پیپلزپارٹی کور کمیٹی کا اجلاس، پانامہ لیکس پر حکمت عملی کیلئے دو کمیٹیاں تشکیل،ایک کمیٹی قانونی معاملات، دوسری مشترکہ حکمت عملی کیلئے پارلیمانی پارٹیوں سے رابطہ کرے گی، پارٹی کی تنظیم نو کا بھی فیصلہ ،پانامہ لیکس پر اپوزیشن متحد ہوکر چلے گی تو بہتر راستہ نکلے گا ، فرانزک آڈٹ کے بغیر تحقیقات نہیں ہوسکتیں، آزاد کشمیر‘ گلگت اور فاٹا میں پارٹی کی نئی تنظیمیں بنی ہیں وہ برقرار رہیں گی ، باقی تمام تنظیموں کو تحلیل کردیا گیا ہے، قمر زمان کائرہ کی میڈیا کو بریفنگ

جمعرات 14 اپریل 2016 09:53

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 14اپریل۔2016ء) پاکستان پیپلزپارٹی نے پانامہ لیکس کے معاملے پر حکمت عملی کیلئے 2 کمیٹیاں تشکیل دیدیں ایک کمیٹی قانونی معاملات دوسری مشترکہ حکمت عملی کیلئے پارلیمانی پارٹیوں سے رابطہ کرے گی‘ پاکستان پیپلزپارٹی کی تنظیم نو کا بھی فیصلہ کیا گیا۔ آزاد کشمیر ‘ گلگت اور فاٹا کے علاوہ تمام تنظیمیں تحلیل کردی گئیں۔

پاکستان پیپلزپارٹی کی کور کمیٹی کا اجلاس بدھ کے روز بلاول بھٹو زرداری کی زیر صدارت اسلام آباد میں ہوا۔ اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے قمر زمان کائرہ نے کہا کہ اجلاس میں پانامہ لیکس، ملک کی سیاسی صورتحال اور پارٹی کے امور زیر بحث آئے اور طویل مشاورت کی گئی اجلاس میں پارٹی نے پانامہ لیکس پر بہتر حکمت عملی کیلئے 2 کمیٹیاں تشکیل دی گئی ہیں ایک کمیٹی لطیف کھوسہ ‘ نیئر بخاری اور فاروق نائیک پر مشتمل ہوگی۔

(جاری ہے)

جو پانامہ لیکس کے حوالے سے تمام قانونی امور کا جائزہ لے گی جبکہ خورشید شاہ کی سربراہی میں قائم دوسری کمیٹی تمام سیاسی جماعتوں سے مشترکہ حکمت عملی کیلئے مشاورت کر ے گی اس کمیٹی میں سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر اعتزاز احسن ‘ اعجاز جاکھرانی‘ سینیٹر سعید غنی شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کہ پانامہ لیکس پر اپوزیشن متحد ہوکر چلے گی تو بہتر راستہ نکلے گا قمر زمان کائرہ نے کہا کہ اجلاس میں پارٹی کے امور پر بھی بات چیت ہوئی اور ملک بھر میں پارٹی کی تنظیم نو کا فیصلہ کیا گیا ہے آزاد کشمیر‘ گلگت اور فاٹا میں پارٹی کی نئی تنظیمیں بنی ہیں اس لیے وہ برقرار رہیں گی جبکہ باقی تمام تنظیموں کو تحلیل کردیا گیا ہے اب ان تنظیموں کی جگہ پانچ رکنی کمیٹیاں بنائی جائیں گی جو پارٹی کی تنظیم نو تک تمام امور چلائیں گی۔

انہوں نے کہا کہ فرانزک آڈٹ کے بغیر پانامہ لیکس کی تحقیقات نہیں ہوسکتیں۔ اگر رحمن ملک اور اسحاق ڈار دونوں سینیٹر ہیں وہ آپس میں مل سکتے ہیں۔ رحمن ملک کے عدالتوں میں پہلے ٹرائل ہوچکے ہیں اور وہ اس صورتحال سے گزر چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پانامہ لیکس کی شفاف تحقیقات ہونی چاہئیں اور اس حوالے سے کسی کی پگڑی نہیں اچھالنی چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ پاک چائنہ اقتصادی راہداری منصوبہ سب سے پہلے پیپلزپارٹی نے شروع کیا تھا۔

اور گوادر بندرگاہ پاکستان پیپلزپارٹی نے ہی چائنا کو دی تھی۔ انہوں نے کہا کہ میاں نواز شریف طبیعت کی خرابی کے باعث بیرون ملک گئے ہیں ہماری دعا ہے کہ جلد صحت یاب ہوکر وطن واپس آئیں اور پانامہ لیکس کے حوالے سے عوام کو جواب دیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اسلام آباد کے رہائشی علاقوں میں گیسٹ ہاؤسز ابھی تک کھلے ہیں جبکہ سیاسی جماعتوں کے دفاتر کو کمرشل ایریا میں منتقل کردیا گیا ہے۔