اپوزیشن کا ہدف بدعنوانی نہیں میری ذات ہے،نوازشریف

پارلیمنٹ میں اپوزیشن کے سوالوں کا جواب نہیں دوں گا ، اپوزیشن کمیشن بننے کی کوشش نہ کرے پارلیمنٹ کی بات پارلیمنٹ اور کمیشن کی کمیشن میں کروں گا ، کاروبار سے سیاست میں آئے کھویا پایا کچھ نہیں، تاجکستان سے وطن واپسی پر طیارے میں صحافیوں سے گفتگو

جمعہ 13 مئی 2016 09:34

وزیراعظم کے طیارے سے (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔13 مئی۔2016ء) وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ اپوزیشن کا ہدف بدعنوانی نہیں میری ذات ہے پارلیمنٹ میں اپوزیشن کے سوالوں کا جواب نہیں دوں گا ، اپوزیشن کمیشن بننے کی کوشش نہ کرے ، پارلیمنٹ کی بات پارلیمنٹ اور کمیشن کی کمیشن میں کروں گا ، کاروبار سے سیاست میں آئے کھویا پایا کچھ نہیں تاجکستان سے وطن واپسی پر طیارے میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ اپوزیش پانامہ لیکس پر سیاست کررہی ہے اپوزیشن کا مقصد ختم کرنا نہیں میری ذات کا پیچھا کرنا اور مجھے ہدف بنانا ہے ایوان میں اپوزیشن کے سوالات کا جواب نہیں دوں گا وہی بات کروں گا جو پارلیمنٹ میں کرنی ہے انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کمیشن بننے کی کوشش نہ کرے کمیشن کی بات صرف کمیشن میں ہی کروں گا میری دلی خواہش ہے کہ چیف جسٹس جلد تحقیقاتی کمیشن بنائیں میں کمیشن کے سامنے پیش ہونے اور تحقیقات کے لئے تیار ہوں انہوں نے کہا کہ اللہ کے فضل سے میری صحت ٹھیک ہے ڈاکٹر مجھے مسلسل چیک اپ کا مشورہ دے رہے ہیں مگر وقت نہ ملا اور میں اپنا چیک اپ بھی وقت پر نہ کراسکا انہوں نے کہا کہ کاسا 1000 بڑا منصوبہ ہے جس سے تمام ممالک کو فائدہ ہوگا پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کی تکمیل سے خطے کی تین ارب آبادی کو فائدہ ہوگا انہوں نے کہا کہ دنیا کا مستقبل اس خطے سے وابستہ ہے اقتصادی راہداری سے خطے میں خوشحالی آئے گی خطے کے تمام ممالک اقتصادی زونز کے قیام پر توجہ دے رہے ہیں انہوں نے کہا کہ شاہراہوں کی تکمیل سے فاصلے کم ہوں گے اور دل قریب آئینگے کراچی حیدر آباد موٹروے پر کام جاری ہے سکھر ملتان موٹروے کا سنگ بنیاد رکھ دیا ہے اور جلد ملتان سے لاہور موٹروے شروع کررہے ہیں ہم گوادر سے خنجراب تک بڑے ترقیاتی منصوبے شروع کررہے ہیں اگلے دو سے تین سال میں بلوچستان ترقی کی مثال ہوگا بجلی کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ ہم نے مقامی کوئلے سے بجلی کی پیداوار کے منصوبے شروع کردیئے ہیں بجلی کی قیمتیں کم کیں بجلی مزید سستی بھی کرینگے دو ہزار اٹھارہ تک بجلی کی لوڈ شیڈنگ ختم کردینگے اور طلب سے زیادہ بجلی دستیاب ہوگی انہوں نے کہا کہ ہم شفافیت لارہے ہیں اور دنیا اسے تسلیم کرتی ہے شفافیت کے نتیجے میں ترقیاتی منصوبوں میں سو ارب روپے کی بچت کی انہوں نے کہا کہ ہم کاروبار سے سیاست میں آئے ہم نے بہت کچھ سیکھا اپوزیشن کا دھرنوں اور احتجاج کے علاوہ کوئی ایجنڈا نہیں ہے وزیراعظم نے کہا کہ امن وامان ہماری ترجیح ہے ہم پڑوسیوں سے بہتر تعلقات چاہتے ہیں ہمیں اس دنیا کے ساتھ چلنا ہے بھارت اور افغانستان کے ساتھ ہمارے مسائل ہیں جنہیں ہم حل کرنا ہے

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :