تحفظ نسواں بل آئین اور شریعت کے خلاف ہے، فضل الرحمان،ہمارے ہاں مضبوط خاندانی نظام ہے اس بد بو دار قانون سے خاندانی زندگی تباہ ہو جائے گی،اب پتہ چلا شہباز شریف خود کو خادم اعلیٰ کیوں کہتے تھے ،وہ اپنے گھر کے خادم اعلیٰ ہیں،آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کا معاملہ آئینی اداروں پر چھوڑ دینا چاہیے،میڈیا سے گفتگو

اتوار 28 فروری 2016 10:38

حیدر آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 28فروری۔2016ء)جمعیت علمااسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا کے کہ تحفظ نسواں بل آئین اور شریعت کے خلاف ہے،ہمارے ہاں مضبوط خاندانی نظام ہے اس بد بو دار قانون سے خاندانی زندگی تباہ ہو جائے گی،اب پتہ چلا شہباز شریف خود کو خادم اعلیٰ کیوں کہتے تھے ،شہباز شریف اپنے گھر کے خادم اعلیٰ ہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کے روز حیدر آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

جے یو آئی (ف)کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی مدت ملازمت میں توسیع کا معاملہ آئینی اداروں پر چھوڑ دینا چاہیے کچھ عناصر یہ تاثر دینا چا ہ رہے ہیں کہ آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کا معاملہ انہی کے اختیار میں ہے۔

(جاری ہے)

اس موقع پر گزشتہ روز پنجاب میں خواتین کے تحفظ سے متعلق منظور ہونے والے بل ’تحفظ نسواں‘ کے بارے میں انہوں نے کہا کہ خواتین کے تحفظ سے متعلق بل پر برہم ہوں بس پنجاب کے شوہروں کی مظلومیت پر رونا آ رہا ہے۔

مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ اب پتہ چلا شہباز شریف اپنے آپ کو خادم اعلیٰ کیوں کہتے تھے ،وہ اپنے گھر کے خاد م اعلیٰ ہیں۔سربراہ جے یو آئی (ف)کا مزید کہنا تھا کہ ہمارے ہاں مضبوط خاندانی نظام ہے اسے تباہ کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے،پنجاب اسمبلی میں منظور ہونے والا بل آئین اور شریعت کے خلاف ہے،یہ بدبو دار قانون خاندانوں کو تباہ کر دے گا کیونکہ کوئی بھی عورت تھانے چلی گئی تو پھر طلاق ہی ہو گی۔

متعلقہ عنوان :