شوہروں کے حق میں جے یو آئی (ف) کی تحریک، این جی اوز کا عورت مظلوم کے حوالے سے جوابی تحریک شروع کرنے کا فیصلہ

منگل 1 مارچ 2016 02:55

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 1مارچ۔2016ء)شوہروں کے حق میں جمعیت علمائے اسلام(ف) کی تحریک کو نفی کرنے کیلئے این جی اوز نے عورت مظلوم کے حوالے سے تحریک چلا کر اسکا جواب دینے کا فیصلہ کرلیا ہے۔شوہروں کے حقوق ضرورت سے زیادہ پورے ہورہے ہیں،شوہروں کے حقوق کیلئے تحریک چلانا ایک احمقانہ قدم اور پاگل پن ہے،مردوں میں شوہروں کے حقوق کیلئے تحریک چلانے کی ضرورت نہیں،جنوبی پنجاب میں جاکر دیکھیں تو روٹی جلنے پر بھی خواتین پر تشدد کیا جاتا ہے۔

ان خیالات کا اظہار خواتین کے حقوق کے حوالے سے کام کرنے والی این جی اوز کی خواتین نے کیا۔اس فاؤنڈیشن کی سربراہ عظمیٰ اوشو نے کہا کہ مولانا فضل الرحمن کو مردوں اور شوہروں کے حقوق کیلئے تحریک چلانے کی ضرورت نہیں،جنوبی پنجاب میں جاکر دیکھیں تو روٹی جلنے پر خواتین کو مار پڑتی ہے جو ایک تکلیف دہ صورتحال ہے،حقوق نسواں بل کی ضرورت تھی،فنانشلی اور جسمانی ہر طرح سے مرد حاوی ہیں،پراپرٹی میں بھی خواتین کا حق نہیں دیتے،اولاد کے مسائل میں بھی عورت کی مرضی کا کوئی عمل دخل نہیں ہوتا،مردوں کو دوسری شادی کے لئے بھی عورت کی اجازت کی ضرورت نہیں جبکہ عورت خلع بھی مرد کی مرضی کے بغیر نہیں لے سکتی،پھر مولانا صاحب کن حقوق کے لئے تحریک چلائیں گے،عورت فاؤنڈیشن کی رکن فرخندہ اورنگزیب نے کہا کہ شوہروں کے حقوق ضرورت سے زیادہ پورے ہورہے ہیں،دنیا کی پوری طاقت مردوں کے ہاتھ میں ہے،شوہروں کے حقوق کے لئے تحریک چلانا ایک احمقانہ قدم ہے،پاگل پن اور بے وقوفی ہے اس سے زیادہ بیوقوفی کی کوئی اجازت نہیں ہوسکتی۔

(جاری ہے)

تحفظ حقوق نسواں بل پر فوری طور پر عملدرآمد ہونا چاہئے،یہ بل خواتین کیلئے بہت زیادہ ضروری بلکہ ناگزیر تھا،اس بل کو10سال پہلے آنا چاہئے تھا جس قدر تاخیر سے اس بل کو پاس کیا گیا ہے اس قدر تیزی سے اس پر عملدرآمد ہونا چاہئے