عزت ذلت کا مالک اللہ ہے جان کا خطرہ نہیں کراچی کے حالات کی خرابی کے متعلق متحدہ سے پوچھیں، مصطفی کمال، پارٹی میں کوئی بڑا نام نہیں سب کو شمولیت کی دعوت دیتا ہوں،میرے لئے متحدہ سمیت کوئی باغی اور کوئی وفادار نہیں ، سب کو ساتھ چلنے کا پیغام دیا ہے،میڈیا سے گفتگو

ہفتہ 5 مارچ 2016 08:54

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔5مارچ۔2016ء) سابق ناظم کراچی مصطفی کمال نے کہا ہے کہ میرا پوائنٹ سچ بولنا ہے۔ پارٹی میں کوئی بڑا نام نہیں سب کو شمولیت کی دعوت دیتا ہوں۔ عزت ذلت کا مالک اللہ ہے جان کا خطرہ نہیں کراچی کے حالات کی خرابی کے متعلق متحدہ سے پوچھیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے انیس قائم خانی کے ہمراہ کی نماز ادا کرنے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ میرا پوائنٹ ہے کہ صرف سچ بولیں اور میں سچ بولوں گا۔ ہماری وجہ سے کراچی کے حالات کشیدہ نہیں ہونگے اگر کراچی کے حالات کی خرابی سے متعلق متحدہ قومی موومنٹ سے پوچھیں اللہ متحدہ والوں کو ہدایت عطا کرے۔ دنیا بھر سے ہزاروں کے حساب سے ہمیں کالز آئیں اور 95 فیصد فون کالز اٹھا نہیں سکا۔

(جاری ہے)

کالز نہ اٹھانے پر معذرت کرتا ہوں۔ پریس کانفرنس کے بعد متعدد لوگوں نے ہمارے ساتھ چلنے کی یقین دہانی کروائی ہے اور کہتے ہیں کہ حکم کریں کرنا کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں نے اپنی پریس کانفرنس میں کوئی دستاویز نہیں دکھائی جو چیز پہلے سامنے آ چکی ہیں ان پر ہی بات کی تھی۔ میرے لئے متحدہ سمیت کوئی باغی اور کوئی وفادار نہیں ہے۔ سب کو ساتھ چلنے کا پیغام دیا ہے اور سب سے کہتا ہوں کہ سوچیں کہ کیا کہ رہا ہوں بلکہ یہ نہ دیکھیں کہ کون کہہ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسی انسان سے زندگی اور موت نہ مانگو اللہ سے ڈرو۔

میں کسی سے نہیں ڈرتا عزت ذلت کا مالک اللہ کی ذات ہے۔ اللہ ایم کیو ایم کو ہدایت دے۔ میڈیا والوں کا شکر گزار ہوں ہمارا پیغام دنیا بھر میں لوگون تک پہنچایا۔ انہوں نے کہا کہ ٹوئیٹر پر کوئی پیغام نہیں دیا اور مجھے سے کوئی بھی پیغام منسوب کرنا غلط ہے۔ اس موقع پر انیس قائم خانی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں متحدہ قومی موومنٹ میں صرف ڈپٹی کنوینئر تھا۔

کہیں بھی آگ لگانے نہیں جاتا تھا۔انہوں نے کہا کہ پریس کانفرنس کے بعد دنیا بھر سے بھرپوررسپانس ملا ہے، ہزاروں کی تعداد میں کالز موصول ہوئیں، لوگ پوچھ رہے ہیں کہ بتائیں، ہمیں کیا کرنا ہے۔ نئی پارٹی بنانے کے اعلان کے بعد دنیا کے کونے کونے سے کالز آئیں لیکن مصروفیت کے باعث جواب نہیں دے سکا اس پر معذرت چاہتا ہوں،سکیورٹی خدشات سے متعلق سوالات کا جواب دیتے ہوئے مصطفی کمال نے کہا کہ عام لوگوں کی طرح ہمیں بھی سکیورٹی خدشات لاحق ہیں لیکن زندگی یا موت سے سرو کار نہیں، زندگی اور موت اللہ کے ہاتھ میں ہے۔

انہوں نے کہاکہ ایم کیو ایم کے کارکن یہ مت دیکھیں کہ کون کہہ رہا ہے ، یہ دیکھیں کہ کیا کہہ رہا ہے۔ رزق، زندگی اور موت اللہ دیتا ہے اس لیے انسان سے بھیک نہ مانگیں نہ ہی موت سے ڈریں۔ مرنے کے بعد سب کو اپنی قبر میں جانا اور خود جوابدہ ہونا ہے، اللہ پوچھے گا کہ تم نے کیا کیا اس لیے سب کو کہتا ہوں کہ اللہ سے ڈریں انسانوں سے نہیں۔صحافیوں کی جانب سے انیس قائم خانی سے سوال کیاگیا کہ بلدیہ فیکٹری میں آگ لگی یا لگائی گئی تھی؟ جس کے جواب میں مصطفی کمال بولے کہ یہ سوال آپ تفتیشی افسر سے کریں۔

انیس قائم خانی نے سوال کا جواب دیتے ہوئے قدرے غصے سے کہا کہ بلدیہ فیکٹری کیس کی جے آئی ٹی رپورٹ میں میرا نام شامل نہیں ہے۔ اس وقت ایم کیو ایم کا ڈپٹی کنوینر تھا اور اس حیثیت سے لوگوں کو بچانے جا رہا تھا،آگ لگانے نہیں۔

متعلقہ عنوان :