پاکستان اور ماریشس کا تعلیم، صحت،تجارت کے شعبوں میں تعلقات بڑھانے پر اتفاق،اتفاق رائے صدر مملکت ممنون حسین اور ماریشس کی صدر ڈاکٹر امینہ فردوس کے درمیان ایوان صدر میں ون آن ون اور وفود کی سطح پر ملاقات میں طے پایا،ڈاکٹر امینہ فردوس کو ایوان صدر پہنچنے پر بچوں نے گلدستے پیش کیے،پاک فوج کے دستے نے گارڈ آف آنر پیش کیا ،صدر نے مہمان صدر کے اعزاز میں ظہرانہ بھی دیا

منگل 19 اپریل 2016 10:01

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔19اپریل۔2016ء)صدر مملکت ممنون حسین اور ماریشس کی صدر ڈاکٹر امینہ فردوس کے درمیان تعلیم ، صحت اور تجارت کے شعبوں میں تعلقات بڑھانے پر اتفاق ہوا۔یہ اتفاق رائے صدر مملکت ممنون حسین اور ماریشس کی صدر ڈاکٹر امینہ فردوس کے درمیان ایوان صدر میں ون آن ون اور وفود کی سطح پر ملاقات میں طے پایا گیا۔صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان ماریشس کے ساتھ دوطرفہ تعلقات کو بہت اہمیت دیتا ہے اور پاکستان اور ماریشس کے خوشگوار تعلقات دہائیوں پر پھیلے ہوئے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ اب ان تعلقات کو مزید فروغ دینے کے لیے معاشی اور تجارتی تعلقات بڑھانے کی ضرورت ہے۔ دونوں ملکوں کے درمیان موجودہ تجارتی حجم صلاحیت سے کم ہے۔ اس سلسلے میں دونوں ملکوں کے درمیان فری ٹریڈ معاہدہ ہونا چاہیے تاکہ دوطرفہ تجارت میں اضافہ ہو سکے۔

(جاری ہے)

صدر مملکت ممنون حسین نے کہا کہ فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز اور ماریشس چیمبرز کے درمیان ادارہ جاتی سطح پر روابط خوش آئند ہیں۔

انھوں نے کہا کہ پاکستان اور ماریشس کے درمیان براہ راست فضائی رابطوں کا آغاز بھی ہونا چاہیے تاکہ تجارت ، سیاحت اور عوامی سطح پر رابطوں کو مزید فروغ دیا جاسکے۔صدر مملکت ممنون حسین نے کہا کہ یہ بات باعثِ مسرت ہے کہ پاکستان ماریشس کے مالیاتی سیکٹر میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں اور ایک بڑے پاکستانی بینک کی تین شاخیں بھی وہاں موجود ہیں۔

اس کے علاوہ پاکستانی معا لجین بھی ماریشس میں انسانیت کی خدمت کے لیے مفت خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔ صدر مملکت نے طب ، انجینئرنگ اور فارمیسی کے شعبوں میں ماریشسی طلبا کی پاکستانی اداروں میں تربیت کو خوش آئند قرار دیا۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان مستقبل میں بھی ماریشسی طلبا اور ڈپلومیٹس کو تعلیم و تربیت مہیا کرے گا۔صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان اور ماریشس بین الاقوامی سطح پر بہت سے معاملات میں ایک ہی موقف رکھتے ہیں اور دنوں ملکوں کے درمیان ثقافتی ہم آہنگی بھی پائی جاتی ہے۔

ضرورت اس امر کی ہے کہ طلبا، ماہرین تعلیم ، کاروباری افراد اور پارلیمنٹیرینز کی سطح پر زیادہ سے زیادہ تبادلہ ہو تاکہ تعلقات عوامی سطح پر بھی مضبوط ہوں۔ صدر مملکت نے مہمان صدر کے اعزاز میں ظہرانہ بھی دیا جس میں صدر آزاد کشمیرسراد محمد یعقوب ، گورنر پنجاب رفیق رجوانہ، وزیر مملکت انوشہ رحمان، مشیر خارجہ طار ق فاطمی اور اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔

مہمان صدر ڈاکٹر آمینہ فردوس نے تجویز کیاکہ ماریشس میں ہفتہ پاکستان منایا جانا چاہیے جس میں پاکستانی ثقافت ، معاشرت اور اشیاکی نمائش کی جائے۔ مہمان صدر نے صدر ممنون حسین کا پرتپاک استقبال پر شکریہ ادا کیا اور انہیں دورہ ماریشس کی دعوت بھی دی جسے صدر مملکت نے قبول کیا۔ ماریشس کی صدر نے پاکستانی تعلیمی اداروں خاص طور پر حسین جمال ابراھیم انسٹیٹیوٹ آف کیمسٹری کو شاندار ادارہ قرار دیا۔

اس سے قبل صدر مملکت ممنون حسین نے ماریشس کی صدر ڈاکٹر امینہ فردوس کا ایوان صدر پہنچنے پر مرکزی دروازے پر استقبال کیا۔ اس موقع پر روائتی الباس میں ملبوس بچوں نے مہمان صدر کو گلدستے بھی پیش کیے۔مہمان صدر کو پاک فوج کے چاک و چوبند دستے نے گارڈ آف آنر بھی پیش کیااور دونوں ملکوں کے قومی ترانے بھی بجائے گئے۔