وفاقی اداروں کی حکمت عملی ناکام،ضلع راولپنڈی میں افغانیوں کی تعداد35 ہزار سے متجاوز

یو این مہاجرین کے ادارے نے کارڈ ہولڈرافغانیوں کو کارڈز کی تجدید کیلئے30جون کی ڈید لائن دیدی

منگل 3 مئی 2016 10:22

راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔3 مئی۔2016ء)وفاقی وزارت داخلہ ،قانون نافذ کرنے والے اداروں اور راولپنڈی پولیس و انتظامیہ کی تمام تر حکمت عملی کے باوجود ضلع راولپنڈی میں مقیم افغانیوں کی تعداد 35ہزار سے تجاوز کر گئی جبکہ انتظامیہ نے اقوام متحدہ کے مہاجرین کے ادارے کے کارڈ ہولڈرافغانیوں کو ان کے کارڈز کی تجدید کے لئے30جون کی ڈید لائن دے دی گئی ذرائع کے مطابق ضلع راولپنڈی میں مقیم افغان مہاجرین 3کیٹیگریز میں ہیں جن میں ایک کیٹیگری ان افراد کی ہے جن کے پاس اقوام متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین کے جاری کردہ کارڈز ہیں جبکہ دوسری کیٹیگری میں وہ افراد شامل ہیں جنہوں نے غیر قانونی طور پر نادرا کے جاری کردہ پاکستانی شناختی کارڈ حاصل کر لئے ہیں جبکہ تیسری کیٹیگری میں وہ افراد شامل ہیں جن کے پاس کسی قسم کی کوئی شناخت موجود نہیں ہے جبکہ راولپنڈی پولیس گزشتہ سال جنوری سے رواں سال اپریل تک غیر قانونی طور پر مقیم ان افغانیوں کے خلاف فارن ایکٹ کے تحت صرف 205 مقدمات درج کر سکی جس میں 285افراد کو گرفتار کیا گیا جبکہ حساس اداروں کی رپورٹس پر بڑی تعداد میں افغانیوں کے نادرا سے جاری ہونے والے شناختی کارڈز بلاک کئے گئے تاہم ذرائع کے مطابق یہاں مقیم افغانیوں کی اکثریت نے مبینہ طور پر مقامی سیاسی شخصیات کی ایما پر نادرا سے کارڈز جاری کروائے گئے جبکہ ان میں سے بیشتر افغانی نہ صرف راولپنڈی میں بیش قیمت جائیدادوں کے مالک بن چکے ہیں بلکہ بیشترکاروبارکے مالک بننے کے ساتھ راولپنڈی میں مختلف سول اورسرکاری اداروں میں ملازمت کر رہے ہیں ذرائع کے مطابق اس وقت البائراک کمپنی کے ترجمان سمیت شعبہ ورکشاپ،گودام،کچن اورڈرائیور سٹاف پر مشتمل 15افغانی ملازمت کر رہے ہیں اسی طرح مختلف اداروں میں اکثریت ایسے افغانیوں کی ہے جن کے پاس پاکستان میں رہائش کی کوئی دستاویز یا شناخت موجود نہیں ہے لیکن مقامی سیاسی شخصیات کی ایما پرانہیں اداروں میں ملازمت دلوائی گئی ذرائع کے مطابق ضلع بھر میں مقیم افغانیوں کے خلاف تحقیقاتی سروے اور جانچ پڑتال کا عمل جاری ہے پولیس ذرائع کے مطابق غیر قانونی مقیم افغانیوں کے خلاف پڑتال کا عمل تیزی سے جاری ہے جبکہ اقوام متحدہ سے جاری کارڈز کے تحت یہ افغانی کسی بھی معمول کے ادارے میں کام کرنے کے اہل ہیں تاہم جن کے پاس نادرا کے جاری کردہ کارڈزہیں ان کی مکمل تصدیق کراوئی جاتی ہے اور مشکوک ہونے کی صورت میں ان کے خلاف جعل سازی اور فارن ایکٹ کے تحت مقدمات درج کئے جاتے ہیں جبکہ جن افغانیوں کے پاس کوئی دستاویز موجود نہیں ہوتی انہیں بلا تعطل گرفتار کیا جاتا ہے ۔