رضا ربانی نے پانامہ لیکس پارلیمانی کمیٹی کا سربراہ بننے سے انکار کر دیا،سینیٹ کے چیئرمین کی بلاول بھٹو زرداری سے ملاقات، پانامہ لیکس کمیٹی کی سربراہی سے انکار پر اپنے موقف سے آگاہ کیا

پیر 18 اپریل 2016 09:46

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔18اپریل۔2016ء) سینیٹ کے چیئرمین میاں رضا ربانی نے بلاول بھٹو زرداری کو پانامہ لیکس پر کمیٹی کی سربراہی سے انکار پر اپنے موقف سے آگاہ کیا۔جبکہ وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے بھی ان کی ناں میں ہاں ملا دی۔ گزشتہ روز اسلام آباد میں پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری سے میاں رضا ربانی نے ملاقات کی۔ ملاقات میں پانامہ لیکس پر پارلیمانی کمیٹی کی تجویز پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

پانامہ لیکس پر رضا ربانی کمیٹی کی سربراہی سے انکار پر اپنا موقف پیش کیا علاوہ ازیں دونوں رہنماؤں نے ملکی صورتحال اور سینیٹ اجلاس کی کارروائی پر بھی بات چیت کی۔ چیرمین سینیٹ رضا ربانی کا اپنے ایک بیان میں کہنا تھا کہ پاناما لیکس کی تحقیقات کے لئے کمیشن کے سربراہ کے طور پر نام تجویز کرنے پر قائد حزب اختلاف خورشید شاہ کا شکر گزار ہوں لیکن اس وقت مناسب نہیں ہوگا کہ میں بطور چیرمین سینیٹ اس کمیٹی میں شامل ہوں کیونکہ پارلیمانی کمیٹی کے موثر ہونے سے متعلق میرا ایک نظریہ ہے۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا کہ میں پارلیمنٹ بالخصوس سینیٹ کے حقوق کا کسٹوڈین ہوں اور کمیشن کی سربراہی کرنے سے مفادات کا تنازع پیدا ہونے کا خدشہ ہے۔ رضا ربانی نے مزید کہا کہ پاناما لیکس کی تحقیقات کے لیے حقائق تک پہنچنا پیچیدہ مرحلہ ہے کیونکہ وائٹ کالر کرائم میں مہارت درکار ہوتی ہے جو میرے پاس نہیں ہے، کسی ایسے شخص کا نام تجویز کیا جائے جسے متعلقہ شعبے میں مہارت ہو۔ واضح رہے کہ حکومت کی جانب سے پاناما لیکس کی تحقیقات کے لئے جسٹس ریٹائرڈ سرمد جلال عثمانی کا نام تجویز کیا گیا تھا جسے پیپلز پارٹی اور تحریک انصاف نے مسترد کردیا تھا۔ خورشید شاہ نے تو کمیشن کی سربراہی کے لئے حکومت کو رضا ربانی کا نام بھی تجویز کردیا تھا۔