ملک کے مختلف علاقوں میں بارش، جاتی سردی ایک بار پھر تھم گئی، بارشوں کا موجودہ سلسلہ آئندہ 3 سے 4 روز تک جاری رہنے کا امکان ہے،محکمہ موسمیات، بارشوں کے باعث مختلف واقعات میں 15افراد جاں بحق، متعدد زخمی، رین ایمرجنسی نافذ

ہفتہ 12 مارچ 2016 08:49

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 12مارچ۔2016ء)ملک کے بیشتر علاقوں میں بارش اور پہاڑوں پر ہلکی برفباری سے جاتی سردی ایک بار پھر تھم گئی،بارشوں کا موجودہ سلسلہ آئندہ 3 سے 4 روز تک جاری رہنے کا امکان ہے۔تفصیلات کے مطابق راولپنڈی، اسلام آباد، جہلم، اٹک، چکوال، لاہور، گجرانوالہ، منڈی بہاوٴ الدین، ملتان، بھکر، جہانیاں، مظفر گڑھ، پشاور، سوات، کراچی، حب، چمن، ڑوب، قلات، چترال، غدر، ایبٹ آباد، ہری پور، مانسہرہ، ڈیرہ غازی خان اور کوہ سلیمان کے پہاڑوں سمیت ملک کے متعدد شہروں میں کہیں ہلکی اور کہیں گرج چمک کے ساتھ بارش جبکہ پہاڑوں پر برف باری ریکارڈ کی گئی۔

بارش کے باعث کئی شہروں میں موسم خوشگوار ہو گیا ، پنجاب اور بالائی علاقوں میں جاتی سردی تھم گئی اور گرم کپڑے اور لحاف ایک بار پھر باہر نکل آئے۔

(جاری ہے)

محکمہ موسمیات کے مطابق کوہاٹ میں 8، چراٹ میں 11 اور ڈی آئی خان میں 18 ملی میٹر بارش ریکارڈ جبکہ تیمرہ گرہ میں 14 ملی میٹر ، دیر 15، میرکنی 4، سیدو شریف 7، مالم جبہ، پارہ چنار اور بنوں، چترال میں 9 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔

محکمہ موسمیات نے مزید بتایا کہ بارشوں کا موجودہ سلسلہ آئندہ 3 سے 4 روز تک جاری رہنے کا امکان ہے۔ادھربلوچستان کے ضلع شیرانی میں شدید بارش کے باعث مکان کی چھت گرنے سے ایک ہی خاندان کے پانچ افراد لقمہ اجل جبکہ دو زخمی ہو گئے جاں بحق افراد میں والدہ ، تین بیٹیاں اور بیٹا شامل ہیں ۔ تفصیلات کے مطابق جمعہ کے روز بھی بلوچستان کے ضلع شیرانی میں شدید بارش کے باعث خستہ حال مکان کی چھت گرنے سے ایک ہی خاندان کے پانچ افراد جاں بحق جبکہ دو زخمی ہو گئے مرنے والوں میں سے خاتون اور اس کی تین بیٹیاں اور بیٹا شامل ہیں جن کی عمریں 12 سے 18 سال کے درمیان ہیں حادثے کی اطلاع ملنے پر علاقہ مکینوں نے زخمیوں کو قریبی ہسپتال منتقل کر دیا ،زخمیوں کی حالت نازک بتائی جاتی ہے تاہم انہیں بہترین طبی امداد فراہم کی جارہی ہے ،پچھلے کئی دنوں سے بلوچستان کے مختلف حصوں میں جاری شدید بارشوں سے جمعہ کے روز بھی صوبے میں معمولات زندگی بری طرح متاثر ہوئے ہیں،موسمیاتی نالوں میں طغیانی سے سڑکوں کا جال متاثر ہوا اور کئی ضلعی ہیڈ کواٹرز دوردراز علاقوں سے کٹ گئے،صوبے کے کئی حصوں میں بہت سی سڑکیں بہہ گئی جبکہ مٹی کے کئی مکان منہدم ہوئے،صوبائی حکام نے شدید بارشوں اور موسمیاتی ندی، نالوں میں سیلاب جیسی صورتحال کے مد نظر ہائی الرٹ جاری کر دیا ہے۔

چمن، ٹوبہ اچک زئی، ٹوبہ کاکڑی، خضدار، جعفر آباد، مستونگ، قلات اور جھل مگسی اضلاع میں متعدد سڑکیں پانی میں بہہ گئیں،چمن گرڈ اسٹیشن میں سیلابی صورتحال کی وجہ سے نذدیکی علاقوں میں بجلی کی فراہمی معطل رہی،صوبائی حکومت نے ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلئے تمام ضلعی کمشنروں اور ڈپٹی کمشنروں کو ہائی الرٹ کر دیا ہے۔پشین کے علاقے حرم زئی میں مکان کی چھت گرنے سے ایک ہی خاندان کے 5 افراد جاں بحق اور 3 زخمی ہوگئے ۔

تفصیلات کے مطابق جمعہ کو شدید بارش کے باعث پشین کے علاقے حرم زئی میں اچانک ایک مکان کی چھت گر گئی جس کے نتیجے میں پانچ افراد جاں بحق ہو گئے ۔ واقع کی اطلاع ملتے ہی امدادی ٹیمیں موقع پر پہنچ گئیں اور انہوں نے لاشوں کو قریبی اسپتال منتقل کردیا۔ ذرائع کے مطابق جاں بحق ہونے والوں میں بچی بھی شامل ہے ۔ بارشوں کے بعد مختلف واقعات میں مچھ میں 2افراد جاں بحق جبکہ 11زخمی ہو گئے ہیں۔

دو مختلف واقعا ت میں دو بچیاں جا ں بحق ، بچے و خا تو ن سمیت دو افراد زخمی،ریسکیو ذرائع گزشتہ رو ز سے شروع با رشوں کے با عث 63ایم ایل میں گو رنمنٹ گر لز پر ائمر ی سکو ل کی دیو ار اور داجل روڈ پر مکا ن کی چھت گر نے سے دو بچیا ں آٹھ سا لہ جو یر یہ اور تین ما ہ کی شہنا ز جا بحق ہو گئی جبکہ 13سا لہ عد نا ن اور پر وین بی بی سمیت دوافراد زخمی ہو گئے جنہیں ریسکیو 1122نے مو قع پر پہنچ کر طبی امداد دی اور ایک بچے اور خا تو ن کو تشو یشنا ک حا لت میں ڈسٹر کٹ ہیڈ کوا ٹر اسپتا ل منتقل کرد یا جبکہ محکمہ مو سمیا ت کے مطا بق بارشو ں کا یہ سلسلہ آئندہ چو بیس گھنٹو ں کے دوران گر ج چمک کے ساتھ جا ری رہے گا ۔

گورنمنٹ گرلز پرائمری سکول چک نمبر63ایم ایل کی دیوار کے نیچے دب کر پہلی جماعت کی طالبہ جاں بحق،تیسری جماعت کا طالبعلم شدید زخمی،اطلاع ملتے ہی ڈی سی او احمد مستجاب کرامت،ای ڈی او ایجوکیشن ملک محمد اشرف اعوان، اسسٹنٹ کمشنر بھکر علی اختر سیف اللہ، ای ڈی او ورکس اینڈ سروسز علی نواز،ڈی ای او زنانہ مسزصوفیہ نورین ،ڈپٹی ڈی ای او بھکر ڈاکٹر منیر حسین کلو اور پولیس تھانہ سرائے مہاجر کی نفری بھی موقع پر پہنچ گئی۔

زخمی بچے کو ریسکیو1122کئے ذریعے ڈی ایچ کیو بھکر پہنچا دیا گیا۔تفصیلات کے مطابق گرلز پرائمری سکول چکنمبر63ایم ایل چک کے نشیبی علاقہ میں واقعہ ہے اور سکول کی شمالی دیوار سے ملحقہ مکان جوکہ ٹیلے پر واقع ہیں جن کے کچے صحن میں پانی جمع ہونے کی وجہ سے دباؤ کے باعث تقریباً10فٹ اونچی دیوار گر گئی اور اتفاقاً اسی دوران دونوں بہن بھائی پانی پینے کے بعد واپس کلاس روم کی طرف جارہے تھے۔

کہ اچانک دیوار کے نیچے دب گئے۔سکول کے چوکیدار نے فوری طور پر دونوں بچوں کو نکالا لیکن سرپر چوٹ آنے کے باعث پہلی جماعت کی طالبہ ازویرہ موقع پر ہی جاں بحق ہوگئی جب کہ اسکا بھائی عدنان جوکہ تیسری جماعت کا طالبعلم ہے شدید زخمی ہوگیا۔جسے بعد میں ریسکیو1122کے ذریعے ڈی ایچ کیو ہسپتال بھکر پہنچایا گیا۔اطلاع ملتے ہی ڈی سی او احمد مستجاب کرامت سمیت دیگر افسران بھی موقع پر پہنچ گئے۔

ڈی سی او نے گرنے والی دیوار کا تفصیلی جائزہ لیا اور ای ڈی او ایجوکیشن،ای ڈی او ورکس اینڈ سروسز سے واقع کی رپورٹ طلب کی۔اس موقع پر ڈی سی او نے بچوں کے والدین سے ملاقات کی اور ان سے اظہار ہمدردی کیا۔واضح رہے کہ بھکر میں گزشتہ رات مسلسل گیارہ گھنٹوں سے موسلادھار بارش ہورہی تھی۔جس کی وجہ سے نشیبی علاقے زیرآب آگئے تھے اور چک نمبر63ایم ایل میں نکاسی آب کا کوئی مناسب بندوبست نہ ہونے کے باعث یہ سانحہ رونما ہوا۔

کراچی کے مختلف علاقوں میں صبح ہونے والی ہلکی بارش کے بعد بڑے پاور بریک ڈاوٴن کے باعث آدھے سے زائد شہر کو بجلی کی فراہمی معطل ہوگئی، محکمہ موسمیات نے مزید بارش کا امکان ظاہر کیا ہے، کمشنر کراچی نے شہر میں رین ایمرجنسی نافذ کرکے تمام بلدیاتی اداروں کے عملے کی چھٹیاں منسوخ کر دیں۔کراچی الیکٹرک (کے الیکٹرک) کے کسٹمر سروس نمائند ے نے میڈیا کو بتایا کہ بجلی کی فراہمی ایکسٹرا ہائی ٹینشن لائن ٹرپ ہونے کے باعث معطل ہوئی، جس سے شہر کے تقریباً 65 فیصد علاقے متاثر ہوئے۔

بریک ڈاوٴن کے باعث متاثر ہونے والے علاقوں میں کلفٹن، ڈیفنس، صدر، برنس روڈ، لائٹ ہاوٴس، کورنگی، اولڈ سٹی ایریا، ملیر، شاہ فیصل کالونی، لانڈھی، ناظم آباد اور نارتھ ناظم آباد کے علاقے شامل ہیں۔ترجمان کے مطابق کے۔الیکٹرک انجینئرنگ ٹیمیں بجلی کی بحالی میں مصروف ہیں اور متاثرہ علاقوں میں بجلی جلد از جلد بحال کردی جائے گی۔ترجمان کا کہنا تھا کہ بارش کے باعث اس طرح کی صورتحال اکثر پیش آتی رہتی ہے، تاہم وہ متاثرہ علاقوں میں بجلی کی بحالی کا وقت بتانے سے قاصر رہے۔

بریک ڈاوٴن کے بعد سوشل میڈیا پر شہریوں کی جانب سے گلشن اقبال، گلستان جوہر، بہادر آباد، کے ڈی اے اور فیڈرل بی ایریا میں بھی بجلی معطل ہونے کی شکایتیں سامنے آئیں۔واضح رہے کہ بارش کے موسم میں کراچی میں بجلی معطل ہونے کی شکایتیں اب معمول بن گئی ہیں اور بریک ڈاوٴن کے باعث معطل ہونے والی بجلی کو بحال کرنے میں اکثر اوقات کئی دن بھی لگ جاتے ہیں۔

دوسری جانب محکمہ موسمیات نے مزید بارش کا امکان ظاہر کیا ہے، کمشنر کراچی نے شہر میں رین ایمرجنسی نافذ کرکے تمام بلدیاتی اداروں کے عملے کی چھٹیاں منسوخ کر دیں۔محکمہ موسمیات کے مطابق بارش برسانے والا ہوا کا کم دباؤجنوب مشرق ایران اور شمالی بلوچستان میں موجود ہے، جس کے اثرات کراچی میں بادلوں کی صورت میں نظر آرہے ہیں، گرد آلود تیز ہواؤں کے ساتھ ہلکی بارش ہوسکتی ہے جبکہ ہفتہ کو بھی باران رحمت برسنے کا امکان ہے۔

متوقع بارشوں سے نمٹنے کے انتظامات کا جائزہ لینے کیلئے کمشنر کراچی آصف حیدر شاہ کی زیر صدارت اجلاس ہوا، کمشنر نے شہر میں رین ایمرجنسی نافذ کرتے ہوئے نظرتمام متعلقہ اداروں کو ہائی الرٹ جاری رہنے کی ہدایت جاری کیں اور کہا کہ بلدیاتی و متعلقہ اداروں کے عملے کی چھٹیاں منسوخ کردی ہیں تمام عملہ کسی بھی صورتحال سے نمٹنے کیلئے تیار رہے۔

دوسری جانب بلدیہ عظمیٰ کراچی دیگر بلدیاتی اداروں اور اسپتالوں میں متعلقہ عملہ 24 گھنٹے فرایض انجام دے گا۔متوقع بارشوں کے پیش نظر ایڈمنسٹریٹر کراچی روشن علی شیخ نے بھی بلدیہ عظمیٰ کراچی میں ایمرجنسی نافذ کی تھی۔شہری کسی بھی ایمرجنسی یا بارش کا پانی جمع ہونے کی صورت میں 1339 پر شکایات درج کراسکتے ہیں۔ وفاقی دارالحکومت میں شدید بارش اور راول ڈیم بھر جانے کے بعد ڈیم کے اسپل ویز کھول دیئے گئے ،ڈیم کی اردگرد کی آبادی کو احتیاط برتنے کی ہدایت کر دی گئی۔

تفصیلات کے مطابق جمعہ کے روز اسلام آباد اور مضافاتی علاقوں میں موسلا دھار بارش ہوئی ، شدید بارش کی وجہ سے راول ڈیم میں پانی کافی حد تک بڑھ گیا جس کے بعد انتطامیہ نے ڈیم کے اسپیل ویز کھول دیئے ۔ انتظامیہ نے ڈیم کے ارگرد گرد کی آبادی کو احتیاط برتنے کی ہدایت کی ہے ۔

متعلقہ عنوان :