68سال سے قوم کو رلانے والوں کو ملک وسیاست سے باہر نکالیں گے تو ہمارے مسائل حل ہوں گے،سراج الحق

زرداری، نوازشریف،بلاول اور مشرف پیدا کرنے والے نظام کو بدلنا ہوگا علما اور دینی جماعتیں مسجد و منبرکی بنیادپر متحد ہو جائیں تو پاکستان کے تمام مسائل حل ہو جائیں گے ہم اس غرض کے لیے کوشاں ہیں، اس سے پہلے عوام کو متحد ہونا پڑے گا کوہاٹ میں بڑے جلسہ عام سے خطاب

پیر 16 مئی 2016 10:43

کوہاٹ (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔16 مئی۔2016ء ) جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سرا ج الحق نے کہا ہے کہ علما اور دینی جماعتیں مسجد و منبرکی بنیادپر متحد ہو جایں تو پاکستان کے تمام مسائل حل ہو جائیں گے ہم اس غرض کے لیے کوشاں ہیں،لیکن اس سے پہلے عوام کو متحد ہونا پڑے گاہمیں زرداری، نوازشریف،بلاول اور مشرف پیدا کرنے والے نظام کو بدلنا ہوگا۔

جب پاکستان میں اسلامی نظام نافذ ہوگا تو کسی کو دس مرلے سے بڑا گھر تعمیر کرنے کی اجاز ت نہیں ہوگی۔میٹرک تک تعلیم مفت کی جائے گی لیکن پھر بھی جو والدین بچوں کو سکول نہیں بھیجیں گے ان کو جیل جانا پڑے گا۔غریبوں کا معیار زندگی بدلنے کے لیے وسائل موجود ہیں کرپٹ لوگوں سے لوٹا ہوا مال واپس لے کر غریبوں کو بنیادی سہولیات فراہم کرنے پر خرچ کیا جائے گا۔

(جاری ہے)

وہ لاچی کوہاٹ میں بڑے جلسہ عام سے خطاب کر رہے تھے۔جلسہ عام سے صوبائی امیر مشتاق احمد خان، سابق رکن صوبائی اسمبلی ڈاکٹر محمد اقبال فناہ اور جمعیت اتحاد العلما ء ضلع ٹانک کے صدر مفتی امتیازخان نے بھی خطاب کیا۔سرج الحق نے کہا کہ ہم اس ملک میں عمر بن خطاب کا نظام نافذ کریں گے جس میں میٹرک تک مفت تعلیم دی جاے گی لیکن اگر پھر بھی کوئی اپنے بچوں کو سکول نہیں بھیجے گا تو ان کو جیل جانا پڑے گا۔

انھوں نے کہا کہ پانچ بڑے امراض ہپاٹائٹس،کینسر،دل کے مرض، اور تھیلی سیمیاکا علاج مفت ہوگا،بوڑھوں اور نوجوانوں کو الاؤنس ملیں گے اور بغیر چھت کے لوگوں کو گھر دیے جائیں گے۔انھوں نے کہا کہ موجودہ نظام میں کئی کئی کنال اراضی پر مشتمل بنگلوں میں ایک سرکاری افسر،اس کی اہلیہ اور کتا رہتے ہیں ہم ایسا انتظام کریں گے کہ ضرورت کے مطابق ہر بے گھر شخص کو گھر ملے گااور سات و دس مرلے مکان سے بڑے گھر کی تعمیر پر پابندی ہوگی۔

سراج الحق نے کہا کہ جس نے عمر بھر میں ایک دن مزدوی نہین کی وہ مزدوروں کے مسائل کیا م سمجھیں گے اور اس نے کبھی غربت دیکھی نہیں ان کو غریبوں کا کیا پتہ۔یہاں تو باپ کے بعد بیٹا اور ماں کے بعد بیٹی حکمران اور سیاسی جماعتوں کے سربراہ بنتے ہیں واحد جماعت اسلامی ہے جس میں میر بننے کے لیے باپ کے امیر ہونے کی کوئی ضرور نہیں خالصتاً جمہوری انداز میں قیادت آتی ہے۔

سراج الحق نے کہا کہ68سال سے ایسے لوگ قوم کی قیادت پر قابض ہیں جن کو عام آدمی کے مسائل کا کچھ پتہ نہیں۔ یہ لوگ امریکہ اوریورپ سے آتے ہیں یہاں کی میڈیا اور مغربی قوتیں ان کی کوریج کرتے ہیں۔ ایسے لوگوں کو آگے آنے نہیں دیا جاتا جو غریبوں کو جانتے ہیں اور غریبوں کے مسائل سمجھتے ہیں۔سراج الحق نے کہا کہ میں دو بار خزانہ کا وزیر رہا ہوں جب فارغ ہو اتو اپنی موٹر کار بھی پاس نہیں تھی۔

انھوں نے کہا کہ یہاں جس نے بھی شریعت نافذ کیا سب سے پہلے میں اس کی حمایت کروں گا۔انھوں نے کہا کہ جماعت اسلامی بنگلہ دیش کے امیر مطیع لرحمان نظامی کے پاس بنگلہ دیش کی وزیر اعظم نے جیل میں دووزرا بھیجیں اور کہا کہ1971میں پاکستان کی حمایت پر معافی مانگیں اور پنے کرادر پر پشیمانی ظاہر کریں تو پھانسی معاف کر دی جائے گی۔انھوں نے صاف ا نکار کیا ور کہا کہ پاکستان ایک نظریہ تھا میں اس کی حمایت سے کیسے انکار کر سکتا ہوں۔

دوسری جانب بھارتی وزیر اعظم مودی جب ڈھاکہ گیا تو انھوں نے حسینہ واجد کو وہ تصویر تحفہ میں پیش کی جس میں پاکستان کے جنرل عبداللہ خان نیازی نے بھارتی جنرل کے سامنے ہتھیار ڈالے تھے اور مودی نے کہا تھا کہ انھوں نے پاکستان توڑنے میں جنگجو کے طور پر کام کم کیا تھا،اسی مودی کو لاہور میں نواز شریف نے اپنے گھر میں ساڑھیوں کا تحفہ پیش کیا۔

سراج الحق نے کہا کہ پاکستان کے تمام مسائل کا حل تب ممکن ہے جب دینی اور مذہبی جماعتیں مسجد و منبر کی بنیاد پر متحد ہو جائیں۔لیکن اس سے قبل عوام کو متحد ہونا ہوگا۔ ۔انھوں نے کہا کہ پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ میں پشاور،کوہاٹ ،لاچی،بنوں اور جنوبی اضلاع کو نظر انداز کرکے چند روز میں ڈیرہ اسماعیل خان سے افتتاح ہو رہا ہے۔انھوں نے کہا کہ ہمیں ایسی راہداری منظور نہیں۔

انھوں نے کہا کہ قوم کا مال لوٹ کر بیرون ملک لے جایا گیا۔اور یہاں کے حکمرانوں نے باہر کے ممالک میں اربوں روپے کے کاروبار شروع کیے۔اس چوری میں حکمران اور اپوزیشن سب شریک ہیں روزانہ نئے نئے لوگوں کے نام سامنے آرہے ہیں۔قوم احتساب چاہتی ہے۔البتہ پہلے تین ماہ میں نوا شریف اور اس کے خاندان کا احتساب ہو اور پھر باقی لوگوں کا۔میں نے تمام اپوزیشن جماوں سے کہا کہ احتساب سب کا ہونا چاہیے ا۔

وزیر اعظم نے سپریم کورٹ کو اپنی مرضی کا احتساب کرنے کا کہا جس نے ایسا کرنے سے انکاردیگر جماعتیں بھی احتساب سے بھاگ رہی ہیں۔۔سراج الحق نے کہا کہ کہ موجودہ حکمرانوں کی وجہ سے قوم کا مستقبل تاریک ہے ملک کی تباہی کے لییبھارت کے ایٹم بم کی ضرورت نہیں حکمرانوں کی کرپشن کافی ہے۔انھوں نے قوم سے کہا کہ میں نے اس کرپشن کے خلاف بغاوت شروع کی ہے پورے ملک میں کرپشن کے خلاف جلسوں کے بعد اب25مئی سے پشاور تا کراچی ٹرین مارچ ہو گا اور جب ضرورت پڑی تو قوم کو اسلام آباد کی طرف مارچ کی کال دوں گا۔

انھوں نے شرکا سے استفسار کیا کہ وہ اسلام آباد مارچ کے لیے جائیں گے تو سب نے پرجوش نعروں سے لبیک کہا۔انھوں نے کہا کہ قوم کو بنیادی ضروریات فراہم کرنے کے لیے وسائل مجھے معلوم ہیں میں دو بار وزیر خزانہ رہا ہوں۔کرپشن ختم کرکے اور غیرترقیاتی اخراجات ختم کرکے بنیادی ضروریات کے لی ڑقوم فراہم کریں گے۔انھوں نے کہا کہ 68سال سے قوم کو رلانے والوں کو ملک وسیاست سے باہر نکالیں گے تو ہمارے مسائل حل ہوں گے۔