پاکستان میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقعے موجود ہیں،اسحاق ڈار،قطر کے ساتھ حال ہی میں ایل این جی درآمد کرنے کا معاہدہ کیا ، 3600 میگاواٹ ایل این جی کے حامل منصوبے کیلئے جنرل الیکٹرک ضروری سامان فراہم کر رہا ہے ، اسحاق ڈار نے قطر انویسٹمنٹ اتھارٹی کے وفد سے گفتگو

منگل 12 اپریل 2016 09:51

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 12اپریل۔2016ء) وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ پاکستان میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقعے موجود ہیں قطر کے ساتھ حال ہی میں ایل این جی درآمد کرنے کا معاہدہ کیا ہے جبکہ 3600 میگاواٹ ایل این جی کے حامل منصوبے کے حوالے سے جنرل الیکٹرک ضروری سامان فراہم کر رہا ہے ۔ ان خیالات کا اظہار وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے قطر انویسٹمنٹ اتھارٹی کے وفد جس کی سربراہی شیخ عبدالعزیز بن علی تھانی سے ملاقات کے دوران کیا ۔

اس موقع پر وفاقی وزیر نے وفد کو پاکستان میں سرمایہ کاری کے مواقع پر آگاہ کیا اور مختلف آپشنز کے حوالے سے تفصیلی بتایا جہاں پر قطر انویسٹمنٹ اتھارٹی پاکستانی حکومت کے ساتھ مل کر سرمایہ کاری کر سکتی ہیں ان میں پاک قطر انویسٹمنٹ کمپنی قائم کرنے پاکستان میں انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ فنڈ نے کیو آئی اے کی شمولیت اور دیگر شعبوں میں آزادانہ کام شامل ہیں ۔

(جاری ہے)

وزیر نے مزید کہا کہ پاکستان قطر کے ساتھ ایل این جی کی درآمد کے معاہدے میں شامل ہو گیا ہے انہوں نے 3600 میگاواٹ ایل این جی کے حامل منصوبوں کا بھی ذکر کیا جس میں جنرل الیکٹرک ضروری سامان مہیا کر رہی ہے ۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ سعودی سرمایہ کاروں کا آئل ریفائنری اور پیٹروکیمیکل میں سرمایہ کاری کے حوالے سے پلین بن رہا ہے انہوں نے کہاکہ کیو آئی اے کے لئے سرمایہ کاری کرنے کا اچھا موقع ہے ۔

اس موقع پر شیخ عبدالعزیز علی بن تھانی نے کہا کہ کیو آئی اے پاکستان میں سرمایہ کاری کے لئے مختلف آپشنز پر غور کر سکتا ہے ۔ پاکستان اور قطر کے مابین برادرانہ تعلقات ہیں انہوں نے وفد کو ویلکم کرنے پر شکریہ ادا کیا ۔ دریں اثناء وفاقی وزیر خزانہ سے ایف پی سی سی آئی کے وفد کی ایف بی آر ہیڈ کوارٹر میں ملاقات ہوئی ۔ ایف پی سی سی آئی کے وفد نے آئندہ مالی سال 2016-17 کے حوالے سے ٹیکس تجاویز پر تفصیلی بریفنگ دی وزیر خزانہ نے کہا کہ مسلم لیگ نون کی حکومت اہم فیصلوں کرنے سے قبل متعلقہ سٹیک ہولڈر کے ساتھ بات کرنے کی روایت برقرار جاری رکھے گی ۔

انہوں نے کہاکہ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری ، بزنس کمیونٹی ، ٹریڈرز باڈی اور دیگر سٹیک ہولڈرز کی تجاویزپر غورو خوص کیا جاتا ہے ۔ میٹنگ میں برآمدکنندگان سے ٹیکس ریفنڈ واپس کرنے کے میکنزم پر تفصیلی بحث ہوئی ۔ وزیر خزانہ نے کہاکہ حکومت قومی معیشت کو مضبوط کرنے کے حوالے سے بزنس کمیونٹی اور کاروباری لوگوں کی کنٹری بیوشن کو اہمیت دیتی ہے اور وہ ٹیکس کلچر کی ترقی اور ریونیو کو پیدا کرنے کے حوالے سے اپنا کردار ادا کرنا چاہئے ۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ موجودہ حکومت کی کوششوں کی بدولت ریونیو گروتھ 19.7 فیصد تک بڑھ گئی ہے جو کہ 2013 سے قبل 2.5 فیصد سے 3 فیصد تک کے درمیان تھی حکومت معاشی استحکام کی مزید مضبوطی کے لئے اپنی کوششیں جاری رکھے گی ملاقات میں وزیر اعظم کے مشیر ریونیو ہارون اختر ، وزارت خزانہ کے اعلی حکام اور ایف بی آر کے نمائندگان موجود تھے ۔