ڈاکٹر عبدالقدیر کا خاندان بھی پاناما پیپرز کی زد میں آگیا

خان کے بھائی ،اہلیہ،دوبیٹیاں ڈ وحدت لمیٹڈ نامی آف شور کمپنی کی مالک نکلیں اہلخانہ سمیت کسی نے اس کمپنی کا نام نہیں سنا نام پاناما پیپرز سامنے آنے کے بعد سنا، دستاویزات پر موجود دستخط جعلی ہیں،ایٹمی سائنسدان کی وضاحت

اتوار 15 مئی 2016 11:08

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔15 مئی۔2016ء) پاکستان میں جوہری پروگرام کے بانی ڈاکٹر عبد القدیر خان کے خاندان کا نام بھی پاناما پیپرز میں آگیا۔پاناما پیپرز کے مطابق ڈاکٹر عبد القدیر خان کے بھائی عبد القیوم خان، عبد القدیر خان کی اہلیہ ہندرینہ اور ان کی دو بیٹیاں، دینہ اور عائشہ خان بہامس میں رجسٹرڈ وحدت لمیٹڈ نامی آف شور کمپنی کے مالک ہیں۔

اگرچہ ان کا نام انٹرنیشنل کنسورشیم آف انویسٹی گیٹو جرنلسٹس (آئی سی آئی جے) کے آ ن لائن کیے جانے والے ڈیٹا میں موجود نہیں ہے، تاہم اس کا نام گروپ کو حاصل ہونے والے بڑے ڈیٹا بیس میں موجود ہے۔وحدت لمیٹڈ، مئی میں ایٹمی دھماکے سے چند ماہ قبل جنوری 1998 میں رجسٹر ہوئی اور 12 اکتوبر کی بغاوت کے بعد، 31 دسمبر 1999 میں اسے غیر رجسٹر کرادیا گیا۔

(جاری ہے)

پانامہ پیپرز کی دوسری فہرست میں 259 پاکستانیوں کے نام شائع ہونے پر ڈاکٹر عبد القدیر خان نے میڈیا کو بتایا کہ ’میں نے یا میرے اہلخانہ میں سے کسی نے کبھی اس کمپنی کا نام نہیں سنا، چند سال قبل وفات پاجانے والے میرے بھائی حبیب بینک میں ملازم تھے اور جیسا کہ آپ کو پتہ ہے، بینکرز اکثر مالی معاملات میں چالاکیاں کرتے ہیں۔‘ان کا کہنا تھا کہ ’میری اہلیہ یا بیٹیوں نے اس کمپنی کے قیام کے حوالے سے کبھی کسی دستاویز پر دستخط نہیں کیے، لہٰذا دستاویزات پر موجود ان کے دستخط جعلی ہیں، میرے بھائی نے اس کمپنی کے حوالے سے کبھی مجھ سے یا میری فیملی سے بات نہیں کی اور ہم نے اس کمپنی کا نام پاناما پیپرز کے سامنے آنے کے بعد سنا۔

‘چونکہ آئی سی آئی جے نے کپنی کے حوالے سے ڈیٹا جاری نہیں کیا، اس لیے اس کی سرگرمیوں سے متعلق واضح معلومات نہیں مل سکیں۔ لیکن کمپنی کی دستاویزات کا جائزہ لینے والے ایک شخص کے مطابق کمپنی سے فنڈز کی نقل و حرکت کا کوئی ثبوت نہیں ملا اور نہ کمپنی کے کسی بینک اکاوٴنٹ سے متعلق معلومات سامنے آئیں۔واضح رہے کہ ڈاکٹر عبد القدیر خان 2004 کے جوہری پھیلاوٴ اسکینڈل کے بعد سے گھر میں نظر بند ہیں