دہشت گردوں اور دھرنے والوں کا ایجنڈا ایک ہے، نواز شریف

دہشت گرد تخریب کاری سے ملک میں امن و امان اور خوشحالی کا راستہ روکنا چاہتے ہیں ،سڑکوں اورچوراہوں پر احتجاج کرنے والے بھی اس ایجنڈے پر عمل پیرا ہیں مخالفین پر وار نہیں کریں گے ، مزید جوش و جذبے کے ساتھ ملک کی خدمت کرتے رہیں گے ،خوش ہوں کئی سال پہلے خواب دیکھا جو آج پورا ہو رہا ہے ،موٹروے منصوبے کی تکمیل سے پنجاب اور سندھ قریب آ جائیں گے ،وزیر اعظم 1999 ،1997 میں ایک دمڑی کی کرپشن ثابت نہیں ہوئی اور نہ ہی اب ہوگی ،نیک نیتی سے عوام کی خدمت کررہے ہیں ،قوم کی ایک ایک پائی کو امانت سمجھ کر خرچ کررہے ہیں شاہ صاحب میرے دوست ملکی ترقی میں روڑے اٹکانے والوں کا حصہ نہ بنو،ہم آپ کے علاقے میں پل بنا رہے ہیں او ر آپ ہم سے استعفا مانگ رہے ہیں،سکھر سے ملتان موٹروے کے سنگھ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب سکھر کے 125سالہ پرانے پل کی تعمیر نو کا اعلان

ہفتہ 7 مئی 2016 09:54

سکھر(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔7 مئی۔2016ء) وزیر اعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ سڑکوں اور دھرنوں کی سیاست کرنے والے بھی وہی کر رہے ہیں جو دہشت گرد چاہتے ہیں، پاکستان کا امن و امان خراب کرنا اور پاکستان کی خوشحالی کا راستہ روکنے والوں اور دہشت گردوں میں کیا فرق ہے،پاکستان کو اندھیروں کی طرف دھکیلنے والوں کے ایجنڈے کو عوام 2013 سے ہی مسترد کرتی آ رہی ہے،تینوں ادوار حکومت میں ایک دمڑی کی کرپشن ثابت نہیں ہوئی ،عوام کی ایک ایک پائی کو امانت سمجھ کر خرچ کررہے ہیں اور خلوص نیت سے عوام کی خدمت کررہے ہیں ، کئی سال پہلے جوخواب دیکھا تھا وہ پورا ہورہا ہے، ملک بھرمیں سڑکوں کا جال بچھانے کا خواب پورا ہوتا نظرآرہا ہے،ہم مخالفین پر وار نہیں کریں گے بلکہ جوش و جذبے کے ساتھ ملک کی خدمت کرتے رہیں گے ، پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ پاکستان کو چین اوروسطی ایشیا سے ملانے کا منصوبہ ہے جس کی شاخیں پھیلیں گی اوریہ موٹروے پاکستان کوچین، تاجکستان، افغانستان،ترکمانستان ،ازبکستان اورایران کو ملائے گی۔

(جاری ہے)

جمعہ کے روز سکھر سے ملتان موٹروے کے سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ اگرملک میں دھرنوں کی سیاست نہ ہوتی تو راہداری منصوبہ بہت پہلے شروع ہوچکا ہوتا، دہشت گرد پاکستان کی ترقی کا راستہ روکنا چاہتے ہیں اورامن و امان کا مسئلہ پیدا کرنا چاہتے ہیں، سڑکوں اور دھرنوں کی سیاست کرنے والے پاکستان کی ترقی کا راستہ روک کر وہی کام کر رہے ہیں جو دہشت گرد چاہتے ہیں، پاکستان کا امن وامان خراب کرنا اورپاکستان کی خوشحالی کا راستہ روکنے والوں اوردہشت گردوں میں کیا فرق ہے، دونوں پاکستان میں افراتفری اوربے چینی چاہتے ہیں،دھرنے والے اگر رکاوٹ نا بنتے تو کئی منصوبے اب تک مکمل بھی ہو چکے ہوتے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان جب بھی ترقی کی راہ پرگامزن ہوتا ہے تو وارکرنے والے کچھ نہ کچھ کرنا شروع کردیتے ہیں لیکن ایسے لوگوں کا وارکامیاب ہونے نہیں دیں گے قوم ان کے ایجنڈے کو مسترد کرچکی ہے، آپ کا ایجنڈا نہیں چلے گا، پاکستان کے عوام نے ہمیں ترقی کا مینڈیٹ دیا ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ ہم کسی سے ڈرنے والے نہیں ورنہ ایٹمی دھماکا نہ کرپاتے، پاکستان بہت جلد دنیا کی عظیم اقتصادی قوتوں میں شامل ہوجائیگا، قوم دیکھ رہی ہے کہ کون اقتصادی راہداری جیسے منصوبوں کا خامی ہے اورکون روڑے اٹکا رہا ہے جب کہ دھرنے کی وجہ سے چین کی سرمایہ کاری تاخیرکا شکارہوئی۔

ْ وزیر اعظم کو خطاب کے دوران اپنے دوست خورشید شاہ کی یاد آگئی اور سکھر کے 125سالہ پرانے پل کی تعمیر نو کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ آج اس پل اورموٹر وے کے سنگ بنیاد کی تقریب میں خورشید شاہ موجود ہوتے تو بڑی خوشی ہوتی، وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ میرے دوست ہم تمہارے علاقے میں پل تعمیر کررہے ہیں اور تم ہمارے استعفے کا مطالبہ کررہے ہو اگر خورشید شاہ یہاں ہوتے تو خوشی ہوتی ، انہوں نے کہا کہ دہشتگرد پاکستان اور عوام کی ترقی کے راستے روکنا چاہتے ہیں اور جو لوگ تحریکوں کے ذریعے سڑکوں اور چوراہوں کی تعمیرات روکنا چاہتے ہیں یہ لوگ ان کے ہی ایجنڈوں پر کارفرما ہیں خورشید شاہ تم میرے آج بھی دوست ہو ایسے لوگوں کے ایجنڈوں پر نہ چلو۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ 1990 میں خواب دیکھا تھا پشاوراسلام اورلاہوراسلام آباد موٹروے کا خواب دیکھا جو مکمل ہوا اوراس موٹروے منصوبے کوکراچی تک پہنچنا تھا لیکن 1999 میں ہمیں منصوبہ مکمل کرنے نہیں دیا گیا،اس موٹروے منصوبے سے سندھ اور پنجاب کی عوام قریب ہو جائیں گے اور 24 گھنٹوں کا فیصلہ چند گھنٹوں میں طے کریں گے ،انہوں نے کہا کہ غریب عوام جو ہوائی جہاز میں سفر نہیں کر سکتے وہ بسوں کے ذریعے موٹروے پر آرام دہ سفر کریں گے ۔

اگر 1999 میں پرویز مشرف کا مارشل لا نہ آتا تو یہ منصوبے کب کے مکمل ہوچکے ہوتے ۔وزیر اعظم نے کہا کہ 1999 اور 1997 کے دور حکومت کے دوران ایک دمڑی کی کرپشن ثابت نہیں ہوئی ،پرویز مشرف نے 9 سال تک احتساب کرتے رہے ہیں لیکن پھر بھی کچھ نہیں بگاڑ سکے،تین سالوں میں نیک نیتی کے ساتھ عوام کی خدمت کررہے ہیں اور ایک ایک پائی کو امانت سمجھ کر خرچ کررہے ہیں ماضی کی طرح صاف و شفاف منصوبے پایہ تکمیل کو پہنچ رہے ہیں اب بھی ایک پائی کی بھی کرپشن ثابت نہیں ہوگی جس کا اعتراف میں نہیں بلکہ دنیا کررہی ہے ، ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل نے اپنی رپورٹ میں ملکی معیشت کو ماضی کی نسبت بہتر قراردیا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ پوری دنیا کی آبادی اس وقت 6 ارب ہے جبکہ وسطی ایشیا کے ممالک کی آبادی3 ارب ہے ، اور ان کی ضروریات کو مدنظر رکھ کر میں نے ان منصوبوں کا آغاز کیا تھا، اب 2013 میں اللہ نے مجھے پھر موقع دیا ہے اور اب تیزی کے ساتھ ادھورا کام پھر شروع کردیا ہے۔وزیر اعظم نے کہا کہ آج کا پاکستان 3 سال پہلے کی نسبت بہت اچھا ہے، بلوچستان کے حالات پہلے سے کہیں بہتر ہیں،کراچی میں امن و امان بہتر ہوگیا ہے ،دہشت گردی بھی ختم ہورہی ہے ،لوڈشیڈنگ کا بھی خاتمہ کیا جارہا ہے ،صنعتوں کو 24 گھنٹے بجلی فراہم کی جارہی ہے ،موٹروے کے جال بچھائے جارہے ہیں، ملتان ،راولپنڈی میٹرو بس سے لاکھوں لو گ مستفید ہو رہے ہیں ہم نے تین سالوں میں پاکستان کی معیشت کو مضبوط بنیادوں پر لاکھڑا کر دیا ہے، انتخابات میں لوڈشیڈنگ کے خاتمہ کا وعدہ کیا تھا اور آج بھی اس پر قائم ہوں جو 2018 میں خاتمہ کر دیں گے لیکن ہم لوڈشیڈنگ کے خاتمے کے ساتھ ساتھ سستی بجلی بھی فراہم کررہے ہیں ،تین سالوں میں30 فیصد بجلی سستی کر دی ہے ،قبل ازیں وزیراعظم نوازشریف سکھر ایئرپورٹ پہنچے تو وزیراعلی سندھ سید قائم علی شاہ اور پولیس کے افسران نے ان کا استقبال کیا جس کے بعد وزیراعظم نواز شریف نے پاک چین اقتصادی راہدی کے منصوبے 393کلو میٹر طویل سکھر ملتان موٹروے کا سنگ بنیاد رکھا،موٹر وے میں دریائے ستلج پر ایک بڑے پل سمیت مجموعی طور پر 54 پل تعمیر کئے جائیں گے، جبکہ موٹروے پر 12 سروس ایریاز، آرام گاہیں،11 انٹرچنج،10 فلائی اوور اور چار سو چھبیس انڈرپاسز بھی تعمیر کئے جائیں گے، منصوبے کے مطابق ملتان سکھر موٹروے میں سندھ کے بڑے اضلاع سکھر اور گھوٹکی جبکہ پنجاب کے ملتان ، بہاولپور اور رحیم یار خان شامل ہیں، موٹر وے ملتان سے جلالپور پیر والا، احمد پور شرقیہ، اوباڑو، پنوں عاقل اور روہڑی سے ہوتی ہوئی سکھر تک جائے گی،ملتان سکھر موٹر وے پاک چین اقتصادی راہداری معاہدے کے تحت چین کی مالی معاونت سے تعمیر کی جارہی ہے، جبکہ موٹروے کی تعمیر چائنہ اسٹیٹ کنسٹرکشن انجنیئرنگ کارپوریشن کا ذمہ ہے، عالمی معیار کے منصوبہ تجارتی ٹریفک، آمدورفت میں بچت اور سہولت سمیت چاروں صوبوں کے درمیان تیز ترین آمدورفت کا باعث بنے گا۔