حکومتی اور اتحادی جماعتوں کا مشاورتی اجلاس : اپوزیشن کی ٹی او آرز مسترد ،اپوزیشن سے رابطے کمیٹی کیلئے کمیٹی تشکیل

وزیر قانون زاہد حامد کا شرکاء کو حکومتی اور اپوزیشن کی ٹی او آرز پر بریفنگ ٹی او آرز نہیں بلکہ یکطرفہ فیصلہ ہے،اتحادی جماعتوں نے ہر فیصلے کا اختیار وزیر اعظم کو دیدیا کوئی بھی کمیشن بنا پورے خاندان کیساتھ احتساب کیلئے پیش ہونے کو تیار ہیں ،نواز شریف کرپشن کے نام پر کسی کو سیاست ا و ر ملک میں افراتفری کی ہر گز اجازت نہیں دے گی ،وزیر اعظم کا اجلاس سے خطاب

اتوار 8 مئی 2016 10:08

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔8مئی۔2016ء) حکومت اور ان کی اتحادی جماعتوں نے پانامہ لیکس پر جوڈیشل کمیشن کیلئے اپوزیشن کے ٹی او آرز کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن نے ٹی او آرز نہیں بلکہ یک طرفہ فیصلہ دیا ہے۔اتحادی جماعتوں نے ہر فیصلے کا اختیار وزیر اعظم کو دیدیا۔ وزیر اعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ کئی بار اعلان کر چکا ہوں کہ احتساب کے لئے جو بھی کمیشن بنا میں اور میرے بچے اس کے سامنے پیش ہونے کو تیار ہیں حکومت نے ہر سطح پر کرپشن کے خاتمے کے لئے اقدامات کئے لہذا کرپشن کے نام پر سیاست اور افراتفری کی اجازت ہر گز نہیں دی جا سکتی ملک میں کرپشن کی تحقیقات کے معاملے پر لارجر فورم بننا چاہئے ۔

تفصیلات کے مطابق ہفتہ کے روز وزیر اعظم نواز شریف کی زیر صدارت وزیر راعظم ہاؤس اسلام آباد میں حکومتی اتحادی جماعتوں کا مشاورتی اجلاس ہوا جس میں وفاقی وزراء چودھری نثار علی خان ، اسحاق ڈار ، خواجہ آصف ، پرویز رشید ،اکرم خان درانی ، وزیر قانون زاہد حامد ، مولانا فضل الرحمان ، محمود خان اچکزئی ، میر حاصل بزنجو ، پروفیسر ساجد میر ،اعجاز الحق سمیت وزیر اعظم کے معاون خصوصی آصف کرمانی نے شرکت کی ۔

(جاری ہے)

اجلاس میں پانامہ لیکس کی تحقیقات کے معاملے پر ٹی او آرز پرمشاورت کی گئی اجلاس میں موجود شرکاء کو وفاقی وزیر قانون زاہد حامد نے حکومتی اور اپوزیشن کی جانب سے مرتب کردہ ٹی او آرز پر بریفنگ دی اجلاس کے دوران حکومتی اتحادی اراکین نے ٹی او آرز کی تیاری میں مشاورت نہ کرنے پر وزیر اعظم اور حکومتی وزراء سے شکوہ بھی کیا۔ اجلاس میں اپوزیشن کے ساتھ ٹی او آرز پر مشاورت کے لئے کمیٹی بنانے اور کمیٹی کے اراکین کے چناؤ کے لئے بھی مشاورت کی گئی ، اجلاس کے شرکاء نے اپوزیشن کے ٹی او آرز پرسخت تحفظات کا اظہار کیا اور حکومتی اتحادی اراکین نے اپوزیشن سے مشاورت کا مکمل اختیار دے دیا جبکہ اجلاس میں متفقہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ وزیر اعظم اپنے اثاثوں کی تفصیلات سے متعلق پارلیمنٹ میں کوئی وضاحت پیش نہیں کریں گے۔

پانامہ لیکس کی تحقیقات پر وزیراعظم نے اتحادیوں سے مشاورت کرتے ہوئے جوڈیشل کمیشن کے لئے اپوزیشن کے ٹی او آرز مسترد کر دیئے اور ہدایت کی کہ ٹی او آرز پر اپوزیشن سے رابطہ کیا جائے ۔وزیراعظم نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ خود کو اور اپنے خاندان کو احتساب کے لئے پیش کرنے کا اعلان کر چکا ہوں موجودہ حکومت نے ہر سطح پر کرپشن کے خاتمے کے لئے ہر ممکن اقدامات کئے ہیں انہوں نے کہا کہ ملک میں کرپشن کی تحقیقات کے معاملے پر لارجر فورم بنناچاہئے جو بھی کمیشن بنے گا میرے بچے اس کے سامنے بھی پیش ہونے کو تیار ہیں ۔

موجودہ حکومت کرپشن کے نام پر کسی کو بھی سیاست ا و ر ملک میں افراتفری کی ہر گز اجازت نہیں دے گی حکومت کے اتحاد سمیت تمام جماعتوں کو ساتھ لے کر چلنے کی روایت کو برقرار رکھا اور آئندہ بھی رکھے گی ۔پانامہ لیکس پر اپوزیشن کے تمام مطالبات تسلیم کئے ہیں لیکن اس کے باوجود اپوزیشن جماعتوں کا رویہ غیر جمہوری ہے

متعلقہ عنوان :