وزیر اعظم ،آرمی چیف سے برطانوی وزیر خارجہ فلپ ہمینڈ کی ملاقات ،دوطرفہ تعلقات ، پیشہ وارانہ امور سمیت خطے کی سیکورٹی کی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا،پاکستان برطانیہ کیساتھ تعلقات کو بڑی اہمیت دیتا ہے،دونوں ممالک کے ساتھ تاریخی تعلقات قائم ہیں،نوازشریف،برطانوی وزیر نے دہشت گردی کے خلاف حکومت اور افواج کے قربانیوں کو سراہا، پاک بھارت مذاکرات کو کشمیر سے منسلک نہ کیا جا ئے، برطانیہ،پاکستان اور برطانیہ کے درمیان تجارت انسداد دہشت گردی میں تعاون جاری رہے گا،سرتاج عزیز ،پاک بھارت مذاکرات کو شدت پسندوں کو یرغمال بنانے نہیں دینا چاہئے، پاکستان افغانستان میں امن اور سلامتی چاہتا ہے، مشیر خا رجہ کی بر طا نوی وزیر سے ملا قات کے بعد مشتر کہ پر یس کا نفرنس

بدھ 9 مارچ 2016 10:41

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 9مارچ۔2016ء) وزیر اعظم نواز شریف سے برطانوی وزیر خارجہ فلپ ہمینڈ نے ملاقات کی جس میں دونوں ممالک کے دوطرفہ تعلقات ، پیشہ وارانہ امور سمیت خطے کی سیکورٹی کی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔ برطانوی وزیر خارجہ نے ضرب عضب میں دہشت گردی کے خلاف جنگ میں حاصل ہونے والی کامیابیوں پر مبارک باد پیش کی ۔ منگل کے روز وزیر اعظم ہاؤس اسلام آباد میں وزیر اعظم نواز شریف سے برطانوی وزیر خارجہ فلپ ہمینڈ نے ملاقات کی ۔

ملاقات میں مشیر خارجہ سرتاج عزیز ،معاون خصوصی طارق فاطمی ، سیکرٹری خارجہ اعتزاز چودھری نے شرکت کی ۔ ملاقات میں دونوں ممالک کے دوطرفہ تعلقات اور خطے کی صورت حال سمیت پیشہ وارانہ امور پر بات چیت کی گئی ۔ وزیر اعظم اور برطانوی وزیر خارجہ کی ملاقات میں توانائی ، تجارت ،معیشت سمیت مختلف شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا ۔

(جاری ہے)

برطانوی وزیر خارجہ نے دہشت گردی کے خلاف آپریشن ضرب عضب میں ہونے والی کامیابیوں پر وزیر اعظم کو مبارک باد پیش کی اور دہشت گردی کے خلاف پاکستان حکومت اور افواج کے اقدامات کو سراہا ۔ اس موقع پر وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان برطانیہ کے ساتھ اپنے تعلقات کو بڑی اہمیت دیتا ہے دونوں ممالک کے درمیان مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو فروغ دینے کے وسیع مواقع موجود ہیں ملاقات میں پاکستان کی جانب سے بھارت سمیت دیگر پڑوسی ممالک کے ساتھ تعلقات کے بارے میں بھی آگاہ کیا گیا، اس موقع پر برطانوی وزیر خارجہ فلپ ہمینڈ کا کہنا تھا کہ برطانیہ اور پاکستان تاریخی تعلقات رکھتے ہیں جبکہ دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خلاف پاکستان کی کوشش قابل تعریف ہیں ان کا کہنا تھا کہ برطانیہ ، پاکستان کے ساتھ دہشت گردی سے نمٹنے کے لئے تعاون کر رہا ہے ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی جانب سے پڑوسی ممالک کے ساتھ تعلقات کی بہتری کے لے کوشش قابل ستائش ہیں ۔

دریں اثناء دونوں رہنماؤں کی ملاقات میں علاقائی صورت حال افغانستان اور پاک بھارت تعلقات سمیت انسداد دہشتگردی اور تجارتی امور پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا ۔ ادھرآرمی چیف جنرل راحیل شریف سے برطانوی وزیر خارجہ فلپ ہا مونڈ کی ملاقات ، افغانستان میں امن اور مفاہمتی عمل پر بات چیت ہوئی ۔ ترجمان آئی ایس پی آر کے مطابق منگل کے روز آرمی چیف جنرل راحیل شریف سے برطانوی وزیر خارجہ فلپ ہامونڈ کی ملاقا ت میں خطے کی سکیورٹی صورتحال باہمی دلچسپی کے امور پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

برطانوی وزیر خارجہ نے افغانستان میں امن اور خطے میں استحکام کیلئے پاک فوج کی کوششوں کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ دہشتگردی کیخلاف جنگ میں پاک فوج کا کردار قابل تعریف ہے۔ فلپ ہا مونڈ نے یادگار شہداء پر بھی گئے اور پھولوں کی چادر چڑھائی۔ برطانیہ نے پٹھان کوٹ واقعہ کی پاکستان کی جانب سے تحقیقات کرانے کو سراہتے ہوئے امید اظہار کیا ہے کہ تحقیقات میں پیش رفت ہو گی۔

پاکستان بھارت مذاکرات کو کشمیر سے منسلک نہیں کرنا چاہئے۔ پاکستان نے کہا ہے کہ پاکستان اور برطانیہ کے درمیان تجارت انسداد دہشت گردی میں تعاون جاری رہے گا۔ اس بات کا اظہار برطانیہ کے وزیر خارجہ فلپ ہیمنڈ اور وزیراعظم پاکستان کے خارجہ امور کے مشیر سرتاج عزیز کی جانب سے ملاقات کے بعد دفتر خارجہ میں مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا گیا ۔

اس موقع پر برطانیہ کے وزیر خارجہ نے کہا کہ انتہا پسندی کے خلاف جنگ میں پاکستان نے سب سے زیادہ نقصان اٹھایا ہے۔ برطانیہ دہشت گردی اور انتہا پسندی کی جنگ میں پاکستان کے ساتھ ہے۔ انہوں نے پاکستان کی جانب سے پٹھان کوٹ واقعہ کے بعد تحقیقاتی کمیٹی بنائے جانے کے عمل کو سراہتے ہوئے کہا کہ امید ہے کہ اس سے دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات میں اہم پیش رفت ہو گی۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان مذاکرات کے حق میں ہیں اور مذاکرات کو کشمیر سے منسلک نہیں کرنا چاہئے اور مذاکرات آگے بڑھیں گے تو سارے مسئلے آہستہ آہستہ حل ہونگے۔ انہوں نے کہا کہ برطانیہ پاکستان کے ساتھ مختلف شعبہ جات میں طویل المدتی تعاون کرنا چاہتا ہے۔ برطانیہ پاکستان کے ساتھ تجارت‘ تعلیم و صحت‘ دفاع اور ثقافت میں وزارتی سطح پر تعاون جاری ہے۔

برطانیہ پاکستان میں تعلیم کے شعبہ میں تعاون کے حوالے سے دنیا میں سب سے بڑا ملک ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی اور انتہا پسندی کی جنگ میں پاکستان کے ساتھ ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان کے کچھ علاقوں سے افغانستان میں کارروائیوں کا الزام لگایا جاتا ہے اسی طرح پاکستان کی جانب سے بھی افغانستان کی جانب سے پاکستان میں بھی کارروائی کے الزامات لگائے جاتے ہیں اور دونوں ممالک کو اس کے حوالے مل کر کوششیں کرنی ہونگی تاکہ دونوں ممالک مل کر دہشت گردی کا مقابلہ کر سکیں۔

انہوں نے ایک اور سوال کے جواب میں کہا کہ پاکستان میں افغان مہاجرین کے مسئلے سے نمٹنے کے لئے بھرپور کوششیں کر رہے ہیں اور انہوں نے کہا کہ مختلف ممالک سے یورپ میں آنے والے مہاجرین کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے جس سے نمٹنے کے لئے بھی یورپی ممالک کو مل کر اقدامات کرنے ہونگے۔ انہوں نے کہا کہ میری یہ خوش نصیبی ہے کہ خواتین کے عالمی موقع پر پاکستان کا دورہ کر رہا ہوں۔

شرمین عبید چنائے نے غیرت کے نام پر جو فلم بنائی اسے آسکر ایوارڈ دیا گیا اور اس کے بعد پنجاب اسمبلی نے بھی خواتین کے حقوق کے حوالے سے بل منظور کیا ہے اور شرمین عبید چنائے سے ملاقات کر کے خوشی ہوئی۔ وزیراعظم کے مشیر برائے خارجہ سرتاج عزیز نے اس موقع پر کہا کہ پاک بھارت مذاکرات کو شدت پسندوں کو یرغمال بنانے نہیں دینا چاہئے۔ پاکستان اور برطانیہ کے درمیان تعلیم و صحت‘ تجارت اور انسداد دہشت گردی کے معاملات پر برطانیہ کے وزیر خارجہ سے بات چیت ہوئی۔

مختلف شعبوں میں برطانیہ کے تعاون پر شکر گزار ہیں۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ پاکستان کی جانب سے پٹھان کوٹ واقعہ کے فوراً بعد وزیراعظم کی جانب سے تحقیقاتی کمیشن تشکیل دیا گیا اور امید کرتے ہیں کہ جلد ہی کمیٹی بھارت کا دورہ کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہم امید کرتے ہیں کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان مذاکرات جلد شروع ہو جائیں گے۔

انہوں نے طالبان کے مختلف گروپوں کے درمیان مذاکرات شروع ہونے کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ پاکستان افغانستان میں امن اور سلامتی چاہتا ہے اور پاکستان اور افغانستان کی جانب سے افغانستان میں امن و امان لانے کے لئے طالبان کے مختلف دھڑوں کے حوالے سے کوششیں کی جا رہی ہیں اور افغانستان کی جانب سے بھی بار بار مختلف دھڑوں کو مذاکرات کی دعوت دی جا رہی ہے۔