اورنج لائن منصوبے کے گرفتار ٹھیکیدار نے اعتراف جرم کر لیا ، رہائی کیلئے نیب کو 25 کروڑ روپے پلی بارگین کے طور پر دینے کی پیشکش ،نیب حکام نے پیشکش کو ابتدائی طور پر منظور کر لیا ، معاملہ احتساب عدالت کو بھجوانے کا فیصلہ

پیر 7 مارچ 2016 10:07

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 7مارچ۔2016ء) اورنج لائن منصوبے کے گرفتار ٹھیکیدار عامر لطیف نے رہائی کیلئے نیب کو 25 کروڑ روپے پلی بارگین کے طور پر دینے کی پیشکش کی ہے اور اپنے جرم کا اعتراف بھی کر لیا ہے۔ نیب حکام نے اس پیشکش کو ابتدائی طور پر منظور کر لیا ہے اور معاملہ احتساب عدالت کو بھجوانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ مصدقہ ذرائع کے مطابق لاہور میں اورنج لائن منصوبے کے ٹھیکیدار عامر لطیف نے نیب کو اپنی رہائی کے عوض 25 کرور روپے ادا کرنے کی پیشکش کی ہے اور نیب نے اس پیشکش کو قبول کرنے کے بعد ایگزیکٹو بورڈ سے منظوری لیکر معاملہ احتساب عدالت کو بھجوانے کا فیصلہ کیا ہے۔

عامر لطیف پر فیصل آباد کے حلقہ این اے 81 کے ترقیاتی کاموں میں اربوں روپے کی کرپشن کا الزام تھا اور نیب کی تحقیقات کے مطابق جن تعمیراتی کاموں کا پی سی ون منظور ہوا تھا اتنا کام مکمل ہونے کے بعد عامر لطیف نے قواعد و ضوابط کے تحت مزید کام انتظامیہ کی منظوری حاصل کئے بغیر ہی کر دیئے اور متعلقہ محکمے کے لوگ اس کو ادائیگیاں بھی کرتے رہے۔

(جاری ہے)

نیب نے تمام شواہد اکٹھے کرنے کے بعد عامر لطیف کو گرفتار کیا تھا اور تفتیش کے دوران ہی عامر لطیف نے اپنا جرم قبول کر لیا اور پلی بارگین قانون کے مطابق 25 کروڑ روپے واپس کرنے کی پیشکش کی جسے نیب نے قبول کر لیا۔ تاہم نیب حکام ابھی اس سکینڈل میں ملوث دیگر سرکاری افسران کو گرفتار کرنے سے متعلق حتمی فیصلہ نہیں کر پائے کیونکہ عامر لطیف کو ادائیگیاں بھی غیر قانونی طریقے سے کی گئی تھیں۔

نیب ذرائع کا کہنا ہے کہ ابھی معاملہ صرف عامر لطیف تک ہی حل ہوا ہے لیکن جلد ہی دیگر کرداروں کو بھی قانونی شکنجے میں لایا جائے گا۔ واضح رہے کہ عامر لطیف نے زیادہ تر کام صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اللہ کے حلقے میں کیا تھا اور رانا ثناء اللہ عامر لطیف کی گرفتاری پر کافی برہم بھی رہے ہیں۔ عامر لطیف کو فیصل آباد میں ”اچھی کارکردگی“ دکھانے پر لاہور میں اورنج لائن ٹرین کا ٹھیکہ بھی دیا گیا تھا۔

مگر نیب قوانین کے مطابق اگر کوئی سیاستدان اپنا جرم قبول کر لے تو وہ دس سال کیلئے نااہل ہو جاتا ہے اور اسی طرح اگر کوئی ٹھیکیدار اپنا جرم قبول کر لے تو وہ 10 سال تک مزید کوئی ٹھیکہ لینے کے اہل نہیں رہتا۔ عامر لطیف کی طرف سے اقبال جرم کے بعد ایک طرف اورنج لائن منصوبہ پر سوالیہ نشان لگ گیا ہے اور دوسری دیانتداری کے بار بار دعوے کرنے والے پنجاب کے حکمرانوں کی ایمانداری بھی مشکوک ہو گئی ہے۔ اس حوالے سے نیب ذرائع نے خبر رساں ادارے کو بتایا ہے کہ عامر لطیف کی پیشکش کو احتساب عدالت کی منظوری کے بعد حتمی تصور کیا جائے گا اور عدالت ہی اس پیشکش کی روشنی میں اس کی رہائی کا فیصلہ کرے گی۔

متعلقہ عنوان :