وزیراعظم نے سٹریٹجک ٹریڈ پالیسی فریم ورک 2015-18کی منظوری دیدی، پالیسی فریم ورک تمام فریقین سے ایک سال جامع مشاورت کے بعد تشکیل دیا گیا ،وزیر تجارت کی سربراہی میں ٹریڈ کمیٹی قائم ،کمیٹی سٹریٹجک ٹریڈ پالیسی فریم ورک پر علمدرآمد کی مانیٹرنگ کرے گی

پیر 21 مارچ 2016 09:19

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 21مارچ۔2016ء ) وزیراعظم محمد نواز شریف نے سٹریٹجک ٹریڈ پالیسی فریم ورک 2015-18کی منظوری دے دی۔یہ پالیسی فریم ورک تمام فریقین سے ایک سال جامع مشاورت کے بعد تشکیل دیا گیا ہے، حالیہ عالمی تجارتی ماحول، مختلف اندرونی وبیرونی وجوہات کی بنا پر سال 2015میں پاکستانی برآمدات میں کمی کے رجحان کو مدنظر رکھتے ہوئے اس سٹرٹیجک ٹریڈ پالیسی فریم ورک پرمشاورتی عمل کیا گیا ہے۔

جمعہ کو وزیراعظم ہاؤس سے جاری بیان کے مطابق وزیر تجارت کی سربراہی میں ایک ٹریڈ کمیٹی بھی تشکیل دی گئی ہے جوسٹریٹجک ٹریڈ پالیسی فریم ورک 2015-18 پر علمدرآمد کی مانیٹرنگ کرے گی۔ یہ مانیٹرنگ کمیٹی تجارت کے فروغ سے متعلق مسائل کے جائزہ اور ان کے حل اور عالمی مسابقت کے استحکام کیلئے کام کرے گی ۔

(جاری ہے)

یہ کمیٹی، کابینہ کمیٹی برائے پیداوار و برآمدات اور فیڈرل ایکسپورٹ ڈویلپمنٹ و پروموشن بورڈ کوسٹرٹیجک ٹریڈ پالیسی فریم ورک پر سالانہ رپورٹ بھی پیش کرے گی۔

گزشتہ دو وسط مدتی فریم ورکس سٹرٹیجک ٹریڈ پالیسی فریم ورک 2009-12ء اور 2012-15ء سے سیکھتے ہوئے سٹرٹیجک ٹریڈ پالیسی فریم ورک 2015-18ء میں سالانہ ایکسپورٹ 35 ارب ڈالر تک بڑھانے کے اہداف میں کامیابی کیلئے تمام رکاوٹیں ختم کرنے کو یقینی بنایا گیا ہے۔ مالی سال 2015-16ء کے دوران ٹریڈ پالیسی اقدامات پر عمل درآمد کیلئے چھ ارب روپے بجٹ کی منظوری دی گئی ہے، مالی سال 2016-17 اور 2017-18ء کیلئے بھی بجٹ مختص کئے جانے کا عمل جاری رہے گا۔

سٹرٹیجک ٹریڈ پالیسی فریم ورک 2015-18 ء کی تیاری میں سرکاری اور نجی شعبہ بشمول فیڈریشن آف پاکستان، چیمبر آف کامرس و انڈسٹری، ضلعی چیمبرز، تجارتی تنظیموں، نجی کاروباری ادارے، ماہرین تعلیم، تھنک ٹینک، ٹریڈ مشنز، وزارتوں، محکمہ جات سمیت دیگر حکومتی ایجنسیوں کی موثر شراکت داری رہی جبکہ ایڈوائزری کونسل کے وزیر تجارت کی سربراہی کی صدار ت میں اجلاسوں میں اس پر تفصیلی غور کیا گیا۔

متعلقہ عنوان :