کشمیریوں کی قربانیاں لازوال ہیں،۔ پاکستان کشمیریوں کی سیاسی ، سفارتی،اخلاقی حمایت جاری رکھے گا،ائیر چیف مارشل سہیل امان

ہم امن پسند ملک ہیں ہندوستان کے ساتھ تمام مسائل مذاکرات سے حل کر ناچاہتے ہیں ،مسئلہ کشمیر پر پاکستان کے تمام سیاسی و عسکری ادارے ایک پیج پر ہیں ان میں مکمل ہم آہنگی ہے ،مقیم ممتاز کشمیری رہنماء الطاف احمدبٹ سے ملاقات میں گفتگو

جمعہ 6 مئی 2016 09:37

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔6 مئی۔2016ء)ائیر چیف مارشل سہیل امان نے کہا ہے کہ کشمیریوں کی قربانیاں لازوال ہیں ۔ پاکستان روز اول سے کشمیریوں کی سیاسی ، سفارتی،اخلاقی حمایت کررہا ہے اور یہ حمایت جاری رکھے گا۔ ہندوستان ایک مضبوط لیکن اس کو یہ حق نہیں کہ وہ طاقت کی بنیاد پر کشمیریوں کی حق بات کو دبائے ۔ حق کو کبھی دبایا نہیں جا سکتا۔

افواج پاکستان جنگ کی پوری صلاحیت رکھتی ہیں ۔ ہم امن پسند ملک ہیں ہندوستان کے ساتھ تمام مسائل مذاکرات سے حل کر ناچاہتے ہیں ۔ آج کے دور میں جنگ سے صرف ایک ملک نہیں بلکہ دنیا کا امن تباہی سے دوچار ہو سکتا ہے ۔ مڈل ایسٹ میں بڑی پیش رفت ہوئی ہے اور وہاں مسائل کو سیاسی طور پر حل کیا جا رہا ہے ۔ کشمیریوں کی تحریک آزادی ان کی اپنی تحریک ہے جس کی ہر سطح پر حمایت کی جائے گی ۔

(جاری ہے)

کشمیری صبر کریں ۔ مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کی منظور شدہ قرار دادوں کے مطابق حل ہو گااور یہ روشن صبح جلد دیکھنے کو ملے گی ۔ مسئلہ کشمیر کے لیے کشمیری گذشتہ 7دہائیوں سے جدو جہد میں مصروف ہیں ۔ کشمیر کا بچہ ، بوڑھا مرد و زن اس تحریک میں اپنا حصہ ڈال رہے ہیں ۔ ہندوستان کی طرف سے کشمیر میں آبادی کا تناسب تبدیل کرنے کی جو کوشش ہے وہ بین الاقوامی سطح پر بھی اٹھائیں گے اور کشمیر کی اپنی اصلی حیثیت کو سبوتاژ نہیں ہونے دینگے ۔

کشمیر ہماری بحری ، بری اور فضائی فوج کے ہر جوان کے دل میں بسا ہوا ہے اور اس کے مشن میں شامل ہے ۔ مسئلہ کشمیر پر پاکستان کے تمام سیاسی و عسکری ادارے ایک پیج پر ہیں ان میں مکمل ہم آہنگی ہے ۔ ان خیالات کااظہارپاک فضائیہ کے سربراہ ائیر چیف مارشل سہیل امان نے گذشتہ روز اسلام آباد میں مقیم ممتاز کشمیری رہنماء و چیف ایگزیکٹو کشمیر پوسٹ الطاف احمدبٹ سے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

اس موقع پرکیپٹن مسرور الحسن بھی موجودتھے ۔ ائیر چیف سہیل امان نے مزید کہا کہ کشمیر میں بھارت کی طرف سے جو ظلم ہو رہا ہے کشمیری پچھلے 7دہائیوں سے اس کو سہہ رہے ہیں اور برداشت کر رہے ہیں ۔ نصف صدی سے زائد کا عرصہ بیت چکا ہے کہ کشمیری اپنی تحریک کو جاری رکھے ہوئے ہیں اور یہ تحریک روز بروز زور پکڑتی جا رہی ہے ۔ کشمیریوں کی لازوال قربانیوں کی وجہ سے آج مسئلہ کشمیر عالمی اداروں میں گونج رہا ہے ۔

دنیا میں ہر مسئلہ کومذاکرات کے ذریعے حل کیا جاتاہے ہم بھی مذاکرات پر یقین رکھتے ہیں لیکن مذاکرات بامقصد ہونے چاہیں ۔ کشمیر کی جغرافیائی و آبادی کی حیثیت کو تبدیلی کی کوئی کوشش کامیاب نہیں ہو گی اگر یہ کوشش کی گئی تو اس کو بین الاقوامی سطح پر بھی اٹھایا جائے گا اور ایسی کوششوں کو کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا ۔طاقت اور جبر کی بنیاد پر کبھی بھی حق کی بات کو دبا یا نہیں جا سکتا حق بات ہمیشہ سچ ثابت ہوتی ہے ۔انہوں نے کہا کہ افواج پاکستان جنگ کی مکمل صلاحیت رکھتی ہیں لیکن ہم امن پسند ملک ہیں اور ہندوستان کے ساتھ معاملات مذاکرات سے حل کرنا چاہتے ہیں ۔ملاقات میں مختلف امور پر تفصیلی گفتگو کی گئی جو چند روز میں خصوصی اشاعت میں ملائحظہ کیجئے ۔