پیپلز پارٹی اور جماعت اسلامی کے رہنماؤں کی ملاقات ، پانامہ لیکس پر چیف جسٹس کی سربراہی میں کمیشن بنانے پر اتفاق ،پیپلز پارٹی وفد کی اے این پی کے وفد سے بھی ملاقات

بدھ 20 اپریل 2016 09:55

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔20اپریل۔2016ء) پیپلز پارٹی اور جماعت اسلامی کے رہنماؤں کے درمیان ملاقات میں پانامہ لیکس پر چیف جسٹس کی سربراہی میں کمیشن بنانے پر اتفاق ہوگیا ۔ ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا کہ حکومت چاہتی ہے کہ پانامہ کے معاملہ کو سنی ان سنی کردیا گیا ہے پانامہ لیکس میں وزیراعظم اور ان کے خاندان کا نام آنا بدقسمتی ہے وزیراعظم نے خطاب میں معاملہ کو دبانے کی کوشش کی چیف جسٹس کی سربراہی میں پانامہ لیکس کی تحقیقات کیلئے کمیشن بنایا جائے یہ بات حکومتی ٹیم نے بھی کہی تھی انہوں نے کہا کہ اپوزیشن لیڈر نے تمام جماعتوں کو ساتھ رکھنے کی کوشش کی کرپشن کے خلاف اسمبلی میں بھی بل لائینگے چوہدری اعتزاز احسن نے کہا کہ وزیراعظم اور اس کے خاندان کو خود ہی سب کچھ بتا دینا چاہیے پانامہ لیکس کی تحقیقات کے باوقار طریقہ کار ہونا چاہیے پانامہ لیکس پر سب سے پہلے احتساب ہونا چاہیے اس موقع پر سید خورشید شاہ نے کہا کہ چیف جسٹس کی سربراہی میں کمیشن بنایا جائے حکومت سے درخواست ہے کہ مجھے یقین ہے کہ چیف جسٹس مان جائینگے انہوں نے کہا کہ سسٹم کو ڈی ریل نہیں ہونے دینگے قبل ازیں پاکستان پیپلزپارٹی اور عوامی نیشنل پارٹی ( اے این پی) نے وکی لیکس معاملے پر ایک بار پھر چیف جسٹس کی سربراہی میں کمیشن بنانے کا مطالبہ کردیا۔

(جاری ہے)

اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ نے کہا کہ حکومت چیف جسٹس کو خط لکھے انکاری پر پارلیمانی کمیٹی تشکیل دی جائے۔ چوہدری اعتزاز احسن کا کہنا ہے کہ نواز شریف اپنے اور اپنے خاندان کے اثاثے ظاہر کردین تو شاہد یہ مسئلہ وہیں پر ہی خم ہوجائے گا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق پیپلزپارٹی کے رہنماؤں چوہدری اعتزاز احسن‘ اپوزیشن لیدر سید خورشید شاہ نے اے این پی کے رہنماء غلام احمد بلور اور زاہد خان سے ملاقات کی جس میں پانامہ لیکس کے بعد کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا اے این پی نے بھی پانامہ لیکس کی تحقیقات کیلئے چیف جسٹس کی سربراہی میں کمیشن کے قیام کی حمایت کردی اور مطالبہ کیا کہ چیف جسش سے تحقیقات کرائی جائیں ملاقات کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے غلام احمد بلور نے کہا کہ پاکستان کا تشخص برقرار رکھنے کیلئے تحقیقات کا ہونا ضروری ہے۔

اس مسئلے کو سنجیدگی سے لینا ہوگا۔ پیپلزپارٹی کے رہنماء چوہدری اعتزاز احسن نے کہاکہ وزیراعظم اور ان کے خاندان نے اثاثے چھپا کر جرم کیا ہے اس سے دنیا بھرمیں پاکستان خوار ہوگیا ہے۔ پانامہ لیکس پیپلزپارٹی سمیت کسی اپوزیشن جماعت نے نہیں کیا۔ پانامہ لیکس میں نام آنے کے بعد وزیراعظم کے بیٹوں نے اعتراف کیا ہے کہ بیس سال سے شریف خاندان نے اثاثوں مین ظاہر نہیں کیا۔

الیکشن کمیشن‘ ٹیکس والوں اور نیب والوں نے بھی چھپا کر رکھا ‘ انہوں نے کہا کہ شریف خاندان اپنا جواب دینے کے بجائے الٹا اپوزیشن پر حملہ کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ احتساب کا عمل وزیراعظم اور ان کے خاندان سے شروع ہونا چاہیے۔ اس کے بعد سب کا احتساب ہونا چاہیے انہوں نے کہا کہ وزیارعطم اپنے اور اپنے خاندان اور اتفاق گروپ کے سارے اثاثے‘ ٹیکس گوشوارے ظاہر کریں تو یہ معاملہ وہیں ختم ہوجائے گا۔ اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ نے کہا کہ چیف جسٹس کی سربراہی میں کمیشن بنانا چاہیے جو شفاف طریقے سے تحقیقات کرے۔ انہوں نے کہا کہ کمیشن کے قیام کیلئے حکومت چیف جسٹس کو خط لکھے اگر وہ انکار کرتے ہین تو پارلیمانی کمیٹی تشکیل دی جائے۔