پانامہ لیکس کا معاملہ قدرت کا تحفہ ،کچھ لوگ ابھی کچھ ایک سال کے دوران پکڑے جائیں گے ،صدر ممنون

ہر شعبہ جات میں کرپٹ بد عنوان لوگوں کی بھر مار ہے، کرپٹ اور بد عنوان لوگوں کا بائیکاٹ کیا جائے اور انہین اٹھاکر پھینک دیا جائے،کوٹری نوری آباد سمیت سندھ کے صنعت کاروں سے ملاقات میں گفتگو

اتوار 15 مئی 2016 10:41

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔15 مئی۔2016ء) پانامہ لیکس کا معاملہ قدرت کا تحفہ ہے جس میں کچھ ابھی کچھ ایک سال کے دوران کیسے کیسے لوگ پکڑے جائے گئے ہر شعبہ جات میں کرپٹ بد عنوان لوگوں کی بھر مار ہے کرپٹ اور بد عنوان لوگوں کا بائیکاٹ کیا جائے اور انہین اٹھاکر پھینک دیا جائے ان خیالات کا اظہار صدر پاکستان ممنون حسین نے اپنے کوٹری انڈسٹڑی زون کے دورے اور کاٹی آفس مین کوٹری نوری آباد سمیت سندھ کے صنعت کاروں سے ملاقات میں اپنے خطاب میں کہی انہوں نے مزید کہا کہ کوٹری صنعتی زون سے میرا تعلق قدیمی ہے ماضی میں مسائل کی بھر مار تھی بے روز گاری امن امان سمیت دیگر مسائل کی انبار موجود تیھ مگر موجودہ حکومت کی حکمت عملی کے تحت آج سندھ بھر سمیت ملک بھر میں امن امان کنٹرول میں ہے اور حکومت نے نیشنل ایکشن پلان پر توجہ دیتے ہوئے دہشت گردی کا سماج سے خاتمہ کر دیا ،قومی ترقی میں کردار ادا کرنے کے لئے قوم فوج کا ساتھ دے تا کہ بدامنی کے ناسور کا خاتمہ کیا جائے ،بجلی کے کئی منصوبوں پہ کام جاری ہے 2018تک توانائی بحران پہ قابو پالیا جائے گا ،کوٹری کے صنعتی زون بجلی کی پیداور دے رہا ہے مگر ٹیرف کا تعین نہ ہو سکا ہے جس کے لئے متعلقہ ادارے سے تفصیلات طلب کی جائے گئی ،انہوں نے کہا کہ گیس اور گیس پریشر کی کمی پر توجہ دی جائے گی اور جلد ذمہ داروں سے بات چیت کی جائے گئی انہوں نے کہا کہ صنعت کار بھی ملکی ترقی میں اپنا کردار ادا کریں باتوں سے کام نہیں چلے گا اپنے مسائل کی آگاہی کے لئے بھاگ دوڈ خود کریں ،نیشنل ہائی وے سے بات چیت کرتے ہوئے کوٹری ٹھٹھہ روڈ کے متعلق معلومات لی جائے گی ،انہوں نے کہا کہ حکومت کی حکمت عملی کے سبب کوٹری انڈسٹری زون میں نئے ادارے سرمایہ کاری کے لئے پر تول رہے ہیں جس سے لگتا ہے کہ ملک ترقی کی طرف گامزن ہے انہوں نے کہا کہ حیدرآباد ایئر پورٹ کو فعال بنانے کے لئے صنعت کار خود بھی توجہ دے پی آئی اے سے بات چیت کریں اور معلومات لے مجھے سے جو ہو سکا وہ ہم مدد کریں گے انہوں نے کہا کہ 65سالوں سے ایئر پورٹ فعال نہیں تھا تو کیا آپ سو رہے تھے خود بھی تو کوشش کرتے ہو سکتا ہے پی آئی اے حیدرآباد ایئر پورٹ پر نقصان میں جا رہی ہو اس لئے ایئر پورٹ فعال نہیں ہو سکی انہوں نے کہا کہ جلد ملک ترقی کی طرف گامزن ہونے والا ہے لاہور کراچی موٹر وے منصوبہ یہاں کی تقدیر بلد دے گا انہوں نے کہا کہ خچھ صنعت کار بجلی حکومت کو فروخت کرنا چاہئے ہے وہ بھی نو روپے میں اور نیپرا نو روپے میں خرید نہیں رہامعلومات حاصل کی جائے گئی صنعت کاروں سے نو روپے میں خرید نہیں رہے بلکہ خود صنعت کاروں کو 13روپے میں بجلی فروخت کر رہے ہیں صنعت کار بھاگ دوڈ خود بھی کریں یہاں بیٹھکر باتیں مت کریں یہاں بہت ساری خرابیاں ہے جنہیں بہتر کرنے کی ضرورت ہے انہوں نے کہا کہ پر شعبہ جات میں کرپٹ اور بدعنوان افراد موجود ہے اس کے لئے اپ کو محنت کرنے کی ضرورت ہے میرٹ کا خاتمہ کرپشن بد عنوان افراد نے کر دیا ہے ایک ادارے میں سال 2010میں سو دو نوکریوں بلا وجہ دی گئی اور اس ہی ادارے میں 2013میں ایک ہزار نوکریوں پھر دی گئی پی آئی اے میں ایک جہاز پر پانچ سو ملازم کام کر رہے ہیں جس سے ادارے پر بلا وجہ تنخواہوں کا بوجہ ہے اسٹیل ملز میں چار ہزار پانچ سو نوکریوں تقسیم کی جائے میرٹ پر بھرتی کی جانی چاہئے جس جگہ دس افراد کی ضرورت ہے وہان سو افراد بھر لئے گئے ملک کو اب ٹھیک ہونا چاہئے اور ہم مل کر ملک کو ٹھیک کریں گے ملک کے 60فیصد نوجوان طبقہ ملک مین اپنا کردار ادا کریں یہاں تعلیم یافتہ نوجوانوں کے لئے نوکریاں نہیں ہے اب ہر جگہ اصلا ح کی جائے گی کرپشن کو جڑ سے اکھاڑ دو اور کرپٹ افراد کا بائیکاٹ کرو ملک کی بہتری کے لئے کام کریں کچھ کرپٹ افراد کے چہرے تک منحوس ہوتے ہیں کئی بڑے بڑے افراد نے کرپشن کا میدان مارا ہے اب وہ وقت آ گیا ہے پانامہ لیکس کا معاملہ قدرت کی طرف سے لگتا ہے کیسے کیسے لوگ پکڑے جائے گے کچھ ابھی کچھ دیر سے انہوں نے کہا کہ تین ہزار چار سو کلو میٹر روڈ کو کاصفر سے گودار اور کراچی 2016کے آکر تک تیار ہو جائے گا اور گوادر میں پاکستان کا سب سے بڑا ایئر پورٹ بنایا جائے گا دس بجلی کے پیداواری منصوبہ پہ کام جاری ہے دو شروع ہو چکے ہے جس سے سی پیک منصوبہ ملکی تقدیر بدل دے گا پاکستان کا روشن مستقبل سامنے موجود ہے لہذا اب کرپشن بدعنوان لوگوں کو سسٹم سے اٹھا کر پھینک دو غلط کام سے انکار کرو تا کہ ملک ترقی کریں انہوں نے کہا کہ جلد ملک بھر کے چاروں صوبوں میں نیا نصاب لایا جا رہہا ہے جس پر کام جاری ہے انہوں نے کہاکہ پاکستان سے بہت ظلم ہے کالا باغ ڈیم پر اعتراض تھا تو کسی اور ڈٰم پر کام کیوں نہیں کیا گیا دھاسو ڈیم چار ہزار پانچ سو میگاواٹ بجلی کی پیداور دے سکتا تھا انہوں نے کہا کہ 2008کی الیکشن میں ہم پر قرضہ 6ہزار آٹھ سو بلین پاک روپیز تھا جس میں اضافہ اور 2013کو 14ہزار آٹھ سو بلین تک پہنچ گیا جنہوں نے جیبیں بھری ہے ان کا وقت آنے والا ہے جب تک کچھ مجرموں کو سزا نہیں ملے کی ملک درست نہیں ہو گا ،انہوں نے کہا کہ ٹیکس کا نظام درست ہو گا تو ملک ترقی کرین گا کروڑوں کی گاڑی بینک بیلنس ہوتے ہوئے بھی ٹیکس کم دیا جاتا ہے کرپشن بدعنوانی کے لئے ہم مل کر جہاد کرنا ہو گا ۔

(جاری ہے)

پروگرام میں صوبائی وزیر لیبر انڈسٹری محمد علی ملکانی سمیت کوٹری انڈسٹری زون کے میاں توقیر طارق ،چیئر مین کاٹی خلیل بلوچ ،نوری آباد کے ضیاء الرحمان ،محمد اشرف ،سمیت حیدرآباد سمیت دیگر انڈسٹری زون کے صنعت کار بھی موجود تھے جبکہ اس موقع پر میاں توقیر طارق نے اپنے خطاب میں کہا کہ صدر پاکستان کی کوٹری آمد پر صنعت کاروں کے حوصلے بلند ہوئے ہیں کوٹری صنعتی زون دو ہزار 175ایکٹر پر قائم ہے یہاں دو سے صنعتیں موجود ہے اور ملکی معیشت میں 50فیصد حصہ یہاں سے جاتا ہے ،اس موقع پر انہوں نے صدر پاکستان کو اجرک اور سندھی ٹوپی کے تحفہ پیش کیا ،چیئر مین کاٹی خلیل بلوچ نے اپنے سپاس نامہ پیش کرتے ہوئے کہاکہ آپ کی آمد سے صنعتی زون کے مسائل حل کرنے میں مدد حاصل ہو گئی انہوں نے کہا کہ یہاں لائین آرڈر کی صورت حاصل بہتر ہے پولیس و رینجرز کا بہت بڑا کردار ہے یہاں گیس کی لوڈ شیڈنگ جاری ہے 70فیصد گیس سندھ دیتا ہے یہاں سے گیس کی لوڈ شیڈنگ ختم کی جائے صنعت کار 200میگا واٹ بجلی پیدا کر رہے ہیں مگر نیپرا ریٹ کا تعین نہ ہونے کے سبب بات چیت آگے نہیں جا رہی نیپرا کو ہدایت دی جائے کہ وہ ریٹ کے حوالے سے صنعت کاروں سے بات کریں انہوں نے کہا کہ یہاں ماضی میں کوئی توجہ نہیں دی گئی وفاقی حکومت صنعتی زون کے لئے فنڈ دے تا کہ صنعت زون ترقی کرین اور رول ماڈل نظر آئے انہوں نے کہا کہ کوٹری ریلوے پھاٹک پہ اوو ہیڈ برج پر جلد کام شروع کیا جائے کوٹری انڈسٹری زون کو قریبی ہائی وے سے ملانے کے لئے کوشش کی جائے ،انہوں نے کہا کہ کوٹری اور حیدرآباد کو ملانے والی دریائے سندھ پر ریلوے کی واحد پل سو سالہ میعاد پوری کر چکی ہے اور اب یہاں ٹریفک جام معمول ہے جس کے لئے کوٹری حیدرآباد کو ملانے کے لئے نئی پل کی تعمیر اب بہت ضروری ہے کوٹری سے ٹھٹھہ روڈ تباہ حال ہو چکی ہے مرمتی کی بہت ضرور ت ہے ہر تین ماہ بعد صنعت کاروں سے حکومتی ارکان مٹنگ کرتے تھے وہ نہیں کی جا رہی چیف سیکرٹری وہ مٹنگ بحال کریں حیدرآباد ایئر پورٹ پر آمد و روانگی کی سہولیت بحال کرائی جائے ۔

اس موقع پر کاٹی کی جانب سے صدر پاکستان کو یاد کار شیلڈ کا تحفہ پیش کیا گیا جبکہ کاٹی کی جاب سے صدر پاکستان کے ہاتھوں سیکٹر کمانڈر قاسم رینجرز حیدرآباد غلام حسین جویہ ،کمشنر حیدرآباد قاضی شاہد پرویز ،ڈی آئی جی حیدرآباد خادم حسین رند ،ڈپٹی کمشنر جامشورو منور علی مہسر ،ایس ایس پی جامشورو کیپٹن طارق ولایت ،سمیت کوٹری کراٹے ٹیم کو شیلڈ دی گئی جبکہ صدر پاکستان نے کاٹی آفس کے قریب مسلم لیگ ن کے جامشورو حیدرآباد سمیت دیگر اضلاع کے کارکنان و رہنماوں سے ملاقات بھی کی جہاں مسلم لیگ ن سندھ کے رہنماء ایڈوکیٹ نثار احمد چانڈیو سمیت دیگر نے انہیں اپنے مسئلے مسائل کے بارے میں آگاہی بھی دی ان کی آمد کے پیش نظر سیکورٹی کے انتظامات انتہائی سخت کئے گئے تھے

متعلقہ عنوان :