پاکستانی سفارتکاروں کو پاک بھارت میچ دیکھنے کی اجازت نہ دینے پر افسوس ہے، دفتر خارجہ ، پاک بھارت وزراء اعظم کی رواں ماہ کے آخر میں امریکہ میں ملاقات بارے ابھی کچھ نہیں کہا جا سکتا ،پاکستان کشمیریوں کے خودارادیت کی حمایت کرتا ہے اور افغا ن مسئلے کے پرامن حل کی جانب اقدامات کئے ہیں،افغانستان میں امن کے بغیر خطے میں امن قائم نہیں ہوسکتا،طالبان اور دیگر گروپس کو مذاکرات کی میز پر لا کر مسئلے کے حل کے حق میں ہیں ،ایرانی صدر کے دورے کی تاریخ کا تعین نہیں ہوا ہے ، شام کے مسئلے کے پرامن حل اور سلامتی کے خواہاں ہیں ،ترجمان دفتر خارجہ نفیس زکریا کی پریس بریفنگ

جمعہ 18 مارچ 2016 08:43

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 18مارچ۔2016ء) دفترخارجہ نے بھارت کی جانب سے پاکستانی سفارتکاروں کو ورلڈ کپ ٹی ٹوئنٹی کا پاک بھارت میچ دیکھنے کی اجازت نہ دینے پر افسوس کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ پاک بھارت وزراء اعظم کی رواں ماہ کے آخر میں امریکہ میں متوقع ملاقات کے بارے میں اس وقت کچھ نہیں کہا جاسکتا ، دونوں ملکوں کے وزراء خارجہ کے درمیان نیپال میں ملاقات ہوگی ۔

دفتر خارجہ کے ترجمان نفیس زکریا نے جمعرات کے روز دفتر خارجہ میں میڈیا کو ہفت روزہ بریفنگ دیتے ہوئے کہا پاکستان کے سعودی عرب کے ساتھ برادرانہ اور دوستانہ تعلقات قائم ہیں ،انہوں نے کہا کہ اس ماہ کے آخر میں امریکہ میں ہونے والی نیوکلیئر سکیورٹی کانفرنس کے موقع پر پاک بھارت وزراء اعظم کی ملاقات اور بھارتی وزیر اعظم کے سعودی عرب کے دورے کے بارے میں کچھ نہیں کہہ سکتے۔

(جاری ہے)

انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ نیپال میں ہونے والی سارک کانفرنس میں وزیراعظم کے خارجہ امور کے مشیر سرتاج عزیز اپنی بھارتی ہم منصب ششما سوراج اور دیگر ممالک کے وزراء سے ملاقات کررہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کا مسئلہ کشمیر کے حوالے سے واضح موقف ہے اور پاکستان کشمیریوں کے خودارادیت کی حمایت کرتا ہے کشمیر کا مسئلہ اقوام متحدہ میں سب سے پرانا مسئلہ ہے اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے کشمیریوں کے حق خودارادیت کے حق میں قراردادیں منظور کی ہوئی ہیں جس میں کشمیریو ں کو حق خودارادیت کی ضمانت دی گئی ہے انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے حوالے سے نئی دہلی میں اساتذہ و طلباء اور لکھاریوں کی جانب سے جو مہم چلائی گئی ہے وہ خوش آئند اقدام ہے۔

افغانستان کے سابق صدر حامد کرزئی اور دیگر افغان رہنماؤں کی جانب سے پاکستان پر لگائے جانے والے الزامات کے حوالے سے ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان نے ہمیشہ افغانستان میں مسئلے کے پرامن حل کی جانب اقدامات کئے ہیں انہوں نے کہا کہ گزشتہ کئی دھائیوں سے افغانستان مشکلات کا شکار رہا ہے اور پاکستان دیگر یورپی ممالک کے ساتھ پڑوسی میں امن امان کی بحالی کیلئے کوشاں ہے اور طالبان اور دیگر گروپس کو مذاکرات کی میز پر لا کر مسئلے کے حل کے حق میں ہے انہوں نے کہا کہ پاکستان الزامات در الزامات پر یقین نہیں رکھتا اور اس بات پر یقین رکھتا ہے کہ جب تک افغانستان میں امن نہیں آئے گا تب تک خطے اور دنیا میں امن لانا مشکل ہے ۔

ایران کے صدرحسن روحانی کے پاکستان کے دورے کی حتمی تاریخ کے حوالے سے ال کے جواب میں ترجمان دفتر خارجہ نفیس زکریا کا کہنا تھا کہ ایرانی صدر کے دورہ پاکستان کیلئے مختلف تاریخوں پر غور کیا جارہا ہے اور جب اس حوالے سے حتمی تاریخ کا تعین کیا جائے گا تو میڈیا کو آگاہ کیا جائے گا ۔سعودی عرب میں پاکستانیوں کے ساتھ کفیلوں کی زیادتیوں کے حوالے سے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہر ملک کی اپنی اندرونی پالیسی ہوتی ہے اور اس حوالے سے معلومات لی جارہی ہیں پاکستان شام کے مسئلے کے پرامن حل اور سلامتی کے حق میں ہے