خورشید شاہ پر حاجیوں کیلئے 9 کروڑ مالیت موبائل فون کی خریداری میں مبینہ کرپشن کا الزام

تحقیقات نیب کے حوالے کی جائیں ، شیخ رشید ، مسلم لیگ (ن) کی مخالفت ، وفاقی حکومت نے اعلان کے باوجود بلوچستان سیلاب متاثرین کو ایک پائی نہیں دی، پی اے سی میں انکشاف

جمعہ 29 اپریل 2016 10:06

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔29اپریل۔2016ء) پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے اجلاس آڈٹ حکام نے انکشاف کیا ہے کہ سابق وزیر مذہبی امور سید خورشید شاہ نے حاجیوں کو موبائل فون کی فراہمی پر نو کروڑ روپے خرچ کئے حاجیوں کی فلاح وبہبود کے فنڈز سے خرچ کئے گئے آڈٹ حکام نے کہا کہ گزشتہ چار سالوں میں تحقیقات کی روشنی میں حاجیوں کو موبائل فون فراہم کرنے کی تصدیق نہیں ہوسکی ۔

(جاری ہے)

وزارت مذہبی امور میں یہ کرپشن کا انوکھا سکینڈل ہے جس کے ذمہ داروں کیخلاف تادیبی کارروائی ہونی چاہیے کرپشن سکینڈل نے انکشاف کے بعد عوامی لیگ کے سربراہ اور پی اے سی کے ممبر شیخ رشید نے مطالبہ کیا کہ نو کروڑ روپے مالیت کے فون حاجیوں کے خریدنے میں مالی بدعنوانی ثابت ہوچکی ہے یہ معاملہ تحقیقات اور قومی دولت لٹیروں سے واپس لانے کیلئے معاملہ نیب یا ایف آئی اے کے حوالے کیا جائے تاہم پاکستان مسلم لیگ (ن) کے ممبران شیخ روحیل اصغر ، صاحبزادہ نذیر سلطان ، رمیش کمار اور جے یو آئی کی ممبر شاہدہ اختر علی کی مخالفت پر سید خورشید شاہ کیخلاف نو کروڑ کرپشن کی تحقیقات نیب کے حوالے نہ کی جاسکیں پی اے سی کی صدارت کرنے والے نوید قمر اور آصف زرداری کی بہن عذرا پیچوہو کی طرف سے بھی معاملہ نیب کو ارسال کرنے کی شدید مخالفت کی گئی تاہم تحقیقات کے لئے دو رکنی کمیٹی تشکیل دیدی ہے پی اے سی اجلاس میں یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ سابق وزیر یوسف رضا گیلانی نے بلوچستان میں سیلاب زدگان کیلئے دو ارب روپے امداد کا اعلان کیا تھا تاہم چار سال بعد تک بھی بلوچستان کے سیلاب زدگان کو ایک پائی بھی جاری نہ ہوسکی پی اے سی کااجلاس نوید قمر کی دصارت میں ہوا جس میں وزارت مذہبی امور اور ذیلی اداروں کا مالی سال دو ہزار تیرہ چودہ کے آڈٹ اعتراضات پر نو کروڑ مالیت کے موبائل فون کی خریداری میں مبینہ مالی بدعنوانی سامنے آگئی آڈٹ حکام اور سیکرٹری مذہبی امور سہیل عامر نے اس مالی بدعنوانی کی ذمہ داری سید خورشید شاہ پر عائد کردی جس کے باعث سید خورشید شاہ اجلاس کی صدارت چھوڑ کر اپنے دفتر چلے گئے اجلاس کو بتایا گیا کہ بیت المال نے حج دو ہزار بارہ میں ڈیڑھ کروڑ روپے وزارت کو واپس ہی نہیں کئے اجلاس کو بتایا گیا کہ متروکہ وقف املاک بورڈنے ایک ارب اکتیس کروڑ روپے کی ادائیگیوں میں بھاری مالی بدعنوانیاں کیں ہیں پی اے سی نے ہدایت کی کہ اس کرپشن سکینڈل کی تحقیقات کیں جائیں اور لوٹی وہئی قومی دولت واپس کی جائے اجلاس کو بتایا گیا کہ گیلانی دور حکومت میں مشتروکہ وقف املاک میں سینکڑوں افراد کو غیر قانونی بھرتی کیا گیا اور سات کروڑ روپے خرچ کئے گئے تھے متروکہ وقف املاک میں باسٹھ کروڑروپے کی سرمایہ کاری میں بھاری کرپشن کی گئی بورڈ کے چیئرمین صدیق الفاروق نے بتایا کہ اصل رقم واپس مل گئی ہے جبکہ باقی دو ارب 97 کروڑ وصول کرتے ہیں اور یہ معاملہ اب عدالت میں ہے صدیق الفاروق نے پی اے سی معاملہ عدالت کے باہر مخالف فریق سے باہمی امور کے تحت حل کرنے کا مطالبہ کیا جس کو مسترد کردیا گیا فیصل آباد میں کمرشل پلازہ کی تعمیر میں متروکہ وقف بورڈ کے افسران نے دو کروڑ کی کرپشن کی تھی پی اے سی نے ذمہ دار کرپٹ افسران کی نشاندہی کی ہدایت کی گئی ہے