آرمی چیف کا آفتاب احمد کی دوران حراست ہلاکت کی تحقیقات کا حکم

ڈی جی رینجرز نے تحقیقاتی کمیٹی قائم کر دی ، ممکنہ طور پر ملوث اہلکار معطل

جمعرات 5 مئی 2016 09:36

راولپنڈی(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔5 مئی۔2016ء) آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے ایم کیو ایم رہنما ڈاکٹر فاروق ستار کے کو آرڈینیٹر آفتاب احمد کی دوران حراست ہلاکت کے واقعے کی تحقیقات کا حکم دے دیا۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ آفتاب احمد کی دوران حراست ہلاکت کے حقائق جاننے کیلئے آرمی چیف نے تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔

اس موقع پر آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے ہدایت کی کہ انصاف ہر حال میں ہونا چاہیے اور اس معاملے میں انصاف کے تقاضوں کو پورا کیا جائے۔واضح رہے کہ آفتاب احمد ایم کیو ایم کے مرکزی رہنما ڈاکٹر فاروق ستار کے کو آرڈینیٹر تھے اور انہیں اتوار کے روز رینجرز نے حراست میں لیا تھا جس کے بعد پیر کے روز انسداد دہشتگردی کی عدالت نے انہیں 90 روز کیلئے رینجرز کی تحویل میں دے دیا تھا تاہم منگل کے روز طبیعت بگڑنے پر آفتاب احمد کو جناح ہسپتال لایا گیا جہاں وہ صبح 8بج کر 20 منٹ پر انتقال کرگئے۔

(جاری ہے)

ایم کیو ایم کی جانب سے الزام لگایا گیا کہ آفتاب احمد کی ہلاکت دوران حراست بدترین تشدد کی وجہ سے ہوئی ہے جس پر ڈی جی رینجرز میجر جنرل بلال اکبر نے واقعے میں ملوث اہلکاروں کو معطل کرکے اعلیٰ سطح کی انکوائری کا حکم دے دیا اور اب آرمی چیف نے بھی معاملے کی شفاف تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔ادھرڈی جی رینجرز سندھ نے ایم کیو ایم کے کارکن آفتاب احمد کی ہلاکت کی تحقیقات کیلئے اعلیٰ سطحی کمیٹی قائم کر دی۔

ترجمان رینجرز کے مطابق ڈی جی رینجرز کے حکم پر فاروق ستار کے کوآرڈینیٹر آفتاب احمد کی ہلاکت پر تحقیقاتی کمیٹی قائم کر دی گئی ہے جس کی سربراہی رینجرز سیکٹر کمانڈر کریں گے۔ترجمان رینجرز کی جانب سے جاری بیان میں مزید کہا گیا ہے کہواقعے کی تحققیات جلد از جلد مکمل کرکے حقائق سامنے لائے جائیں گے ذرائع نے بتایا کہ واقعے میں ممکنہ طور پر ملوث اہلکاروں کو بھی معطل کرد یا گیا ہے۔

متعلقہ عنوان :