پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کے خواب کوعملی جامہ پہناکر 65سال کی محرومیوں کوپوراکریں گے،احسن اقبال،اقتصادی راہداری کے40ارب ڈالرمیں سے35ارب ڈالر انرجی منصوبوں کے لیے ہیں،وفاقی وزیر برائے ترقی و منصوبہ بندی، راہداری منصوبہ براہ راست انجینیرز کا منصوبہ ہے،بلوچستان کے جن علاقوں میں سڑک بن گئی ،وہاں کارہن سہن بدل رہا ہے،خطاب

اتوار 10 اپریل 2016 11:09

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 10اپریل۔2016ء)وفاقی وزیر برائے ترقی منصوبہ بندی ڈویژن احسن اقبال نے کہا ہے کہ آئندہ 3سالوں میں ہرضلع میں یونیورسٹی کاکیمپس قائم کر دیں گے ،اقتصادی راہداری منصوبے کی تکمیل سے سرمایہ کاری میں مزید اضافہ ہو گا،مغربی روٹ کے مکمل ہونے سے ترقی کے نئے دور کا آغار ہو گا،35ارب ڈالرکے منصوبے صرف توانائی بحران کے خاتمے کیلئے ہیں،15سال تک ملک میں توانائی کے منصوبے نہیں لگائے گئے،پرویزمشرف نے حکومت توچھین لی لیکن توانائی پر کوئی کام نہیں کیا،جب حکومت سنبھالی تو15سے18گھنٹے کی لوڈشیڈنگ تھی تو ہم نے سب سے پہلے توانائی منصوبوں کوترجیح دی،پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کے خواب کوعملی جامہ پہناکرہم 65سال کی محرومیوں کوپوراکریں گے،پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ براہ راست انجینیرز کا منصوبہ ہے۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار وفاقی وزیر برائے ترقی و منصوبہ بندی ڈویژن احسن اقبال نے ساہیوال کول پاورپلانٹ کے انجینئرزکے تربیتی پروگرام کی تقریب سے خطاب کے دوران کیا۔انکا کہنا تھا کہ،آئندہ15سالوں میں پاکستان کی معیشت مضبوط ہوجائیگی،اربوں ڈالرکی سرمایہ کاری سے پاکستان میں ترقی کانیادورشروع ہوگا،1998میں ہماری ہی حکومت نے ایک ویژن بنایا تھاجو چین کی جانب سے اقتصادی راہداری منصوبے سے پورا ہو گا،اقتصادی راہداری پاک چین دوستی کی عظیم مثال ہے،چین اس وقت پاکستان میں سرمایہ کاری کرنے والا سب سے بڑا ملک ہے،اقتصادی راہداری کے40ارب ڈالرمیں سے35ارب ڈالر انرجی منصوبوں کے لیے ہیں،35ارب ڈالر کے منصوبوں میں سے11ارب ڈالرکے منصوبے سندھ ،9ارب ڈالر سے زائد کے منصوبے بلوچستان میں ہیں،یہ منصوبے اقتصادی ترقی کی نئی راہیں کھولیں گے،بلوچستان کے جن علاقوں میں سڑک بن گئی ،وہاں کارہن سہن بدل رہا ہے،معیشت کی تعمیر اور بحالی کا راستہ انفرااسٹرکچر کے زریعے آتا ہے،جبکہ ساہیوال میں سیکڑوں انجینیرزکے لیے ملازمتوں کے مواقع نکلیں گے۔

متعلقہ عنوان :