وزیر خزانہ کے صا حبزا دے علی مصطفے ڈار نے عمران خان کو 5 ارب کا لیگل نوٹس بھیج دیا،لیگل نوٹس عمران خان کو بنی گالا اسلام آباد کے پتے پر ارسال، چیئر مین تحر یک انصا ف کے الزا ما ت بے بنیا د معافی مانگیں،علی مصطفے ڈار

ہفتہ 16 اپریل 2016 10:14

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 16اپریل۔2016ء) وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے بیٹے علی مصطفی اسحاق ڈار نے پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کو پانچ ارب روپے کا ہرجانے کا قانونی نوٹس بھیج دیا ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ وہ چودہ دن کے اندر لگائے گئے الزامات واپس لیں اور بے بنیاد الزامات عائد کرنے پر معافی مانگیں۔ علی مصطفی ڈار کی طرف سے یہ لیگل نوٹس جیورسٹ کنسلٹ نے عمران خان کو بنی گالا اسلام آباد کے پتے پر ارسال کیا ہے۔

قانونی نوٹس میں کہا گیا ہے کہ عمران خان نے 10 اپریل 2016ء کو پریس کانفرنس کے دوران علی مصطفیٰ ڈار پر جھوٹ پر مبنی اور شہرت کو نقصان پہنچانے کیلئے الزامات عائد کئے تھے جن کی ہم تردید اور مذمت کرتے ہیں۔ لیگل نوٹس میں کہا گیا کہ علی مصطفی ڈار نیک شہرت رکھتے ہیں اور متحدہ عرب امارات میں کاروبار کرتے ہیں۔

(جاری ہے)

عمران خان نے الزام عائد کیا ہے کہ متحدہ عرب امارات میں اسحاق ڈار کے بیٹے علی مصطفی ڈار اور مجتبی حسنین ڈار اربوں مالیت کے دو ٹاور کے مالک ہیں جو کہ یہ دعویٰ بے بنیاد اور غلط ہے اور حقائق کے برعکس ہے۔

لیگل نوٹس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ عمران خان کی پریس کانفرنس کے نتیجہ میں ڈار خاندان کی اچھی شہرت کو نقصان پہنچا ہے۔ لیگل نوٹس میں کہا گیا ہے کہ ڈبئی میں علی مصطفی ڈار اور انکے بھائی کا کاروبار قانونی تقاضوں کے مطابق ہے۔ وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا ایچ ڈی ایس گروپ میں کوئی شراکت یا حصہ نہیں ہے۔ علی مصطفی ڈار اور مجتبی ڈار نے متحدہ عرب امارات میں کاروبار اپنے باپ وزیر خزانہ اسحاق ڈار سے قرضے اور تحائف لے کر شروع کیا تھا ان کی تفصیلات اسحاق ڈار کے سالانہ مالی گوشواروں میں بھی ظاہر کی گئی ہیں جو کہ الیکشن کمیشن میں بھی جمع کرائی گئی ہیں۔

کہا گیا کہ دبئی میں ایچ ڈی ٹاور ڈار خاندان کی ملکیت میں نہیں ہیں تاہم ان ٹاور میں سے چند یونٹ ڈار خاندان کی ملکیت میں ضرور ہیں۔ لیگل نوٹس میں کہا گیا کہ عمران خان نے دعویٰ کیا تھا کہ دبئی میں اسحاق ڈار کا ایک بنگلہ نما محل موجود ہے حقائق یہ ہیں کہ اسحاق ڈار نے یہ محل 2005ء میں 900300 درہم میں خریدا تھا جو کہ ایک تمویل پبلک لمیٹڈ فرم سے قرضہ لیا گیا تھا اب اسحاق ڈار نے تحفہ کے طور پر یہ محل علی مصطفی ڈار کو 2013ء سے دے رکھا ہے۔

یہ بھی کہا گیا کہ اسحاق ڈار نے یہ دولت متحدہ عرب امارات میں فنانشل سروسز دے کر کمائی تھی۔ عمران خان سے مطالبہ کیا گیا کہ لیگل نوٹس ملنے کے بعد 14 دن کے اندر میڈیا میں ڈار خاندان سے معافی مانگیں ورنہ 5 ارب ہرجانے‘ ہتک عزت کا مقدمہ عدالت میں دائر کر دیا جائے گا۔

متعلقہ عنوان :