سپریم کورٹ نے افغانستان کوپولٹری اورمویشیوں کی برآمد پرپابندی عائد کرنے کے حوالے سے پشاورہائیکورٹ کافیصلہ کالعدم قراردیدیا

جمعہ 13 مئی 2016 09:36

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔13 مئی۔2016ء) سپریم کورٹ نے افغانستان کوپولٹری اورمویشیوں کی برآمد پرپابندی عائد کرنے کے حوالے سے پشاورہائیکورٹ کافیصلہ کالعدم قراردیتے ہوئے کہاہے کہ ہائیکورٹس کوازخود نوٹس لینے کااختیارنہیں،پولٹری اورمویشیوں کی برآمد پرپابندی کے حوالے سے پشاورہائیکورٹ کافیصلہ غلط تھا۔ جمعرات کوجسٹس میاں ثاقب نثارکی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی۔

پشاورہائیکورٹ نے کچھ عرصہ قبل صوبہ خبیر پختونخواسے افغانستان کومویشیوں اورپولٹری کی بڑے پیمانے پربرآمد اورسمگلنگ کاازخود نوٹس لیتے ہوئے افغانستان کوپولٹری اورمویشیوں کی برآمد پرپابندی عائدکرتے ہوئے پشاورمیں پولٹری اورگوشت کی قیمتیں مقررکی تھیں جس کیخلاف پولٹری ایسوسی ایشن خیبرپختونخوا نے سپریم کورٹ رجوع کیا جس نے پشاورہائیکورٹ کافیصلہ معطل کیاتھا۔

(جاری ہے)

بعد ازاں میٹ ایسوسی ایشن بھی اس کیس میں فریق بن گئی ،گزشتہ روزسماعت کے دوران پولٹری ایسوسی ایشن کی جانب سے کامران مرتضٰی جبکہ اینیمل اینڈ میٹ ایسوسی ایشن کی جانب سے خواجہ اظہررشید ایڈووکیٹ پیش ہوئے دونوں وکلاء کے دلائل سننے کے بعد عدالت نے پشاورہائیکورٹ کافیصلہ کالعدم قراردیااورواضح کیاکہ پشاورہائیکورٹ کوازخود نوٹس لینے کااختیارنہیں اورافغانستان کوپولٹری اورمویشیوں کی برآمد پرپابندی عائد کرنے کافیصلہ درست نہیں تھا۔

متعلقہ عنوان :