ا یشیائی اور گورے کے خون میں کوئی تفریق نہیں ہونی چاہیے، رضا ربانی

پاکستان ایک آزاد ریاست اور اس کے اپنے سیکورٹی مفادات ہیں، پاکستانی سیکورٹی فورسزکے دہشت گردی کے خلاف اقدا مات قابل تحسین ہیں کنٹریکٹ لیبر کو مکمل طور پر ختم کیا جائے، پی آئی اے کی نجکاری ممکن ہوتی ہے تو پھر سوئی گیس اور اسٹیل مل سمیت دیگر ادارے بھی نہیں بچ سکیں گے ، وقت ہے مزدوروں کو یکجا ہوکر جدوجہد کرنا ہوگی زیر اعلی سندھ وزیر محنت کو فوری طور پر تبدیل کریں اور ایسا وزیر لائیں جو مزدوروں کی بات سنیں،سیمینار سے خطاب

اتوار 1 مئی 2016 11:29

xکراچی (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔1مئی۔2016ء)چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی نے کہا ہے کہ جب مسلم ممالک میں کوئی واقعہ ہوتا ہے تو امریکہ اور انسانی حقوق کی تنظیمیں خاموشی اختیار کرکے رکھتی ہیں لیکن جب پیرس میں واقعہ ہوتا ہے تو واشنگٹن میں واویلا مچ جاتا ہے ،ایشیائی اور گورے کے خون میں کوئی تفریق نہیں ہونی چاہیے۔پاکستان ایک آزاد ریاست اور اس کے اپنے سیکورٹی مفادات ہیں جس طرح پاکستان کی سیکورٹی فورسز نے دہشت گردی کے خلاف اقدام اٹھایا ہے وہ قابل تحسین ہے ۔

امریکہ پاکستان کی عدالتوں کا احترام نہیں کرتا،ریمنڈڈیوس کے معاملے میں اور اب شکیل آفرید ی کے معاملے میں پاکستانی عدالتوں کا احترام نہیں کیا جارہا ہے ۔مزدوروں کے عالمی دن کے حوالے سے کہا کہ کنٹریکٹ لیبر کو مکمل طور پر ختم کیا جائے ۔

(جاری ہے)

اگر پی آئی اے کی نجکاری ممکن ہوتی ہے تو پھر سوئی گیس اور اسٹیل مل سمیت دیگر ادارے بھی نہیں بچ سکیں گے ۔

اس لئے اب وقت ہے کہ مزدوروں کو یکجا ہوکر جدوجہد کرنا ہوگی ۔وزیر اعلی سندھ وزیر محنت کو فوری طور پر تبدیل کریں اور ایسا وزیر لائیں جو مزدوروں کی بات سنیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے مزدوروں کے عالمی دن کے مناسبت سے کراچی پریس کلب میں پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس اور ٹریڈ یونین فیڈریشنزکے تحت منعقدوہ سیمینار سے خطاب کر تے ہوئے کیا۔

اس موقع پر مختلف مزدور تنظیموں اور صحافیوں نے بھی شرکت کی ۔اس موق پر مزدور رہنما حبیب الدین جنیدی، لیاقت ساہی،آئی اے رحمن،کرامت علی،ایپنک کے شفیع الدین اشرف،پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس کے جنرل سیکریٹری خورشید عباسی، کراچی پریس کلب کے سیکریٹری جنرل اے ایچ خانزادہ ،سینئر صحافی خورشید تنویرا ورسینئر صحافی نذیر لغاری سمیت دیگر نے بھی خطاب کیا۔

میاں رضا ربانی نے کہا کہ امریکی کانگریس خارجہ کمیٹی کے سربراہ نے بیان دیا کہ کانگریس ارکان کو تحفظات ہیں کہ پاکستان کو دیئے جانے والے ایف 16 کے پروگرام کو عملی جامہ نہیں پہنایاجاسکتا تو میں وزیر اعظم سے کہنا چاہتا ہوں کہ اگر امریکی کانگریس ارکان کو تحفظات ہیں تو پاکستان کے کچھ پارلیمنیٹرین کو بھی تحفظات ہیں کہ پاکستان اور امریکہ کے درمیان جو رشتہ ہے اس میں امریکہ کو زیادہ لچسپی نہیں ہے جبکہ پاکستان کو یہ رشتہ بہت عزیز ہے ۔

انہوں نے کہا کہ امریکہ نے ایسا رویہ اختیار کیا ہوا ہے کہ اس کا جھکاؤ زیادہ تر ہندوستان کی طرف ہے اور نیوکلیئر ڈیل بھی ہندوستان کے ساتھ ہوئی ہے جبکہ پاکستان کو کچھ نہیں دیا گیا ۔رضاربانی نے کہا کہ پاکستان کے کچھ پارلیمنیٹرین کو یہ بھی اعتراض ہے کہا کہ پاکستان ایسے ملک کے ساتھ دوستی بڑھار ہاہے جس کی بمباری میں افغانستان کے ہسپتال میں کئی معصوم اور بے گناہ شہید ہوگئے اس وقت انسانی حقوق کے تقاضے کہاں تھے جن کا پرچار امریکہ سامراج کررہا ہے جب فلسطین میں ماؤں اور بہنوں کو شہید کیا جاتا ہے تو امریکہ خاموش رہتاہے جب پشاور میں قتل وغارت کے واقعات ہوتے ہیں تب بھی امریکہ خاموش رہتاہے لیکن جب پیرس میں کوئی واقعہ پیش آتا ہے تو واشنگٹن میں واویلا مچ جاتا ہے ایک ایشائی اور ایک گورے کے خون میں فرق نہیں ہوسکتا ۔

امریکہ پاکستان کی عدالتوں کا احترام نہیں کرتا ہم نے اس وقت بھی دیکھا تھا کہ جب ریمنڈڈیوس کا معاملہ سامنے آیا اور اب شکیل آفریدی کے مسئلے پر بھی امریکی صدارتی امیدوار کا کہنا ہے کہ صدر بننے کے بعد شکیل آفریدی کو 3 ہفتوں میں آزاد کراؤں گا۔رضا ربانی نے کہا کہ پاکستان ایک آزاد ریاست ہے ہمارے اپنے سیکورٹی مفادات ہیں جس طرح پاکستان کے سیکورٹی اداروں نے دہشت گردی کے خلاف اقدام اٹھایا ہے وہ قابل تحسین ہے ۔

چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت مزدوروں کی تحریکوں کو ختم کیاجارہا ہے اور بدقسمتی سے کہنا پڑتا ہے کہ پی آئی اے کے ملازمین کی جدوجہد میں کسی نے بھی ساتھ نہیں دیا۔کراچی وہ شہر ہے جہاں مزدوروں نے ایوب خان کے خلاف علم بغاوت بلند کیا تھا انہوں نے کہا کہ ٹریڈیونیز کو ختم کرنے کے لئے کنٹریکٹ لیبر یعنی ٹھیکیداری نظام کو لایا گیا ہے ۔

یہ نظام آئین کے آرٹیکل 5 کی خلاف ورزی ہے ۔ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ کنٹریکٹ لیبر کو مکمل طور پر ختم کیا جائے ۔انہوں نے کہا کہ ایک مخصوص طریقے سے مختلف طلباء اورٹریڈیونینز کو پہلے کمزور کیا گیا اور پھر انہیں ایک ایک کرکے ختم کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ اگر پی آئی اے کی نجکاری ہوجاتی ہے تو پھر اسٹیل مل ، سوئی گیس اور دیگر ادارے بھی نجکاری سے نہیں بچ سکتے اور اس نجکاری کے جن کو کوئی بھی نہیں روک سکتا ابھی بھی وقت ہاتھ سے نہیں گیا مزدورو ں کو ایک ہوکر جدوجہد کرنی چاہئے اور میں وزیر اعلی سندھ سید قائم علی شاہ سے درخواست کرتاہوں کہ سندھ کے وزیر محنت کو تبدیل کرکے ایسے شخص کو اس عہدے پر فائز کیا جائے جو مزدوروں کی بات سے سنیں اوران کے مسائل سے بخوبی آگاہ ہو تو ان مسائل کو حل کر سکے ۔

ہمارا یہ بھی مطالبہ ہے کہ مزدوروں کے لئے سینیٹ ، قومی اسمبلی اور چاروں صوبائی اسمبلیوں میں نشستیں مخصوص کی جائیں تاکہ مزدور ایوانوں میں پہنچ کر اپنی آواز کو بلند کرسکیں۔ دیگر مقررین نے کہا کہ ایک طاقتور طبقہ ہے اور ایک مظلوم طبقہ ہے اور طاقتور طبقہ ظلم کرتا ہے اور مظلوم سہتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ اس قوم کو لوٹنے والے سیاستدان بھی آج مزدوروں کا دن مناررہے ہیں۔

یہ سوچنے کا امر ہے کہ مزدوروں کے دن کو بھی ہائی جیک کرنے کی کوشش کی جارہی ہے ،مقررین نے کہا کہ پاکستان میں ہر آدمی کو پھلنے پھولنے کا موقع ملنا چاہئے ۔شگاکو کے مزدوروں نے ظلم کے خلاف پھانسی کے پھندوں کو چوما جس کے بعد مزدور تحریکوں نے کئی ملکوں کے نظام تبدیل کردیئے اور کئی ممالک میں مزدوروں کی حکومتیں قائم ہوچکی ہیں۔