شریف فیملی نے لندن فلیٹس پر کوئی قرضہ نہیں لیا،تحقیقاتی رپورٹ،حسین نواز نے دعویٰ کیا تھا کہ لندن میں تین فلیٹس کو گروی رکھ کر ایک ارب 12 کروڑ کا قرض لیاگیا، درحقیقت لندن میں شریف خاندان کی ملکیت پارک لین کے چاروں فلیٹس پر ایک روپیہ بھی قرض نہیں لیا گیا

اتوار 10 اپریل 2016 11:06

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 10اپریل۔2016ء) شریف خاندان کی جائیدادوں سے متعلق مزید سنسنی خیز انکشافات سامنے آئے ہیں۔ وزیراعظم کے صاحبزادے نے لندن میں اپنے فلیٹس پر ایک ارب 12 کروڑ قرض لینے کا انکشاف کیا تھا جبکہ ان فلیٹس پر ایک روپیہ بھی قرض نہیں لیا گیا ۔

(جاری ہے)

میڈیا پرجاری ایک تحقیقاتی رپورٹ میں بتایا گیاہے کہ حسین نواز نے دعویٰ کیا تھا کہ انہوں نے لندن میں تین فلیٹس کو گروی رکھ کر ایک ارب 12 کروڑ کا قرض لیا تاہم حقیقت یہ ہے کہ لندن میں شریف خاندان کی ملکیت پارک لین کے چاروں فلیٹس پر ایک روپیہ بھی قرض نہیں لیا گیا ہے اور یہ قرض کسی اور جائیداد پرلیا گیا ہے ۔

دوسری جانب لندن میں شریف خاندان کے ملکیتی فلیٹس 2005 میں نہیں بلکہ 1993 سے 1996 کے دوران خریدے گئے ہیں جو آج تک شریف خاندان کی ملکیت ہیں فلیٹس شریف خاندان کی نیکولمیٹڈ اور نیلسن نامی کمپنیوں کے ذریعے خریدے گئے نیکول لمیٹڈ 27 جنوری 1993 کو بنی اور اس وقت وزیر اعظم نواز شریف خود سوئیٹزر لینڈ میں موجود تھے نیلسن 14 اپریل کو بنی لندن میں پہلا فلیٹ نیکول نے یکم جون 1993 کو خریدا ۔ 31 جولائی 1995 کو مزید دو فلیٹس خریدے گئے اور چوتھا فلیٹ 23 جولائی 1996 کو خریدا گیا یہ تمام فلیٹس آج بھی شریف خاندان کے پاس اور ان کے پاس اور ان کی ملکیت ہیں ۔

متعلقہ عنوان :