سپریم کورٹ ، پولیس میں تفتیش کے نام پر 40 کروڑ خرچ اور غیر قانونی بھرتیوں کی اعلیٰ سطحی تحقیقات کی ذمہ داری نیب کے حوالے

ہفتہ 12 مارچ 2016 09:14

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 12مارچ۔2016ء)سپریم کورٹ نے جمعہ کے روز سندھ پولیس میں تفتیش کے نام پر 40 کروڑکیش میں خرچ کرنے اور پولیس کے اندر غیر قانونی بھرتیوں کی اعلیٰ سطح پر تحقیقات کی ذمہ داری نیب کے حوالے کردی ہے، سپریم کورٹ نے رواں ہفتے زمینوں کی الائمنٹ، پولیس میں چیک کے بجائے کیش میں 40 کروڑ روپے تقسیم کرنے اورغیر قانونی طور پر نئے پولیس اہلکار بھرتی کرنے کے معاملات کی سماعت کی جس میں چیف سیکریٹری، سینئر ممبربورڈ آف ریونیو ، آئی جی سندھ پولیس کے علاوہ چیئرمین نیب ، وفاقی سیکریٹری اسٹبلشمنٹ، اٹارنی جنرل آف پاکستان ، تین اعلیٰ پولیس افسران اور ایڈوکیٹ جنرل کو طلب کیا تھا آئی جی سندھ پولیس کے وکیل عرفان قادر کو وکالت کرنے سے سپریم کورٹ نہ یہ کہہ کر روک دیا تھا کہ ان کا لائسنس معطل ہوچکا ہے جس کے بعد فاروق نائک نے آئی جی سندھ پولیس کی وکالت کی ، جمعہ کے روز باضابطہ طور پر سپریم کورٹ نے چیئرمین نیب کو حکم جاری کیا کہ پولیس کے ان دونوں معاملات کی تحقیقات کرکے رپورٹ دی جائے اور اگر پولیس افسران مالی بے قاعدگیوں میں ملوث ہیں تو ان کے خلاف نیب ریفرنس احتساب عدالت میں دائر کیا جائے۔

متعلقہ عنوان :