کی ساتھی عورتوں میگراگور کو 13 برس جبکہ شیلی ڈیوس کو 18 ماہ قید کی معطل سزا سنائی گئی ہے۔

ان اشخاص پر الزام تھا کہ انھوں نے کم عمر لڑکیوں کو جنسی ضرورت کے لیے تیار کیا اور پھر انہیں ہوس مٹانے کے لیے نہ صرف خود استعمال کیا بلکہ ان لڑکیوں کو بطور طوائف استمعال کر کے منافع کمایا۔شیفلڈ کی کراوٴن کورٹ نے ارشد حسین اور بشارت حسین کو جنسی زیادتی، اغوا، غیر قانونی حراست اور جان سے مار دینے کی دھمکیوں جیسے 38 جرائم کا مرتکب قرار دیا ہے۔

مجرموں کے ایک بھائی بنارس حسین نے مقدمہ شروع ہونے سے پہلے ہی دس الزامات کو مان لیا تھا۔اس گروہ کی ساتھی میگراگور اور ڈیوس کو 21 برس سے کم عمر کی عورتوں کو جسم فروشی پر مجبور کرنے کے لیے قید میں رکھنے کے جرم میں سزا سنائی گئی ہے۔ان تین بھائیوں کے چچا 53 سالہ قربان علی کو ریپ کی سازش کا مجرم قرار دیاگیا ہے۔مجرم گروہ کی سزا کا اعلان کرتے ہوئے جج سارہ وائٹ نے کہا کہ ان کے جرائم نے متاثرہ افراد، ان کے خاندانوں اور کمیونٹی کو ناقابل یقین حد تک نقصان پہنچایا ہے۔

متعلقہ عنوان :