خیبر پختونخوا اور گلگت بلتستان میں بارشوں نے تباہی مچا دی‘ 70 افراد جاں بحق‘ سینکڑوں زخمی، مٹی کے تودے اور گلیشیئر گرنے سے درجنوں مکانات تباہ ، مختلف مقامات پر سلائیڈ سے راستے بند ، پشاور اور خیبر ایجنسی میں سیلابی ریلے سے پچاس سے زائد دکانیں بہہ گئیں، شہریوں کو لاکھوں مالیت کا نقصان ، برساتی نالوں میں طغیانی سے متعدد پن بجلی گھر تباہ ، شاہراہ قراقرم بند ، درجنوں مسافر گاڑیاں پھنس گئی ،دریا سوات میں اونچے درجے کا سیلاب، ریڈ الرٹ جاری، پشاور میں شدید بارش کے باعث سڑکیں اور گلیاں ندی نالوں میں تبدیل ،محکمہ موسمیات کی آئندہ چوبیس گھنٹوں میں خیبر پختونخوا ، گلگت بلتستان اور کشمیر میں اکثرمقامات پر تیز ہواوٴں اور گرج چمک کے ساتھ مزید بارش کی پیشگوئی ،صدر ممنون حسین ،وزیراعظم نواز شریف کا بارشوں سے جانی و مالی نقصان پرافسوس کا اظہار،امدادی کارروائیاں تیز کرنے کی ہدایت

پیر 4 اپریل 2016 10:23

اسلام آباد( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔4اپریل۔2016ء )خیبر پختونخوا اور گلگت بلتستان میں تین دن سے جاری بارشوں نے تباہی مچا دی‘ شدید بارشوں سے مکانات کی چھتیں گرنے ‘ سیلابی پانی میں بہہ جانے اور آسمانی بجلی گرنے کے مختلف واقعات میں بچوں اور خواتین سمیت70 افراد جاں بحق‘ سینکڑوں زخمی ہو گئے،شدید بارشوں سے مٹی کے تودے اور گلیشیئر گرنے سے درجنوں مکانات تباہ جبکہ مختلف مقامات پر سلائیڈ سے راستے بند ہوگئے ، پشاور اور خیبر ایجنسی میں سیلابی ریلے سے پچاس سے زائد دکانیں بہنے سے شہریوں کو لاکھوں مالیت کا نقصان ہوا‘ برساتی نالوں میں طغیانی سے متعدد پن بجلی گھر تباہ ہوگئے، شاہراہ قراقرم بند ہوگئی جس سے درجنوں مسافر گاڑیاں پھنس گئی ،دریا سوات میں اونچے درجے کا سیلاب اور سوات ضلعی انتظامیہ نے ریڈ الرٹ جاری کردیا،پشاور میں شدید بارش کے باعث سڑکیں اور گلیاں ندی نالوں میں تبدیل ہو گئیں ،محکمہ موسمیات نے آئندہ چوبیس گھنٹوں میں خیبر پختونخوا ، گلگت بلتستان اور کشمیر میں اکثرمقامات پر تیز ہواوٴں اور گرج چمک کے ساتھ مزید بارش کی پیشگوئی کردی ‘ بارشوں کا حالیہ سلسلہ (آج) پیر کی رات کوختم ہونے کا امکان ہے ،صدر ممنون حسین اور وزیراعظم نواز شریف نے بارشوں سے جانی و مالی نقصان پر دلی دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے امدادی کارروائیاں تیز کرنے کی ہدایت کی ہے۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق خیبر پختونخوا اور گلگت بلتستان میں تین دن سے جاری بارشوں نے تباہی مچا دی‘ شدید بارشوں سے مکانات کی چھتیں گرنے ‘ سیلابی پانی میں بہہ جانے اور آسمانی بجلی گرنے کے مختلف واقعات میں بچوں اور خواتین سمیت70 افراد جاں بحق‘ سینکڑوں زخمی ہو گئے۔ ذرائع کے مطابق گلگت بلتستان میں شدید بارشوں کے باعث چلاس کے علاقے جچن میں مکان کی چھت گرنے سے میاں بیوی ‘ دو بیٹیاں اور ایک بیٹا جاں بحق ہوگئے جبکہ ایک شخص زخمی ہے ۔

چترال ہی کے علاقے ٹھینک شین میں گھر پر پہاڑی تودہ گرنے سے 5 افراد زخمی ہو گئے جب کہ لینڈ سلائیڈنگ کے باعث شاہراہ قراقرم کئی مقامات سے بند ہو گئی۔ سوات میں بھی شدید بارشوں کے باعث مختلف علاقوں میں 2 خواتین سمیت 3 افراد سیلابی ریلے میں بہہ گئے جب کہ کبل کے علاقے کلا گئی کے ندی نالوں میں طغیانی آ گئی۔ شدید بارشوں نے بحرین میں بھی تباہی مچادی اور رابطہ پل سیلابی پانی میں بہہ گیا۔

بارشوں کے باعث دریائے سوات میں اونچے درجے کا سیلاب آ گیا ہے جب کہ پشاور میں گزشتہ رات ہونے والی شدید بارش کے باعث سڑکیں اور گلیاں ندی نالوں میں تبدیل ہو گئیں ۔ چارسدہ میں بھی شبقدر کے گاوٴں چلماری میں مکان کی چھت گرنے سے ایک بچہ دب کر جاں بحق ہو گیا جب کہ ماں اور بھائی شدید زخمی ہو گئے۔ بالاکوٹ کے گاوٴں پھاگل کاغان میں بھی گھر کی چھت گرنے سے ایک شخص جاں بحق ہو گئے۔

شانگلہ میں پولیس کے مطابق لیلونئی کے علاقے میں لینڈ سلائیڈ سے ایک گھر مکمل طور تباہ ہوا جس میں4 افرادجاں بحق جبکہ پانچ زخمی ہوگئے ۔ہلاک اور زخمی ہونے والوں کو ضلعی ہسپتال الپوری منتقل کیاگیا ۔مارتونگ میں گھر کی چھت گرنے سے تین افراد جاں بحق ہوئے ۔ضلع بھر میں 20سے زائد مکانات تباہ ہوگئے ۔ پشاور اور شیخان کے درمیان رابطہ پل بھی زیر آب آگیا بٹہ تل پل مارکیٹ میں سیلابی ریلہ داخل ہونے سے تیس سے زائد دکانیں بہہ گئیں جس سے لاکھوں مالیت کا نقصان ہوا۔

حکومتی مشینری نہ پہنچ سکی‘ دکانداروں نے اپنی مدد آپ کے تحت تھوڑا بہت سامان نکالا۔ علاقے میں غازی گڑھی سمیت متعدد دیہات اب بھی بپھرے پانی کی زد میں ہیں۔ کئی دیہات کے اطراف میں زمینی کٹاؤ میں بھی اضافہ ہوگیا۔ شانگلہ میں لینڈ سلائیڈنگ اور گھروں کی چھتیں گرنے سے ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 9ہوگئی۔ چلاس میں مکان کی چھت گرنے کے واقعے میں ایک ہی خاندان کے پانچ افراد جاں بحق ہوگئے۔

ملاکنڈ ڈویژن میں گزشتہ چھتیس گھنٹے سے جاری بارش نے تباہی مچا دی شانگلہ ‘ بونیر ‘ کوہستان‘ دیر ‘ غذر سمیت شمالی علاقہ جات میں بھی مسلسل بارشوں نے نظام زندگی کو درہم برہم کردیا۔ خیبر ایجنسی میں باڑہ قدیم کے علاقے میں سیلابی ریلے سے تیس سے زائد دکانیں بہہ گئیں جس سے لاکھوں مالیت کا نقصان ہوا۔ لنڈی کوتل میں بھی بارش سے مکان کی چھت گر گئی تاہم کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔

انتظامیہ کی طرف سے امدادی سرگرمیاں شروع کردی گئی ہیں۔ پشاور کے نواحی علاقے سربند میں بھی سیلابی ریلے نے تباہی مچا دی۔ درجنوں دکانیں اور کیبن پانی میں پہہ گئے۔ مالاکنڈ ڈویژن میں بارشوں کے نتیجے میں مختلف حادثات میں گیارہ افراد جاں بحق ہوگئے۔ دو مقامات پر پہاڑی تودہ گرنے سے تین افراد جاں بحق چھ زخمی ہوگئے۔ انتظامیہ نے سیلابی ریلے میں بہنے والی دو خواتین کی لاشیں نکال لیں۔

چارسدہ میں شدید بارش سے مکان کی چھت گرنے کے نتیجے میں تین بچوں سمیت چار افراد جاں بحق ہوگئے۔ ناران شہر میں گلیشیئر گرنے سے دریا کنارے پانچ مکانات تباہ ہوگئے۔ لینڈ سلائیڈنگ سے شاہراہ کاغان اور قراقرم ہائی وے متعدد مقامات سے بند ہوگئی۔ اس کے علاوہ شانگلہ میں شدید بارشوں سے مختلف مقامات پر سلائیڈ سے راستے بند ہوگئے ہیں جبکہ برساتی نالوں میں طغیانی سے متعدد پن بجلی گھر تباہ ہوگئے ہیں۔

سوات کے علاقے بحرین میں دریا میں طغیانی سے رابطہ پل بہہ جانے سے مقامی لوگوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔دریا سوات میں اونچے درجے کا سیلاب ہے اور سوات کے ضلعی انتظامیہ نے ریڈ الرٹ جاری کیا ہیں۔چترال میں تورکہو روڈ شوچ کے مقام پر لینڈ سلائیڈ کی وجہ سے آمد ورفت کے لیے بند ہوگیا ہے جس سے لوگوں کو شدید مشکلات ہیں۔ آئندہ 24گھنٹوں کے دوران مالاکنڈ، ہزارہ ڈویژن، اسلام آباد، فاٹا، گلگت بلتستان اور کشمیر میں اکثر مقامات پر تیز ہواوٴں اور گرج چمک کے ساتھ بارش جبکہ چند مقامات پر موسلادھار بارش اور پہاڑوں پر برفباری کا امکان ہے۔

خیبرپختونخواہ( پشاور، مردان، بنوں، کوہاٹ، ڈی آئی خان ڈویژن)، بالائی پنجاب(راولپنڈی ، سرگودھا، گوجرانوالہ ڈویژن) میں کہیں کہیں جبکہ ڈی جی خان، ملتان، ساہیوال، فیصل آباد، لاہور ڈویژن اور شمال مشرقی بلوچستان(کوئٹہ، ڑوب، قلات، سبی ڈویژن)میں چند مقامات پر تیز /گردآلودہواوٴں اور گرج چمک کیساتھ بارش کا امکان ہے۔ گزشتہ24 گھنٹوں کے دوران خیبر پختونخواہ، فاٹا، کشمیر اور گلگت بلتستان میں اکثر مقامات پر گرج چمک کیساتھ بارش ہوئی جبکہ بالائی بلوچستان ، بالائی پنجاب اور اسلام آباد میں چند مقامات پر گرج چمک کے ساتھ بارش ہوئی۔

سب سے زیادہ بارش خیبرپختونخواہ کے علاقے مالم جبہ 115، پٹن94، سیدوشریف68،دیر64،پاراچنار، کالام70، پشاور سٹی38،لوئردیر36 ،چترال34،پشاور ائر پورٹ 32، بالاکوٹ26، دروش 17، میرکھانی 15، چراٹ، رسالپور03، کاکول، کوھاٹ01 ، گلگت بلتستان کے علاقے چلاس48، استور35،، گلگت 31، بونجی13، گوپس 09، سکردو03 ، کشمیرکے علاقے مظفر آباد10، راولاکوٹ09،گڑھی دوپٹہ07، کوٹلی01، پنجاب کے علاقے مری10،سیالکوٹ سٹی02 بلوچستان کے علاقے ژوب 11، دالبندین 03،کوئٹہ02ملی میٹر ریکارڈ کی گئی۔

محکمہ موسمیات کے مطابق گلگت بلتستان کے علاقوں غذر‘ گانچھے ‘ استور‘ آزاد کشمیر میں مظفر آباد ‘ وادی نیلم سمیت مختلف علاقوں اور خیبرپختونخوا کے مختلف اضلاع میں مزید بارشوں کا امکان ہے۔ جس کے باعث لینڈ سلائیڈنگ کا خدشہ بھی ظاہر کیا جارہا ہے۔ بارشوں کا حالیہ سلسلہ (آج) پیر کی رات تک جاری رہنے کا امکان ہے۔ دوسری جانب صدر ممنون حسین اور وزیراعظم نواز شریف نے حالیہ بارشوں سے ہونے والے جانی و مالی نقصان پر دلی دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے امدادی ٹیموں کو متاثرہ علاقوں میں کارروائیاں تیز کرنے کی ہدایت کی ہے۔صدر اور وزیراعظم نے زخمی افرادکو ہر ممکن طبی امدادفراہم کرنے کی بھی ہدایت کی ہے۔