امریکا کا پاکستان سے پھر ’ڈو مور‘ کا مطالبہ،پاکستان حقانی نیٹ ورک کے خلاف کاروائی کرے ،امریکی اراکین کانگریس

اسلام آباد کو پتہ ہے کہ اسے کیا کرنا ہے،ٹھوس کارروائیوں کے بغیر پاکستان کو فوجی امداد دینے کے لیے تیار نہیں ہیں، امریکی محکمہ خارجہ کی بریفنگ

اتوار 15 مئی 2016 11:05

واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔15 مئی۔2016ء) امریکی کانگریس کے اہم اراکین کانگریس نے پاکستان سے ایک بار پھر ڈو مور کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ، ٹھوس کارروائیوں کے بغیر پاکستان کو فوجی امداد دینے کے لیے تیار نہیں ہیں، جبکہ اوباما انتظامیہ کو ان کے فیصلے پر عملدرآمد کرنا ہے۔ پاکستان حقانی نیٹ ورک کے خلاف کارروائی کرے۔امریکی محکمہ خارجہ کی عہدیدار الیزبتھ ٹروڈو نے نیوز بریفنگ کے دوران کہا کہ امریکی انتظامیہ بھی یہی چاہتی ہے کہ پاکستان حقانی نیٹ ورک کے خلاف کارروائی کرے۔

انہوں نے کہا کہ امریکا، حقانی نیٹ ورک کے حوالے سے پاکستان پر اپنے خیالات کا واضح طور پر اظہار کرچکا ہے، اور اسلام آباد کو پتہ ہے کہ اسے کیا کرنا ہے۔ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ پاکستان یہ کہہ چکا ہے کہ وہ کسی دہشت گرد گروپ میں تفریق نہیں کرے گا اور اگر وہ اپنے اس عزم پر برقرار رہے تو ہم اس کی حوصلہ افزائی کریں گے۔

(جاری ہے)

امریکی عہدیدار کا یہ بیان، مشیر خارجہ سرتاج عزیز کے اس بیان سے موافقت رکھتا ہے، جس میں انہوں نے تسلیم کیا تھا کہ پاکستان اور امریکا کے درمیان تعلقات گزشتہ 3 ماہ سے سرد مہری کا شکار ہیں۔

گزشتہ ہفتے امریکی کانگریس کے پینل نے، حقانی نیٹ ورک کے خلاف کارروائی نہ کرنے پر پاکستان کو 45 کروڑ ڈالر کی فوجی امداد روکے جانے کے بِل کی توثیق کی تھی۔قبل ازیں کانگریس نے اوباما انتظامیہ کو، پاکستان کو ایف 16 طیاروں کی خریداری کے لیے فنڈز کی فراہمی سے بھی روک دیا تھا۔الیزبتھ ٹروڈو کا پاکستانی امداد روکے جانے کے حوالے سے کہنا تھا کہ اس معاملے پر کانگریس ہی اپنی پوزیشن واضح کرسکتی ہے، جبکہ امریکی انتظامیہ اپنے اتحادیوں اور پارٹنرز کو سکیورٹی تعاون فراہم کرنے کے لیے کانگریس کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لیے پرعزم ہے۔