قومی اسمبلی ،شیخ رشید،قادر بلوچ میں جھڑپ،متحدہ اپوزیشن کا واک آؤٹ، سینیٹ میں بھی اپوزیشن کا واک آوٴٹ

معمول کی کارروائی موخر کر کے پانامہ لیکس پر بات کی جائے پورا ملک بریک ہو رہا ہے،شیخ رشید،ایجنڈے پر کارروائی کی جائے، سپیکر پانامہ لیکس ایشو کو وزیر اعظم نے خود ہائی لائٹ کیا ہم نے کوئی تحریک چلانے کا پروگرام نہیں بنایا صرف مل بیٹھ کر ٹی او آرز بنائے،خورشید شاہ وزیر اعظم آئیں اور پانامہ لیکس پر پارلیمنٹ میں جواب دیں پارلیمنٹ سے بہتر اور کوئی فورم نہیں،ہمیں دہشتگردوں سے منسوب نہ کیا جائے،شاہ محمود قریشی

منگل 10 مئی 2016 09:58

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔10 مئی۔2016ء) قومی اسمبلی میں پانامہ لیکس کے معاملے پر عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید اور وفاقی وزیر عبدالقادر بلوچ کے درمیان جھڑپ کے بعد قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے کہا کہ جب تک وزیراعظم ایوان میں نہیں آتے اپوزیشنواک آؤٹ کرتی ہے جس کے بعد متحدہ اپوزیشن کے واک آؤٹ کر دیا۔ سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کی زیر صدارت قومی اسمبلی کا اجلاس شروع ہوا تو شیخ رشید نے کہا کہ پانامہ لیکس کے ہر روز نئے انکشافات سامنے آ رہے ہیں اور قومی اسمبلی کا اجلاس بلایا گیا ہے تو اس پر معمول کی کارروائی موخر کر کے پانامہ لیکس پر بات کی جائے یہ ہماری بدقستمی ہے کہ پاکستان کا وزیر اعظم پارلیمنٹ میں آ کر اپنا جواب دینا نہیں چاہتے جس پر سپیکر اسمبلی نے کہا کہ پانامہ لیکس پر بات نہیں ہو سکتی ایجنڈے پر کارروائی کی جائے کیونکہ رولز کی خلاف ورزی نہیں کی جا سکتی جس پر شیخ رشید نے کہا کہ پورا ملک بریک ہو رہا ہے اس پر وفاقی وزیر عبدالقادر بلوچ نے کہا کہ پورا ملک کیوں بریک ہو رہا ہے تو شیخ رشید نے شدید جذبات میں آکر چیخ چیخ کر کہا کہ پورا مکل بریک ہو رہا ہے تم چپ رہو ۔

(جاری ہے)

عبدالقادر بلوچ مشرف کے جوتے چاٹنے والے جس پر سپیکر قومی اسمبلی نے دونوں کو خاموش کروا کر فلور خورشید شاہ کو دے دیا۔ اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے کہا کہ ایسی صورت پیدا ہو جاتی ہے جس کے لئے قربانیاں دینا پڑتی ہے اس وقت سب سے اہم مسئلہ پانامہ لیکس کا ہے اپوزیشن نے کوشش کی ہے کہ ہم ملک میں کوئی انتشار نہ پھلائیں ہم نے کوشش کی کہ اس پانامہ لیکس کو مل بیٹھ کر حل کریں ۔

اس سے پہلے بھی پانامہ لیکس کے علاوہ ایشو آئے جب پانامہ لیکس سامنے آئیں تو وزیر اعظم نے خود آ کر اس کو ہائی لائٹ کیا ہم نے کوئی تحریک چلانے کا پروگرام نہیں بنایا صرف مل بیٹھ کر ٹی او آرز بنائے اور ان کو بھیج دیئے جن کو مسترد کر دیا گیا یہ ان کا حق ہے ہمارا اور دوسری اپوزیشن پارٹیوں کا موقف ہے کہ سب سے بڑا فورم پارلیمنٹ ہے سب مسائل اس فورم پر حل ہو سکتے ہیں یہ پاکستان کے 20 کروڑ عوام کا فورم ہے ۔

یہ وزیر اعظم کا حلقہ انتخاب ہے پارلیمنٹ نے فیصلہ کیا تو باہر دھرنا دے کر بیٹھے تھے وہ آ گئے اس فورم پر انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم پارلیمنٹ میں آئیں اور آ کر بتائیں کہ یہ ایشو کیا ہے یا یہ بات غلط ہے صرف پروپیگنڈا ہے پانامہ لیکس کی بات کسی سیاستدان نے نہیں کی بلکہ انٹرنیشنل میڈیا نے یہ رپورٹ لیک کی ہیں اس پر دو وزیر اعظم مستعفی ہوگئے اور آپ کہتے ہیں کہ ہم پارلیمنٹ میں نہیں آئیں گے میں وزیر اعظم سے احترام سے کہنا چاہتا ہوں کہ پارلیمنٹ صرف ایسا فورم ہے جس پر آ کر آپ عوام کو اعتماد میں لے سکتے ہیں ہم آج بھی کوئی لڑائی جھگڑا نہیں کرنا چاہتے ہم نے جمہوری نظام کو جانتے ہوئے اپنی جانیں قربان کیں جمہوریت کے لئے بی بی شہید ہوئی اتنی بڑی قربانیوں کے بعد کہیں ایسا نہ ہو کہ جمہوریت کو نقصان پہچنے وزیر اعظم پارلیمٹ سے آکر عوام سے خطاب کریں وزیر اعظم سب سے بڑے عہدے پر ہیں اس لئے ان کا نام سب سے پہلے آیا ہے یہ ٹی او آرز سب کے لئے ہیں جس کا بھائی بچہ اس میں ملوث ہے ان کا احتساب ہونا چاہئے انہوں نے کہا کہ سپیکر صاحب حکومت کو بتائیں کہ حکومت کو کل بھی ایوان نے بچایا تھا آج بھی یہ ایوان آپ کو بچائے گا اس لئے پارلیمنٹ کی چادر میں بیٹھ کر ہی بات کر سکتے ہیں تحریک انصاف کے شاہ محمود قریشی نے کہاکہ مسئلے کی اہمیت بین الاقوامی ہے یہ مسئلہ پوری دنیا میں زیر بحث ہے اپوزیشن کسی کو سچا یا جھوٹا نہیں کہہ رہی جس کا نام پانامہ لیکس میں آیا ہے وہ عوام اور اس ایوان کو جواب دے دیں وزیر اعظم بنیادی طور پر ممبر قومی اسمبلی ہیں اسمبلی میں ممبران کی سپورٹ کی وجہ سے وہ قائد ایوان ہیں اس سے بڑا فورم اور کیا ہو سکتا ہے وزیر اعظم ایوان میں آئیں اور پانامہ لیکس پر پارلیمنٹ میں جواب دیں پارلیمنٹ سے بہتر اور کوئی فورم نہیں جہاں وزیر اعظم آ کر عوام کو پانامہ لیکس پر جواب دیں وزیر اعظم وضاحت کے لئے قوم سے دو مرتبہ خطاب کیا ہے وزیر اعظم اور ان کی ٹیم وضاحتیں پیش کر رہے ہیں ویر اعظم جلسے کروائیں چاہے اپنے وزیروں سے وضاحتیں کروائیں یا سرکاری خزانے پر اشتہارات لگائیں جب تک پارلیمنٹ میں آ کر وضاحت نہیں کریں گے تو ان کی پوزیشن واضح نہیں ہو سکتی۔

جب دھرنے کے بارے میں کہا جا رہا تھا تو ہم نے اس کی وضاحت کر کے اپنا فیصلہ درست کر لیا پارلیمنٹ میں وزیر اعظم کی کرسی خالی پڑی ہوئی ہے اور وہ آئیں اور وضاحت پیش کریں ہو سکتا ہے کہ ان کا نقطہ نظر ایسا ہو کہ ہم قائل ہو جائیں انہوں نے کہا کہ کیا ڈیوڈ کیمرون کے پاس میڈیا کے ماہرین نہیں ہیں وہ پریس کانفرنس نہیں کر سکتے کیونکہ وہ سمھجتے ہیں ہیں کہ ان کا وقار پارلیمنٹ ہے انہوں نے پارلیمنٹ میں آ کر وضاحت کر دی کیونکہ وہ سمجھتے تھے کہ میں اپنی پارلینمٹ کو جواب دہ ہوں اور جب انہوں نے وضاحت کی تو آج کوئی بھی نہیں کہتا کہ انہوں نے کرپشن کی ہے ڈیوڈ کیمرون نے ایوان کو اعتماد میں لے لیا۔

کیا آج ہمارے وزیر اعظم پارلیمنٹ میں آ جائیں اور آ کر وضاحت کریں سارے معاملات ٹھیک ہو جائیں گے متفقہ طور پر بنائے گئے ٹی او آرز کو بغیر پڑھے مسترد کر دیا اور پریس کانفرنس کر دی مذاکرات کرنے ہیں تو ہماری نیت پر شک نہ کیا جائے ہو سکتا ہے کوئی درمیانی راستہ نکل آئے ایک طرف بدنیتی دوسری طرف مذاکرات کرنے کے لئے کہا جا رہا ہے اب دوسری قسط بھی آ رہی ہے ہم سسٹم کو آنچ نہیں آنے دیں گے ہو سکتا ہے کہ وزیر اعظم کی فہم و فراست ہم سے زیادہ ہو لیکن ہم دہشتگرد نہیں ہیں ہمیں دہشتگردوں سے منسوب نہ کیا جائے اس ایوان میں دہشتگردوں کے لئے کوئی جگہ نہیں ہے ۔

ہم نے قانون سازی میں آپ کے ساتھ تعاون کیا انہوں نے کہا کہ قوم مقروض ہے لیکن کروڑوں روپے اشتہارات پر لگا دیئے جن کا کوئی فائدہ نہیں ہے ۔ لیکن اگر پارلیمنٹ میں آ کر بات کریں وہ سب سے بھاری ہو گی وزیر اعظم کے پارلیمنٹ میں نہ آنے سے عام شہری سمجھے گا کہ کوئی گڑ بڑ ہے اس لئے وزیر اعظم ایوان میں آئیں اور وضاحت دیں کہ حقیقت کیا ہے ایم کیو ایم کے راہنما نے کہا کہ جو اپوزیشن کی رائے ہے وہی میری رائے ہے البتہ میرے وزیر داخلہ کے لئے بہت سارے سوال پہلے سے پڑھے ہوئے ہیں ۔

فاٹا کے آزاد رکن اسمبلی شاہ گل آفریدی نے کہا کہ ماں باپ کے بعد سب سے بڑا درجہ استادکا ہوتا ہے اس وقت فاٹا کے اساتذہ نیشنل پریس کلب کے سامنے اپنے حقوق کے لئے احتجاج پر ہیں ان کے مسائل کو فوری حل کیا جائے فاٹا کے اراکین اسمبلی اساتذہ کے حق میں اسمبلی سے واک آؤٹ کر گئے جس کے بعد سید خورشید شاہ نے کہا کہ جب تک وزیر اعظم اسمبلی میں نہیں آتے اس وقت تک متحدہ اپوزیشن واک آؤٹ کر رہے ہیں اس کے بعد تمام متحدہ اپوزیشن نے اسمبلی سے واک آؤٹ کر دیا ۔

دوسری جانب پانامہ لیکس پر وزیراعظم نواز شریف کا ایوان بالا میں وضاحت پیش نہ کرنے پر اپوزیشن جماعتوں نے بائیکاٹ کردیا ہے۔ قائد حزب اختلاف سینیٹر اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ وزیراعظم نواز شریف نے ایوان میں وضاحت نہ دے کر ایوان کا وقار مجروح کیا ہے اور وزیراعظم پانامہ لیکس پر چھپتے پھر رہے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز ایوان بالا کے اجلاس کے دوران اپوزیشن جماعتوں نے وزیراعظم نواز شریف پر لگائے گئے الزامات پر ایوان کو وضاحت نہ دینے پر سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اجلاس کا بائیکاٹ کردیا ہے۔

بائیکاٹ کرنے والے اپوزیشن جماعتوں میں پی پی پی‘ ایم کیو ایم‘ پی ٹی آئی‘ پشتونخواہ ملی پارٹی اور اے این پی شامل ہیں۔ بائیکاٹ سے قبل سینیٹر اعتزاز احسن نے ایوان بالا میں کہا ہے کہ وزیراعظم نواز شریف پانامہ لیکس پر چھپتے پھر رہے ہیں اور وضاحت نہ دے کر ایوان کا وقار مجروح کیا ہے جس پر اپوزیشن جماعتوں نے بائیکاٹ کا فیصلہ کیا ہے اور جب تک وزیراعظم نواز شریف وضاحت پیش نہیں کرتے تب تک اپوزیشن جماعتیں بائیکاٹ میں رہیں گی۔

قائد ایوان بالا سینیٹر راجہ طفر الحق نے اپوزیشن جماعتوں کو قائل کرنے کی کوشش کی مگر اپوزیشن جماعتوں نے اجلاس میں آنے سے انکار کردیا ہے۔ اور مسلسل بائیکاٹ پر رہے۔ اعلان کیا ہے کہ پانامہ لیکس کے حوالے سے اپوزیشن جماعتوں نے حکومت کو ہر سطح پر ٹف ٹائم دینے کے فیصلہ پر سینیٹ میں ہوکا عالم چھا گیا ہے جس کے باعث اپوزیشن جماعتوں کی عدم موجودگی پر سینیٹ کی کارروائی میں شامل تمام اپوزیشن کی طرف سے شامل کی گئی تحاریک اور بلز کو ملتوی کردیئے گئے ہیں۔