پاکستان اور وسطی ایشیاء کے مابین مضبوط رابطہ سازی کا خواب شرمندہ تعبیر ہونے کو ہے، خرم دستگیر ،ترکمانستان کو برآمدات میں اضافے کیلئے امسال اشک آباد میں تجارتی نما ئش بھی کی جائے گی، پاکستان ٹیکسٹائل، فارماسیوٹیکل، سرجیکل آلات، کھیلوں کا سامان ، پھل، سبزیاں اور دوسری زرعی اجناس نمائش کیلئے پیش کرے گا،اشک آباد میں آئندہ برس پانچویں ان ڈور ایشیائی کھیلوں کیلئے پاکستان سے بڑے پیمانے پرکھیلوں کا سامان برآمد کیا جائے گا،ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان کے حکام جلد ہی کھیلوں کے سامان کے برآمد کنندگان کے ایک وفدکے ساتھ ترکما نستان کا دورہ کریں گے،وفاقی وزیر تجارت کا پاک ترکمانستان بزنس فورم کے پہلے اجلاس سے خطاب

جمعہ 18 مارچ 2016 08:48

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 18مارچ۔2016ء)وفاقی وزیر تجارت انجنئیر خرم دستگیر خان نے کہا ہے کہ پاکستان اور وسطی ایشیاء کے مابین مضبوط رابطہ سازی کا خواب شرمندہ تعبیر ہونے کو ہے، ترکمانستان کو برآمدات میں اضافے کیلئے اس سال اشک آباد میں تجارتی نما ئش بھی کی جائے گی ، پاکستان ٹیکسٹائل، فارماسیوٹیکل، سرجیکل آلات، کھیلوں کا سامان ، پھل، سبزیاں اور دوسری زرعی اجناس نمائش کیلئے پیش کرے گا، اشک آباد میں آئندہ برس ہونے والے پانچویں ان ڈور ایشیائی کھیلوں کیلئے پاکستان سے بڑے پیمانے پرکھیلوں کا سامان برآمد کیا جائے گا،ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان کے حکام جلد ہی کھیلوں کے سامان کے برآمد کنندگان کے ایک وفدکے ساتھ ترکما نستان کا دورہ کریں گے۔

ان خیا لات کا اظہار وفاقی وزیر نے اسلام آباد میں منعقدہ پاکستان ترکمانستان بزنس فورم کے پہلے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

اجلا س میں پاکستان کے دورے پر آئے ترکمانستان کے صدر کے ہمراہ آنے والے وزراء، نائب وزراء، حکومتی نمائندوں، چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری اور بڑی تعداد میں ترکمان اور پاکستانی بزنس کمیونٹی نے شرکت کی۔فورم کے افتتاحی اجلاس کے بعد دونوں ممالک کے کاروباری حضرات کے مابین براہ راست ملاقات کرائی گئی جس میں تاجروں نے تجارتی مواقعوں پر گفتگو کی ۔

فورم میں ترکمانستان کے قالین، علاقائی گارمنٹس اور ہینڈی کرافٹس نمائش کیلئے رکھے گئے ۔بزنس فورم سے خطاب اور بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ وزیر اعظم پاکستان کی طرف سے وسطی ایشیائی ریاستوں کی طرف بڑھایا گیا ہاتھ مضبوطی سے تھام لیا گیا ہے اور وزیر اعظم پاکستان کے وسطی ایشیائی ریاستوں کے دوروں کے بعد ان ریاستوں کی طرف سے معاشی تعاون کیلئے جوابی دوروں کا آغاز ہو چکا ہے جو انتہائی خوش آئند ہے اور دونوں خطوں کے درمیان وسیع پر تعاون کی نوید ہے۔

انھوں نے کہا کہ چین پاکستان اکنامک کاریڈور کے مغربی روٹ کی تعمیر سے وسطی ایشیائی ریاستوں کی سمندر تک رسائی ممکن ہوجائے گی اور مشرقی ایشیائی ممالک سے تجارت کا مختصر ترین روٹ میسر ہو گا، یہ کاریڈور نہ صرف پاکستان بلکہ پاکستان کے مغربی اور شمال مغربی ہمسائیوں کیلئے چین تک رسائی کا ایک آسان متبادل راستہ ہو گاجو خطے کے تجارتی خدوخال بدل دے گا۔

انھوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے مابین اڑھائی کروڑ ڈالر کی تجارت ہے جس میں اضافہ ممکن ہے۔کاروباری حضرات کیلئے ویزوں کا حصول ، براہ راست اور محفوظ زمینی تجارتی راستوں کا نہ ہونا اور پاکستانی برآمدی اشیاء سے متعلق معلومات کا فقدان باہمی تجارت میں اضافے میں بڑی رکاوٹیں ہیں۔ ان کے تدارک کیلئے دونوں ممالک مثالی تعاون کر رہے ہیں۔ترکمانستان کی وزارت ٹیکسٹائل کے نائب وزیر نیپس گیلیو نے اپنے خطاب میں کہا کہ ترکمانستان میں ٹیکسٹائل کا خام مال میسر ہے لیکن ٹیکسٹائل کی صنعت ترقی یافتہ نہیں ، پاکستان کی ٹیکسٹائل انڈسٹری ٹیکسٹائل چین کی مکمل مصنوعات تیار کرتی ہے اور گزشتہ کئی عشروں سے کامیابی سے چل رہی ہے ، انھوں نے پاکستانی سرمایہ کاروں کو ترکمانستان میں سرمایہ کاری کرنے اور ٹیکس اصلاحات سے فائدہ اٹھانے کی پیشکش کی۔

ترکمانستان کی تجارت اور بیرونی معاشی تعلقات کی وزارت کے نمائندے عطاجان بیراموونے کہا کہ دونوں ممالک کے مابین تجارت کیلئے مفاہمت کی یاداشت پر دستخط کئے گئے تھے جس پر تیزی سے کام جاری ہے، ترکمانستان کا سفر کرنے والے تاجروں کو ہر ممکن سہولیات فراہم کریں گے۔دیگر ترکمان مقررین نے پاکستانی بزنس مینوں کو ترکمانستان کے ابھرتے ہوئے تعمیراتی سیکٹر میں سرمایہ کاری کی دعوت دی۔

متعلقہ عنوان :