آزاد کشمیر ، چترال اور خیبر پختونخوا میں بارشوں نے تباہی مچادی ،مزید 18افراد جاں بحق، پانچ طالب علموں سمیت آٹھ لاپتہ ، اسلام آباد میں شدید بارش کے باعث پروازوں کا شیڈول درہم برہم ، آزاد کشمیر میں لینڈ سلائیڈنگ سے سینکڑوں گھر تباہ ،چترال، برفانی تود ہ گرنے سے لاپتہ افراد کی تعداد 9ہوگئی ،دو لاشیں نکال لی گئیں، حالیہ بارشوں سے 86 افراد جاں بحق 101 افراد زخمی ، 250 مکانات تباہ ہوئے ،این ڈی ایم اے ، گزشتہ 48 گھنٹوں میں سب سے زیادہ تباہی آزاد کشمیر‘ فاٹا اور بالائی کے پی کے میں ہوئی

پیر 21 مارچ 2016 09:28

اسلام آباد /پشاور /چترال/لاہور /مری/کوئٹہ /کراچی /مظفر آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔21 مارچ۔2016ء)آزاد کشمیر ٗ چترال اور خیبر پختون میں طوفانی بارشوں نے تباہی مچادی ٗ مٹی کے تودے ٗمکانات اور چھتیں گرنے سے مزید18افرادجاں بحق اورمتعدد زخمی ہوگئے ٗ چترال میں پانچ طالب علموں سمیت 8افراد لاپتہ ہوگئے ٗ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں شدید بارش کے باعث پروازوں کا شیڈول درہم برہم ہوگیا ٗآزاد کشمیر میں لینڈ سلائیڈنگ سے سینکڑوں گھر تباہ اور مواصلات کا نظام درہم برہم ہوگیا ٗمری سمیت پہاڑی علاقوں میں شدید بارف باری اور تودے گرنے سے رابطہ سڑکیں بند ہوگئیں جس کے باعث اشیائے ضروریہ کی قلت پیدا ہوگئی ٗ پاک فوج کے جوانوں نے امدادی کارروائیاں تیز کر دیں ٗ پنجاب کے شہر ملتان میں شدید ژالہ باری سے آم کے باغات اور گندم کی فضل کو نقصان پہنچا ٗ ژالہ باری سے مکانات کی چھتوں اور سڑکوں پر برف کی گہری تہہ جم گئی ٗ ٹھنڈی ہوائیں چلنے سے سردی میں بھی اضافہ ہوگیا ۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد ٗ آزاد کشمیر اور خیبر پختون خوا میں طوفانی بارش کا سلسلہ اتوار کو بھی جاری رہا اسلام آباد میں شدید بارش کے باعث بیرون ممالک میں پاکستان کے مختلف شہروں میں جانے والی پروازوں کا شدید درہم برہم ہوگیا ذرائع کے مطابق خراب موسم کے باعث پروازیں تاخیر کا شکار ہوئیں راولپنڈی میں بھی شدید بارش کے باعث نشیبی علاقے زیر آب آگئے اور پانی گھروں میں داخل ہو گیا جس کے باعث لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا رہا ادھر خیبر پختون خوا میں بھی شدید بارش ہوئی اور نشیبی علاقے میں پانی کھڑا ہوگیا اور سڑکیں تالاب کا منظر پیش کر نے لگیں صوبائی دارالحکومت لاہورشہر اور اس کے اردگرد کے علاقوں میں رات گئے اور اتوار کی صبح گرج چمک کے ساتھ موسلا دھار بارش ہوئی جس سے موسم خوشگوار ہو گیا پنجاب کے شہر ملتان کے نواحی علاقوں میں شدید بارش اور ژالہ باری ہوئی ژالہ باری کے باعث سڑکوں اور مکانوں کی چھتوں پر برف کی تہہ چڑھ گئی۔

اطلاعات کے مطابق ملتان کے نواحی علاقوں قادر پور راں ، ٹاٹے پور انکے قریبی علاقوں میں ہونے والی تیز بارش اور شدید ژالہ باری سے گندم کی فصل اور آم کے باغات کو شدید نقصان پہنچا ٗژالہ باری سے مکانات کی چھتوں اور سڑکوں پر برف کی گہری تہہ جم گئی ٗ ٹھنڈی ہوائیں چلنے سے سردی کی شدت میں بھی اضافہ ہو گیا ادھر پنجاب کے شہر فیصل آباد کے علاقے جڑانوالہ کے ایک گاؤں میں بارش کے باعث مکان کی چھت گر گئی جس کے باعث چار افراد زندگی کے بازی ہار گئے جاں بحق ہونے والوں میں ماں اور دوبیٹیاں شامل ہیں ادھر صوبہ خیبر پختون خوا کے ضلع چار سدہ میں بھی ایک گھر کی بوسیدہ چھت گر گئی جس کے نتیجے میں بچہ جاں بحق ہوگیا ادھر چارسدہ کی تحصیل تنگی میں بارش کی وجہ سے کمرے کی چھت گرنے سے ایک شخص جاں بحق ہوگیا ہے صوبائی دارالحکومت پشاور کے علاقے ارمڑ میں گھر کی چھت گر نے سے دو بچے زندگی کی بازی ہار گئے اور چار افراد زخمی بھی ہوئے ادھر آزاد کشمیر میں لینڈ سلائیڈنگ سے سیکڑوں گھر تباہ اور مواصلات کا نظام درہم برہم ہو گیا ٗ شاہراہ نیلم سمیت کئی سڑکیں بند ہیں ، ضلع باغ کا اسلام آباد سے رابطہ منقطع ہوگیا اطلاعات کے مطابق مظفر آباد سے شمال مغرب میں 40 کلو میٹر دور ایک گاؤں میں 8 مکانوں پر ایک بڑا پتھر گر گیا جس کے باعث مکان میں 3 بچے اور ان کے والدین ملبے تلے دب گئے۔

مقامی افراد نے اپنی مدد آپ کے تحت ریسکیو آپریشن میں ایک 3 سالہ بچی کو زندہ بچا لیا ٗ5افراد جان کی بازی ہار گئے ٗضلع حویلیاں کے گاؤں پلا چوہدریاں میں ایک مکان کاکچھ حصہ گر جانے ماں بیٹی جا ں بحق ہو گئی۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق چترال میں برفانی تودہ گرنے سے 2 افراد جاں بحق اور 5 طالبعلموں سمیت 8 افراد لاپتہ ہو گئے۔ذرائع کے مطابق گزشتہ روز اسکول کے بچے میٹرک کا امتحان دے کر واپس آ رہے تھے کہ برفانی تودہ گرنے سے 6 طالبعلموں سمیت 9 افراد دب کر لاپتہ ہو گئے جب بچے رات تک گھر نہ پہنچے تو علاقے میں کہرام مچ گیا اور اتوار کی صبح تلاش کے دوران برفانی تودے سے 2 افراد کی لاشیں نکال لی گئیں دیگر کی تلاش کے لئے امدادی سرگرمیاں جاری رہیں لاپتہ ہونے والو ں میں مبشر ولد نوروز، عمران الدین ولد عظمت ، علی شان، عمران ولد افضل ، محمد الٰہی اورفیض علی ساکنان کریم آباد اور ارشاد احمد جماعت نہم اوررحمت بائے ولد آدینہ خان کا تعلق گاؤن پرسان سے ہے ٗ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی چترل سکاؤٹس ، چترال پولیس ،چترال لیویز اور فوکس کے جوانوں اور رضاکاروں نے جائے وقوعہ پہنچ کر امدادی کاموں کا آغاز کر دیا اوردو افراد مبشر اور رحمت بائی کی لاشین نکالی جا چکی ہیں آخری اطلاع تک شدید برفباری اور اوپر سے مزید برف کے تودے گرنے کے خطرے کے پیش نظر امدادی کام روک دی گئی تھیں۔

دوسری جانب چترال اور گردو نواح کے علاقوں میں حالیہ برف باری کے باعث پہاڑوں پر کئی فٹ تک برف پڑ چکی ہے جس کے گلیشیئرز گرنے کے خدشے کے پیش نظر امدادی کارروائیاں عارضی طور پر روک دی گئی ہیں۔محکمہ موسمیات کے مطابق لوئر دیر،اپر دیر،شانگلہ اور ملحقہ علاقوں میں رات سے وقفے وقفے سے بارش جاری رہی بالائی علاقوں میں برفباری ہو تی رہی ٗاستور اور قریبی علاقوں میں بارش اور برفباری سے کئی مقامات پر رابطہ سڑکیں بند ہوگئیں۔

محکمہ موسمیات کے مطابق کراچی میں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 31 سے 33 ڈگری سینٹی گریڈ رہنے کا امکان ہے ۔ دادو میں کم سے کم درجہ حرارت 16 سے 18 ڈگری سینٹی گریڈ ، بے نظیر آباد میں کم سے کم درجہ حرارت 17 سے 19 ڈگری سینٹی گریڈ ٗ جیکب آباد ٗ لاڑکانہ ، سکھر اور میرپور خاص میں کم سے کم درجہ حرارت 18 سے 20 ڈگری سینٹی گریڈ ٗ مٹھی میں کم سے کم درجہ حرارت 19 سے 21 ڈگری سینٹی گریڈ ٗحیدر آباد میں کم سے کم درجہ حرارت 20 سے 22 ڈگری سینٹی گریڈ اور بدین اور ٹھٹھہ میں کم سے کم درجہ حرارت 21 سے 23 ڈگری سینٹی گریڈ رہنے کا امکان ہے ۔

محکمہ موسمیات کے فورکاسٹنگ آفیسر امجد محمود کے مطابق آئندہ 24گھنٹوں کے دوران ملک کے زیادہ تر علاقوں میں موسم خشک رہے گا۔ تاہم مالاکنڈ، ہزارہ، پشاور، راولپنڈی، سرگودھا، گوجرانوالہ، لاہور ڈویژن ، اسلام آباد، بالائی فاٹا، گلگت بلتستان اور کشمیر میں چند مقامات پر گرج چمک کے ساتھ بارش جبکہ ہزارہ ڈویژن ، خطہ پوٹھوار اور کشمیر میں چند مقامات پر ڑالہ باری کا بھی امکان ہے اس دوران مالاکنڈ، ہزارہ ڈویژن ،کشمیر اور گلگت بلتستان میں لینڈ سلائیڈنگ کا خدشہ ہے۔

پولن کی تعداد 17803 فی مکعب میٹر ریکارڈ کی گئی۔اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ گزشتہ24 گھنٹوں کے دوران پٹن 19، کالام 12،چترال 04، میرکھانی 03، دروش ، دیر 02، کوھاٹ 01کشمیر: مظفرآباد 03، گڑھی دوپٹہ، کوٹلی 02 ، جھنگ 56، ساہیوال 37، فیصل آباد26 ، لہیہ 15، اوکاڑہ ،سرگودھا 14، لاہور ائر پورٹ 04 اور لاہور سٹی میں 03 ملی میٹر ریکارڈ کی گئی۔گزشتہ روز ریکارڈ کئے گئے سب سے زیادہ درجہ حرارت شہید بینظیر آباد 39، لسبیلہ 38، چھور اور مٹھی میں 37 جبکہ آج لاہور میں 28، کراچی 33، کوئٹہ18، پشاور 22 اور اسلام آباد راولپنڈی میں24 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔

ادھر منگلا ڈیم میں دو دنوں کے دوران پانی کی سطح میں 11 فٹ جبکہ پانی کی آمد میں 58 ہزار کیوسک کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ٗ منگلا ڈیم میں پانی کی سطح 1130 اعشاریہ 60 فٹ جبکہ ڈیم میں پانی کی آمد ایک لاکھ 19 ہزار 488 کیوسک اور اخراج 26 ہزار 231 کیوسک ریکارڈ کیا گیا ۔ ڈیم میں قابل استعمال پانی کا ذخیرہ 13 لاکھ 16 ہزار ایکڑ فٹ ریکارڈ کیا گیا تربیلا ڈیم میں 48 گھنٹوں کے دوران پانی کی سطح میں 3 فٹ کا اضافہ ٗ ڈیم میں پانی کی سطح 1452 اعشاریہ 73 فٹ ، ڈیم میں پانی کی آمد 55 ہزار کیوسک اور اخراج 15 ہزار 300 کیوسک ریکارڈ کیا گیا ٗتربیلا ڈیم میں قابل استعمال پانی کا ذخیرہ 16 لاکھ ایک ہزار کیوسک ریکارڈ کیا گیا ٗ مجموعی طور پر دونوں ڈیموں میں پانی ذخیرہ 29 لاکھ 17 ہزار ایکڑ فٹ ریکارڈ کیا گیا ۔

ادھرچترال میں ہفتہ کے روز برفانی تود ہ گرنے سے اس کی زد میں آکر لاپتہ ہونے والے افراد کی تعداد 9ہوگئی ۔ جن میں سے دو کی لاشیں نکال لی گئی ہیں۔ جبکہ دیگر لاشوں کی تلاش جاری ہے ۔جن میں تین راہگیر باقی چھ نویں جماعت کے طالب علم تھے۔ جو سالانہ امتحان کے پرچہ دیکر گھر واپس آرہے تھے۔کہ راستے میں برفانی تودے کے زد میں اگئے ۔ اتوار کے روز شدید برفباری اور جائے حادثہ پر مزید برفانی تودے گرنے اور جانی نقصانات کے خدشے کے پیش نظر امدادی کاروائیاں روک لی گئیں ، کمانڈنٹ چترال سکاؤٹس کرنل نظام الدین شاہ ، اسسٹنٹ کمشنر مظہر علی شاہ اور ڈی یس پی ہیڈ کوارٹر محمد خالد ریسکیوٹیم کے جوانوں کے ساتھ موقع پر پہنچ گئے ہیں ، ا ور ا مدادی کاروائیوں کی نگرانی کی جارہی ہے ، جبکہ چترال سکاوٹس کے سراخ رسان کتوں کی بھی مدد لی جارہی ہے۔

لیکن ناموافق موسمی حالات مسلسل رکاوٹ ڈال رہے ہیں ، علاقے میں وقفے وقفے سے بارش اور برفباری کا سلسلہ جاری ہے ۔ امدادی ٹیموں میں چترال سکاوٹس، لیویز، چترال پولیس، فوکس ہومنٹرین اور مقامی رضاکار بھی امدادی کاروائیوں میں مصروف ہیں ۔ گزشتہ دن چترال کے انتہائی دو رآفتادہ علاقہ کریم آباد سو سوم میں امتحانی پرچہ دینے کے بعد چھ طالب علم سکول سے گھروں کو روانہ ہوئے ۔

جن کے ساتھ تین اور راہگیر بھی شامل تھے ۔ لیکن طلباء اور راہگیروں کا یہ قافلہ راستے میں اپنی منزل تک پہنچنے سے پہلے لا پتہ ہو گیا ۔ لاپتہ ہونے والوں میں مبشر ولد نوروز، عمران الدین ولد عظمت ، علی شان، عمران ولد افضل ، محمد الہی اورفیض علی ساکنان کریم آباد اور ارشاد احمد و رحمت بائے ولد آدینہ خان کا تعلق پرسان سے ہے ۔ جبکہ ہلاک ہونے والے ایک شخص کا نام معلوم نہ ہو سکی ہے ۔

ممبر ڈسٹرکٹ کونسل کریم آباد محمد یعقوب خان نے میڈیا کو بتایا ، کہ کریم آباد سو سوم میں گذشتہ ایک ہفتے کے دوران زبردست برفباری ہوئی ہے اور وادی میں دو فٹ سے چار فٹ برف پڑی ہے ،ا س لئے تمام پہاڑی راستے سفر کرنے کیلئے انتہائی خطرناک ہو چکے ہیں ،اور ہر وقت برف کے تودوں کے گرنے کا خطرہ ہے ۔ اس لئے مقامی لوگوں کی آمدورفت بھی غیر معمولی حد تک محدود ہو گئی ہے ۔

لیکن ہفتے کے روز انتہائی خراب اور خطرناک موسم میں مذکورہ طالب علم امتحانی پرچے کیلئے سکول گئے ، اور پرچہ دینے کے بعد گھروں کو روانہ ہوئے ، جن کے ساتھ تین اور افراد بھی ہمسفر تھے ۔ لیکن شام تک طالب علم اور دوسرے مقامی راہگیر گھروں تک نہیں پہنچے جس پر اُن کی تلاش شروع ہوئی ، اور پورے علاقے میں معلومات میں ناکامی کے بعد اُن کو یہ یقین ہو گیا ۔

کہ وہ ہفتے کے روز گرنے والے برف کے تودے کی زد میں آکر جان بحق ہوئے ہیں ۔اس پر مقامی لوگوں نے برف کے تودے میں اُن کی تلاش شروع کی ۔ لیکن رات ہونے پر مزید تلاش جاری نہ رکھا جا سکا ۔ اتوار کے روز دو افراد طالب علم مبشر ولد نوروز ساکن کریم آباد اور رحمت بائے ولد آدینہ خان ساکن پرسان کی لاشیں نکال لی گئیں جبکہ دیگر لاشوں کی تلاش جاری ہے ۔

لیکن شدید برفباری اور اوپر سے مزید برف کے تودے گرنے کے خطرے کی وجہ سے امدادی کاموں میں مسلسل رکاوٹ آرہی ہے ۔ دریں اثنا سیکنڈری بورڈ پشاور کے پریس ریلیز کے مطابق اسسٹنٹ کمشنر آپر چترال / کیمپ انچارج پشاور بورڈ، چترال کے مطلع کرنے پر یہ فیصلہ کیا گیاہے کہ میٹرک سالانہ امتحان 2016 مورخہ 21.03.2016کا پرچہ معمول کے مطابق گورنمنٹ ہائی سکول سوسوم میں لیا جائے گا۔

مندرجہ ذیل تین سکولوں کے طلباء کی تکلیف کو مد نظر رکھتے ہوئے امتحانی سنٹرکے ساتھ ان کے لئے رہائش کا انتظام سوسوم گاؤں میں ہی کیاگیا ہے۔ تاکہ طلباء کے قیمتی وقت اور امتحان پر منفی اثر نہ پڑے۔.CBHS Paran (کمیونٹی بیسڈ ہائی سکول پاران)، Lee Rozi CBHS Shah Herth ( لی روزی کمیونٹی بیسڈ ہائی سکول شاہ ہرت)، اورCBHS Shah Karim Abad (کمیونٹی بیسڈ ہائی سکول شا ہ کریم آباد)شامل ہیں۔

ڈپٹی کمشنر چترال اُسامہ احمد وڑائچ نے صوبائی حکومت کی ہدایت کے مطابق اور ریلیف ایکٹ کے تحت جان بحق افراد کے لئے تین تین لاکھ روپے کا اعلان کیا ہے ۔ نو افراد کی ہلاکت کی وجہ سے پورے علاقے میں صف ماتم بچھی ہوئی ہے ۔جبکہ موسم کی مسلسل خرابی کی وجہ سے مزید جانی نقصانات کا خدشہ ہے ۔ درین اثنا چترال گرم چشمہ روڈ شغور کے مقام پر سلائڈنگ کی وجہ سے ہر قسم کی ٹریفک کیلئے بند ہو چکی ہے ۔

سڑک کی بندش سے مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ اہے ۔ اتوار کے روز چترال اور بالائی علاقوں میں پھر بارش اور برفباری ہوئی ۔ ملک میں جاری حالیہ بارشوں سے اب تک 8 افراد جاں بحق 101 افراد زخمی ہوئے جبکہ 250 مکانات تباہ ہوئے ہیں۔ این ڈی ایم اے کے مطابق 9 مارچ سے 20 مارچ تک لینڈ سلائیڈنگ اور چھتیں گرنے کے واقعات میں زیادہ تر اموات واقع ہوئی ہیں گزشتہ 48 گھنٹوں میں سب سے زیادہ تباہی آزاد کشمیر‘ فاٹا اور بالائی کے پی کے میں ہوئی ہے۔

مظفر آباد میں گھر پر مٹی کا تودہ گرنے سے ماں‘ بیوی اور بچوں سمیت 5 افراد لقمہ اجل بن گئے۔ باغ حویلی مین چھتیں گرنے سے سات افراد جاں بحق ہوگئے ۔ لوئیر دیر ‘ کرم ایجنسی اور مالا کنڈمیں مکانات گرنے سے بارہ افراد جاں بحق ہوئے ہیں گزشتہ ہفتے سب سے خطرناک حادچہ لوئر اورکزئی میں پیش آیا جہاں کان بیٹھنے سے چھ مزدور جاں بحق ہوئے۔ بلوچستان میں 9 مارچ سے شروع ہونے والی بارشوں سے تباہی کا آغاز ہوا صوبے بھر میں تقریباً بیس افراد جاں بحق ہوئے۔ کے پی کے او رپنجاب میں بارشوں سے جانی نقصان ہوا۔ ڈیزاسٹر منیجمنٹ سے جاری اعداد و شمار کے مطابق مجموعی طور پر 86 افراد جاں بحق اور 101 زخمی ہوئے ہیں جبکہ 240 مکانات تباہ ہوئے ہیں۔