جوہری مواد کبھی بھی غلط ہاتھوں میں نہیں جانا چاہیے ، پاکستان ذمہ دار ملک ہے ، طارق فاطمی،پاکستان کے جوہری نظام مکمل مضبوط ہاتھوں میں ہے ، صدر اوباما کی جانب سے جوہری کانفرنس میں شریک عمائدین کے اعزاز میں عشائیے کے دوران خطاب ،جوہری تنصیبات میں 2734 حادثات ریکارڈ ،پاکستان میں ایک بھی نہیں ہوا،اعزاز احمد چوہدری

ہفتہ 2 اپریل 2016 10:05

واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 2اپریل۔2016ء) وزیراعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی نے کہا ہے کہ جوہری مواد کبھی بھی غلط ہاتھوں میں نہیں جانا چاہیے ، پاکستان ذمہ دار ملک ہے ، پاکستان کے جوہری نظام مکمل مضبوط ہاتھوں میں ہے ، واشنگٹن میں امریکی صدر اوباما کی جانب سے جوہری کانفرنس میں شریک عمائدین کے اعزاز میں دیئے گئے عشائیے کے دوران اپنے خطاب میں طارق فاطمی کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نواز شریف کے دو روزہ عالمی جوہری کانفرنس میں شرکت کرنا چاہتے تھے تاہم حالات نے موقع نہیں دیا ۔

انہوں نے سانحہ لاہور پر امریکی صدر کا اظہار یکجہتی کرنے کا شکریہ ادا کیا ۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان ایک ذمہ دار ملک ہے پاکستان بھی اس عالمی تشویش میں برابر کا شریک ہے جوہری مواد کبھی بھی غلط ہاتھوں میں نہیں جانا چاہیے پاکستان نے چھ سال میں جوہری سلامتی سے متعلق این ایس ایس پروگرام میں بھرپور کردار ادا کیا ہے انہوں نے کہا کہ تابکاری پھیلانے والے آلات کے ممکنہ خطرات سے آگاہی بھی اہم ہے یہ خطرات جوہری پروگرام رکھنے والے ممالک تک محدود نہیں انہوں نے کہا کہ پاکستان تمام ہمسائیہ ممالک کے ساتھ پرامن طور پر رہنے کو ترجیح دیتی ہے پاکستان نے جوہری مواد کی حفاظت کے2005 ترمیمی کنونشن کی توثیق کردی ۔

(جاری ہے)

ادھرپاکستان کے سیکرٹری خارجہ اعزاز احمد چوہدری کا کہنا ہے کہ پاکستان کا جوہری پروگرام مکمل طور پر محفوظ اور خطے میں استحکام کے لئے ہے،پاکستان کا ایٹمی پروگرام قومی دفاع اور کم سے کم ایٹمی صلاحیت کے حصول کے لئے ہے اور اس کا مقصد خطے میں استحکام کو محفوظ بنانا ہے، دنیا کے مختلف ممالک میں جوہری مواد اور جوہری پلانٹس میں کئی حادثات اور واقعات رونما ہوئے لیکن پاکستان میں ایسا کچھ نہیں ہوا، پاکستان کا ایٹمی پروگرام مکمل طور پر محفوظ ہے اور اسے کسی قسم کا خطرہ لاحق نہیں ہے،انہوں نے بتایا کہ انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی عالمی سطح پر جوہری تنصیبات میں 2734 حادثات ریکارڈ کیے ہیں جن میں سے 5 حادثات ہندوستان میں ہوئے تاہم پاکستان میں 40 سال سے جاری جوہری پروگرام میں ایک بھی حادثہ یا حفاظتی اقدامات کی خلاف ورزی نہیں ہوئی۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے واشنگٹن میں ایٹمی سلامتی کانفرنس میں شرکت کے موقع پر میڈیا نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ جوہری تنصیبات کی حفاظت پاکستان کی قومی ذمہ داری ہے اور نیشنل کمانڈ اتھارٹی اس حوالے سے انتظامات کا جائزہ لے کر اقدامات اٹھاتی رہتی ہے،پاکستان کے مختصر نشانے کے میزائل اور چھوٹے جوہری ہتھیاروں کو ٹیکنیکل یا جنگ کے ہتھیار کہنا درست نہیں ہے،میزائل سسٹم پر ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے دور یا قریب تک نشانہ بنانے والے میزائل کسی بھی جارحیت کو رکنے کے لیے ہیں، ہم جنگ سے تحفظ چاہتے ہیں، ان ہتھیاروں کو جنگی ہتھیار کہنا درست خیال نہیں ہے، یہ صرف طاقت کا توازن برقرار رکھنے کے لیے ہیں، ان کا مقصد صرف اور صرف دفاع ہے۔

جوہری پروگرام کے حوالے سے انہوں نے پاکستان کے موقف کا ایک بار پھر اعادہ کیا کہ یہ قابل اعتماد اور کم سے کم دفاعی صلاحیت کے لیے ہیں،پاکستان میں ان ہتھیاروں کے استعمال کے حوالے سے فیصلے کا اختیار کسی فیلڈ کمانڈر کے پاس ہونے کی میڈیا کی قیاس آرائیوں کو مسترد کرتے ہوئے سیکرٹری خارجہ نے کہا کہ تمام جوہری ہتھیار اس وقت نیشنل کمانڈ اتھارٹی کے کنٹرول میں ہیں۔انہوں نے بتایا کہ پاکستان میں تمام حساس مقامات پر ریڈیشن مانیٹر لگائے گئے ہیں جبکہ ملک میں مزید مانیٹرز لگانے کی منصوبہ بندی کی ہے۔

متعلقہ عنوان :